سربراہ بیت المال یتیم بچوں کے ساتھ عید منائی، قیمتی تحائف وعیدی تقسیم کی

سربراہ بیت المال یتیم بچوں کے ساتھ عید منائی، قیمتی تحائف وعیدی تقسیم کی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر) اقراء یونیورسٹی کے پرانے کیمپس میں عید الفطر کی نماز صبح سات بجے ادا کی گئی، جس میں سربراہ بیت الما ل سندھ و رہنماء تحریک انصاف حنید لاکھانی سمیت تحریک انصاف کے دیگر رہنماؤں اور یتیم بچوں نے بھی شرکت کی، نماز عید الفطر کی ادائیگی کے بعد معصوم یتیم بچوں کے لیئے مزیدار کھانوں کا اہتمام کیا گیا اور عید کے قیمتی تحائف بھی تقسیم کیے گئے اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے حنید لاکھانی کا کہنا تھا کہ اس دفعہ عید الفطر ماضی کی عیدوں کی نسبت کافی تبدیل ہے اور عید کا روایتی مزہ تو نہیں آرہا کیونکہ ہمیشہ عید گلے ملتے رہے ہیں لیکن اب کروناوائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر سماجی فاصلہ حالات کا تقاضا ہے کرونا وائرس ایسی وبا ہے جس کے ساتھ جینا سیکھنا پڑے گااور امید ہے قوم جلد ہی حالات کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے کرونا کے ساتھ جینا سیکھ جائے گی، انہوں نے کہا کہ یہ وبا جانے والی نہیں ہے جب تک اس کی ویکسین تیار نہیں ہوتی اس وقت تک اس کے ساتھ ہی رہنا پڑے گا، کرونا سے بچاؤ کے لیئے صفائی بہت ضروری ہے اور صفائی تو ویسے بھی نصف ایمان ہے صفائی کے ساتھ رہنے میں تو کوئی پرابلم نہیں ہے صرف صفائی رکھنے سے ہی بہت ساری بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مخیر حضرات نے دل کھول کر کرونا وائرس میں غریبوں کی مدد کی،وفاقی حکومت نے ذمہ داری کے ساتھ لا ک ڈاؤن کو کھولنے کا فیصلہ کیا اور اس ذمہ داری کو ہر پاکستانی نے سماجی فاصلے اور تمام احتیاطی تدابیر کو اختیار کر تے ہوئے بھرپور طریقے سے نبھانا ہے اگر کسی بھی شہر ی کو کوئی بیماری ہے تو وہ خود اپنے آپ کو لاک ڈاؤن کرے آئیسولیشن میں چلا جائے تا کہ دوسرے لوگ محفوظ رہ سکیں، انہوں نے کہا کہ کرونا سے بچاؤ کے لیئے جو قومی اتحاد اورعوام کی مدد کرنے کے جذبے کو دیکھا گیا اس مدد کے جذبے کو اگر ہم اپنی زندگی کا حصہ بنا لیں تو ہمارا ملک بہت ترقی کریگا، اگر ہم سب ملکر اس وبا کے خلاف احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہیں تو اس وبا سے بچا جا سکتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح چینی مافیا بے نقاب ہوا اس ہی طرح ہر شعبے کے مافیا بے نقاب ہونگے، ملکی ترقی میں کرپشن سب سے بڑی رکاوٹ ہے، کرپشن کا خاتمہ ہوگا تو پاکستان بھی ترقی کریگا۔ سماجی فاصلہ اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے میں کوئی برائی نہیں، فاصلہ رکھنا بھی کوئی بری بات نہیں ہے، لائنز بنانا بھی کوئی بری بات نہیں ہے، خوشیاں تو جتنی بانٹی جائیں اتنی بڑہتی ہیں۔

مزید :

صفحہ آخر -