عید پر، میٹھے پکوان کی خصوصی تیاری بیکریاں خریداروں سے فل،پھول،گلدستے بھی مہنگے

  عید پر، میٹھے پکوان کی خصوصی تیاری بیکریاں خریداروں سے فل،پھول،گلدستے بھی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان (سٹی رپورٹر)میٹھی عید پر سویاں، پھینیاں، شیر خورمہ جیسے من پسند روایتی پکوان دستر خوانوں کی زینت بنے رہے۔ عید الفطر جسے عمومی طور پر میٹھی عید بھی کہاجاتا (بقیہ نمبر48صفحہ6پر)

ہے کے موقع پر سویاں اور میٹھے پکوان خصوصی طور پر تیار کئے جاتے ہیں۔ دیگر غیر رویتی مٹھائیاں اور تیار حلوہ جات جتنے بھی لذیذ کیوں نہ ہوں روایتی پکوانوں کے بغیر عید پھیکی اور ادھوری رہتی ہے۔ چاند دکھائی دینے کے فوراً بعد جہاں عید منانے کی دیگر تیاریاں ہو جاتی ہیں خواتین بالخصوص دادیاں اور نانیاں اور مائیں عید کیلئے سویوں، پھیونیوں، کھیر، شیر خورمہ اور طرح طرح کے قوت بخش اور لذیز پکوان کی تیاری میں مصروف ہو جاتی اور عید کے موقع پر مہمانوں کی توقع کیلئے یہ پکوان دستر خوانوں کا لازمی جزو ہوتے ہیں۔عیدالفطر کے موقع پر دکانوں اور بیکریوں پر خریداروں کا رش رہا جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انہوں نے منہ مانگے دام وصول کئے۔ عیدکے موقع پر عزیز و اقارب سے ملنے جانے والے اپنے پیاروں کیلئے کیک، مٹھائیاں، پھول اور گلدستے ساتھ لے کر جاتے ہیں۔ اس موقع پر فائدہ اٹھاتے ہوئے جہاں کیک، پیسٹری اور مٹھائی کے کاریگروں اور مالکان کی چاندی رہی وہاں گل فروشوں نے منہ مانگے دام وصول کئے۔ عام دنوں میں 150 سے 200 روپے فروخت ہونے والا گلدستہ 300 روپے سے 500روپے میں فروخت ہوا جبکہ اپنے پیاروں کی قبروں پر ڈالی جانے والی پھولوں کی پتیاں اور چادریں بھی مہنگے داموں فروخت ہوتی رہیں۔