بھارت میں مسلمانوں کے خلاف تعصب کی نئی تاریخ قائم ،خبر پڑھ کر آپ شکر کریں گےکہ اپنی سرزمیں پر رہتے ہیں
نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک)دنیا کی سب سے بڑی سیکولر جمہوری ریاست ہونے کے دعوے کرنے والے بھارت کا اسلام دشمنی اور مسلم تعصب پر مبنی مکروہ چہرہ ایک بار پھر دنیا کے سامنے آ گیا۔ 25سالہ مسلمان لڑکی کو ممبئی میں فلیٹ کرائے پر دینے سے انکار کر دیا گیا۔مصباح قادری نے ایک ہفتہ قبل ممبئی کے سنگھوی ہائٹس میں 3کمرے کا فلیٹ کرائے پر حاصل کیا لیکن جیسے ہی بروکر کو پتا چلا کہ وہ مسلمان ہے تو اس سے فلیٹ خالی کروا لیا۔ گزشتہ روز 2ہندو خواتین، جو اس کی دوست تھیں، کے ہمراہ اپنے فلیٹ پر آئی تو اسے باہر سے ہی واپس بھیج دیا گیا۔
بروکر نے اسے کہا کہ ہم اس کی حفاظت کی ذمہ داری نہیں لے سکتے، اگر وہ یہاں رہنا چاہتی ہے تو ہمیں لکھ کر دے کہ اگر یہاں کے رہائشی ہندوﺅں نے اسے کوئی نقصان پہنچایا تو وہ خود اس کی ذمہ دار ہو گی۔ کچھ دن تک مصباح اپنے دوستوں کے ساتھ رہتی رہی پھر اس نے کسی دوسرے علاقے میں ایک مسلم بروکر کے ذریعے ایک فلیٹ کرائے پر لے لیا۔ سماجی کارکن اور وکیل شہزاد پونا والا نے نیشنل مینارٹیز کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مصباح قادری کے معاملے پر تحقیقات کرے۔ واضح رہے کہ ممبئی میں مسلمانوں کے لیے جائیداد خریدنا بہت پہلے سے ہی شجر ممنوعہ تھا، حتیٰ کہ معروف اداکارہ شبانہ اعظمی اور ان کے شوہر جاوید اختر کو بھی ممبئی میں فلیٹ نہیں خریدنے دیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ایک ملٹی نیشنل کمپنی نے 23سالہ ذیشان خان کو مسلمان ہونے کی وجہ سے نوکری دینے سے انکار کر دیا تھا۔