اسلام آباد:ملکی تاریخ میں پہلی بارای کورٹس سسٹم کاآغاز
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)ملکی تاریخ میں پہلی بارای کورٹس سسٹم کاآغازہو گیا،چیف جسٹس کی سربراہی میں ای کورٹ نے سماعت کاآغازکیا ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ملکی تاریخ میں پہلی بار ای کورٹس سسٹم کا آغاز ہو گیا،چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں ای کورٹ نے سماعت کا آغاز کیا،چیف جسٹس پاکستان نے کہا ہے کہ وکلا کے تعاون سے نئی چیز کرنے جا رہے ہیں ، دنیا کی کسی سپریم کورٹ میں ای کورٹ سسٹم موجود نہیں ، ای کورٹس سسٹم ٹیکنالوجی کی دنیامیں بڑاقدم ہے، ای کورٹ سے کم خرچ میں فوری انصاف ممکن ہوگا،چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ پاکستان کی سپریم کورٹ میں ای کورٹ سسٹم کاپہلی بارآغاز ہواہے،ای کورٹ سے سائلین پرمالی بوجھ بھی نہیں پڑےگا۔
چیف جسٹس پاکستان نے آئی ٹی کمیٹی کے ارکان کو خراج تحسین پیش کیا،جسٹس منصورعلی شاہ،جسٹس مشیرعالم آئی ٹی کمیٹی میں شامل ہیں ،چیف جسٹس نے چیئرمین اورڈی جی نادراکی کاوشوں کوبھی سراہا،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ چیئرمین دڈی جی نادرانے دن رات محنت کرکے سسٹم کو ممکن بنایا ،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ای کورٹس سستے و فوری انصاف کی آئینی ذمہ داری کی جانب اہم قدم ہے،ای کورٹ سسٹم سے سائلین کے وقت اور پیسے کی بچت ہوگی، آج عدالتی تاریخ میں نئے باب آغاز کررہے ہیں ۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ درخواست ضمانت قبل ازگرفتاری 2014 میںسندھ ہائیکورٹ میں دائر ہوئی ،سندھ ہائیکورٹ نے ضمانت کی درخواست پر فیصلہ 2019 میں سنایا،4 سے 5 سال میں ضمانت کی درخواست پر فیصلہ نہ ہوسکا،ماڈل کورٹس تین دن میں فوجداری مقدمات کافیصلہ کررہی ہیں،یہاں اتنی تاخیرکیوں ہوئی ؟اس طرح کے معاملات ججز کے کوڈ آف کنڈکٹ کے خلاف ہیں،چیف جسٹس نے سندھ ہائیکورٹ کے ججزکی ضمانت اپیلوں کی فیصلوں سے متعلق رپورٹ بھی طلب کرلی ،چیف جسٹس نے کہا کہ رپورٹ چیئرمین جوڈیشل کونسل کو2ہفتوں میں بھیجیں تاکہ مناسب اقدام کیا جائے۔