سٹیٹ بینک کی پوری انتظامیہ کو فارغ کر دینا چاہئے تھا، گولڈ ہینڈ شیک سکیم کیس میں چیف جسٹس پاکستان کے ریمارکس

سٹیٹ بینک کی پوری انتظامیہ کو فارغ کر دینا چاہئے تھا، گولڈ ہینڈ شیک سکیم کیس ...
سٹیٹ بینک کی پوری انتظامیہ کو فارغ کر دینا چاہئے تھا، گولڈ ہینڈ شیک سکیم کیس میں چیف جسٹس پاکستان کے ریمارکس

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن) گولڈن ہینڈ شیک سکیم سے متعلق سٹیٹ بینک کی اپیل پر سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد سٹیٹ بینک انتظامیہ پر برہم ہو گئے، ریمارکس دیے کہ انتظامیہ کی نا اہلی سے اتنا بڑا نقصان ہو گیا، انتظامیہ کو فارغ کر دینا چاہئے تھا۔

تفصیلات کے مطابق  چیف جسٹس سپریم کورٹ گلزار احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نےگولڈن ہینڈ شیک سکیم سے متعلق سٹیٹ بینک کی اپیل پر  سماعت کی ،چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ افسروں نے دیگر ملازمین کی بجائے اپنی تنخواہیں بڑھا دیں، کتنی شرم کی بات ہے کہ افسر بڑی بڑی تنخواہیں لے کر اداروں کو تباہ کر دیتے ہیں ، ادارے کو بعد میں کتنے روپے ادا کرنے پڑے ؟۔

سٹیٹ بینک کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ادارے کو دو ارب روپے ادا کرنے پر جس پر چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ جب ایسے معاملات سامنے آتے ہیں تو تکلیف ہوتی ہے ، اتنے بڑے نقصان کے بعد ادارے کے کسی افسر کو کوئی اثر ہی نہیں ہوا،آپ جیسے سینئر وکیل سے ہم یہ  امید نہیں کرتے تھے ۔

عدالت نے کیس کی سماعت 6 ماہ تک ملتوی کر دی ۔

مزید :

قومی -