31مئی کو انسداد تمباکو نوشی کا عالمی دن  سرکاری ہسپتالوں میں تقریبات کی تیاریاں 

May 27, 2021


ڈیرہ غازیخان، کوٹ ادو(سٹی رپورٹر،تحصیل رپورٹر)پاکستان سمیت دنیا بھر میں  انسداد تمباکو نوشی کا عالمی دن31مئی(بقیہ نمبر19صفحہ6پر)
 کو منایا جائے گا، اس دن کو منانے کا مقصد تمباکو نوشی کے مضر اثرات اور مہلک امراض عوام میں آگاہی فراہم کرناہے،عالمی ادارہ صحت نے 1987 میں دنیا بھرمیں ترک تمباکو نوشی کا دن منانے کا فیصلہ کیاتھاجس کے بعدپاکستان سمیت دنیا بھر میں ہرسال 31مئی کو ترک تمباکو نوشی کا دن منایا جاتا،کوٹ ادو میں بھی حلیمہ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن پنجاب کوٹ ادو ضلع مظفر گڑھ سمیت 50 سے زائد تنظیمیں، کولیشن فار ٹوبیکو کنٹرول پاکستان کے بینر تلے انسداد تمباکو نوشی کا عالمی دن منائیں گی،اس سلسلہ میں حلیمہ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کوٹ ادو نے انسداد تمباکو نوشی عوامی آگاہی مہم کاآغاز کر دیا ہے اور ریلوے اسٹیشن، بس اڈوں اور ریلوے چوک کوٹ ادو پر پینا فلیکس آویزاں کر دیئے ہیں،اس حوالے سے حلیمہ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے جنرل سیکرٹری عابد جمشید شاہ نے بتایا کہ 31 مئی 2021 کو حلیمہ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کوٹ ادو ایک آگاہی واک کا اہتمام بھی کرے گی جو کہ کوٹ ادو شہر سے شروع ہو کر پریس کلب کوٹ ادو پر ختم ہو گی، واک میں سوشل ویلفیئر آفیسر کوٹ ادو بھی شریک ہوں گے،واک اور آگاہی مہم کا مقصد لوگوں کو تمباکو نوشی، گٹکا،و دیگر نشہ آور اشیاء سے محفوظ رکھنا ہے، واک کے دوران کرونا وائرس ایس ایس او پیز کا خصوصی خیال رکھا جائے گا۔دریں ا ثناء  تمباکو ایک زہر قاتل ہے جو ہر سال لاکھوں افراد کی زندگی کا چراغ گل کرنے کی وجہ بنتا ہے صدر یوتھ فرنٹ پاکستان ڈیرہ غازی خان سید ندیم احمد نے ایک اخباری بیان میں بتایا دنیا بھر میں سالانہ تقریبا 80 لاکھ افراد اس کے باعث لقمہ اجل بنتے ہیں متعدد مستند محققین نے یہ ثابت کیا ہے کہ تمباکو نوشی و خوری مختلف قسم کے کینسر جن میں گلہ منہ اور پھیپھڑوں کے کینسر شامل ہیں کا باعث بنتا ہے اس کے ساتھ ساتھ دانتوں اوردل کی بیماریوں کا سبب بھی ہے یہ بیماریاں صحت کے بجٹ پر بہت حد تک اثر انداز ہوتی ہیں جس سے ایک عام کے لئے مختص صحت کا بجٹ گرانی کا شکار ہو جاتا ہے پاکستان ایک کم اور درمیانی آمدنی والا ملک ہونے کی وجہ سے تمباکو سے سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے پاکستان میں تمباکو نوشی و خوری کے باعث تقریبا ایک لاکھ ساٹھ ہزار افراد سالانہ موت کا شکار ہو جاتے ہیں یعنی438 افراد روزانہ دارفانی سے تمباکو اور اس سے بنی اشیاء کے استعمال کے باعث کوچ کر جاتے ہیں تمباکو اور اس سے متعلقہ دیگر مصنوعات کا استعمال کم سے کم ہونا لازمی ہے تاکہ عام آدمی اس کے مہلک اثر سے محفوظ رہ سکے لیکن افسوس کہ ملک عزیز میں ایسا نہیں ہو رہا جبکہ تمباکو انڈسٹری مختلف طریقوں کا ستعمال کر تے ہوئے اپنے نفع کو زیادہ سے زیادہ کر رہی ہے اور تمباکو مصنوعات کو فروغ دے رہی ہے جن میں نئی مصنوعات (منہ میں رکھنے والا تمباکو) سر فہرست ہیں جس سے نوجوان نسل متاثر ہو رہی ہے اور 6 سے 15 سال کی عمر کے تقریبا 1200 نئے بچے روزانہ اس لت میں مبتلا ہو رہے ہیں ہر سال کی طرح اس سال بھی عالمی ادارہ صحت31 مئی 2021 کو  انسداد تمباکو کا عالمی دن منا رہاہے۔کولیشن فار ٹوبیکو کنٹرول اور سول سوسائٹی پاکستان عالمی ادارہ صحت کے ساتھ مل کر تمباکو کی روک تھام کے لئے بھرپور محنت کر رہے ہیں۔ آپ سے گزارش ہے کہ اپنے اخبار کے ذریعے ارباب اختیار کی توجہ انسداد تمباکو کے عالمی دن31 مئی  کے موقع پر اس اہم مسئلہ کی جانب مبذول کروائیں اور ہماری آواز سے آواز ملائیں کہ تمباکو مصنوعات کی روک تھام ممکن ہو سکے اس کا ایک موثر طریقہ ان مصنوعات پر ٹیکس میں خاطر خواہ اضافہ اور ان کی قیمتوں میں اضافہ ہے تاکہ نوجوانوں اور طلباء کی اس کو خریدنے کی قوت کم سے کم ہو اور وہ اس مہلک زہر سے بچ سکیں۔ 
عالمی دن

مزیدخبریں