تاریخ کا مہنگا ترین حج خدشات کی زد میں!
ملکی سیاسی حالات اور ملکی معیشت دونوں کی حالت زار قابل رحم ہے لمحہ فکریہ ہے سیاسی استحکام اور معیشت کی ڈوبتی ناؤ کو پار لگانے کے لئے ذاتی اور سیاسی اختلافات کو پس پشت ڈال کر ایک ہونے کی بجائے اقتدار کے حصول کے لئے ایک دوسرے کو نیچا دکھانے اور اپنی کرسی بچانے کے لئے سب کچھ قربان کیا جا رہا ہے،اخلاقی قدروں کی پامالی اخلاقی دیوالیہ پن کا شکار جمہوری روایئے سبق سیکھنے کی بجائے پوری پاکستانی قوم کو سبق سکھانے کے در پے ہے، سیاسی پارہ عروج پر ہے، آزادی مارچ کرنے اور روکنے کے درمیان ملک بھر کی سڑکوں کی بندش امتحانات کا التوا، چھاپے، گرفتاریاں، آنسو گیس، فائرنگ میں اہم ترین ایشو پھر نظر انداز ہو رہا ہے۔شکر ہے بدترین دنگا فساد توڑ پھوڑ کے بعد عمران خان نے چھ دن کا الٹی میٹم دے دیا ہے، عوام نے سُکھ کا سانس لیا ہے آنے والے دنوں میں بھی سب کچھ ٹھیک نظر نہیں آ رہا۔اہل پاکستان بالعموم اور امت مسلمہ بالخصوص حج کی دو سال بندش کے بعد سعودی حکومت کی طرف سے حج2022ء میں 10لاکھ افراد کی شرکت کے اعلان سے بڑی خوش ہے، پاکستانیوں کی خوشی ادھوری ہے آج 25شوال ہو گئی ہے سعودی عرب کے دیئے گئے شیڈول کے مطابق یکم ذوالقعدہ کو دنیا بھر سے حج فلائٹس کا آغاز ہونے جا رہا ہے۔ پاکستان کو ملنے والے 81132 کوٹہ کی سرکاری سکیم40فیصد اور پرائیویٹ سکیم 60فیصد کا نارمولیشن کمیٹی سے منظور ہونے کے باوجود سعودی تعلیمات میں تاخیر کی وجہ سے آگے نہیں بڑھ پا رہی،رہی سہی کسر سعودی عرب کے ویژن 2030ء پر عمل درآمد کے لئے مکاتب کے نظام کے خاتمے اور نئے نظام کی تشکیل نے پوری کر دی ہے جس کے مطابق مکاتب کی فیس جو سرکاری حج کے لئے1600 سے2500 کے درمیان تھی وہ لازمی واجبات ڈال کر 7500 ریال کر دی گئی ہے، روپے کی بے قدری اور ڈالر کی بے لگام اڑان اور ریال کی قیمت ایک ماہ میں 8روپے تک بڑھنے سے پاکستانی سرکاری حج سکیم کے پیکیج کو آسمان پر پہنچا دیا ہے۔2019ء والا حج پیکیج جو4لاکھ57 ہزار تک تھا اب 8لاکھ88 ہزار پر بھی پورا نہیں ہو پا رہا۔
حج پالیسی کو سرکلر کے ذریعے منظور کرا لی گئی ہے۔ سرکاری حج پیکیج8لاکھ50ہزار ہو یا9لاکھ، وزارت کی کشتی بھنور میں تھی کہ پاکستان حج مشن مکہ نے فلائٹ شیڈول یکم ذوالقعدہ سے دینے کی درخواست کر دی ہے جو حج پالیسی کی منظوری میں تاخیر اور سعودی تعلیمات سے دیر سے آنے کی وجہ سے فلائیٹ شیڈول جاری نہ ہونے کی وجہ سے بڑے کام ادھورے پڑے ہیں مکہ مدینہ میں عمارتوں کی ایلوکیشن، تربیتی امور سرکاری عازمین حج سے حج پیکیج کی رقوم کی وصولی، پاسپورٹ کی وصولی ڈیٹا انٹری موفہ کا نیا نظام، کورونا ویکسین، گردن توڑ بخار کی ویکسین، آن لائن حج ویزہ کا حصول سارے التوا کا شکار ہیں۔ وزارت مذہبی امور میں اہم کام کی نشاندہی کی طرف سے توجہ دینے کی بجائے معاونین کی سفارشوں پر لے جانے کے لئے میٹنگ ہو رہی ہیں۔ ایک لاکھ بندوں پر جہاں 20افراد جاتے تھے30 ہزار کے لئے60 معاونین کی بھرتی کر لی گئی ہے۔ ایئر لائنز نے یکم ذوالقعدہ سے حاجی لے جانے سے معذرت کرتے ہوئے 10جون کی تاریخ دے دی ہے۔ سرین ایئر صرف 910 افراد کا کوٹہ دینے پر ناراض ہے، ایئر بلیو ناس سعودی ایئر لائنز کے اپنے تحفظات ہیں۔
البتہ پی آئی اے زیادہ کوٹہ ملنے پر خوش ہے اندھیر نگری سعودی حکومت کی طرف سے لازمی واجبات اور مشاعر کے اخراجات کی مد میں 7500 روپے وصول کرنے کے باوجود نیو منیٰ میں اور ڈی کیٹگری میں مکاتب دینے پر سب خاموش ہیں حج پالیسی میں 9 ریال کے زم زم کی قیمت60 ریال لگائی گئی ہے، قربانی490ریال سے بڑھ کر849 ریال کر دی گئی ہے۔ سرکاری حج کی مکہ مدینہ میں عمارتوں کی قیمتوں میں نمایاں کمی کا اعلان دھرے کا دھرا رہ گیا ہے، عمارتوں کی خریداری میں ایجنٹوں کی مداخلت کی خبریں ہیں۔ سعودی حکومت کی طرف سے واضح اعلان نہیں آ رہا، حج کے دن کو40 سے کم کر کے30 دن کرنے کی افواہیں زور پکڑ رہی ہیں۔ دلچسپ امر یہ ہے جوائنٹ سیکرٹری حج جن کا ماضی بے داغ ہے اور دبنگ فیصلے کرنے کے طور پر مشہور ہیں میرٹ سے ہٹنے پر تیار نہیں ہیں۔ان پر بھی شدید دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔پرائیویٹ حج سکیم کے کوٹہ کی میرٹ پر تقسیم ایک حلقے کو ہضم نہیں ہو رہی۔ بلوچستان اپنی حالت زار کو بنیاد بنا کر بلوچستان کے لئے دو ہزار اضافی کوٹے کے لئے دباؤ ڈال رہا ہے اس کے لئے چیئرمین سینیٹ کو آگے کیا گیا ہے،حالانکہ زمینی حقائق بتاتے ہیں بلوچستان کا زیادہ کوٹہ کراچی اور پنجاب سے پُر ہوتا ہے اور فارموں کی خرید و فرخت میں بھی بلوچستان کا نام ہمیشہ سرفہرست رہا ہے۔
پاکستان کی تاریخ کے مہنگے ترین حج کے حوالے سے خدشات صرف سرکاری حج سکیم تک محدود نہیں ہیں،40 فیصد کے ساتھ سرکاری سکیم کا حج تو شاید وزارت مذہبی امور اپنے وسیع وسائل اور مکہ مدینہ اور جدہ میں نیٹ ورک کی وجہ سے آسانی سے حج اپریشن کم وقت میں مکمل کر لیں اصل بحران کے نرغے میں تو پرائیویٹ حج سکیم ہے جو اس سال60فیصد پر مشتمل ہے۔ سعودی تعلیمات ان کے لئے جاری نہیں ہوئی سرکاری حج سکیم کے علاوہ پرائیویٹ سکیم ملک بھر سے حج آر گنائزر مکاتب کی فیس نہ آنے اور وزارت کی طرف سے آر ایل لیٹر نہ ملنے کی وجہ سے اضطراب کا شکار ہیں شکر ہے حج کوٹہ کی تقسیم کے بعد کمپنیوں کی فہرست جاری ہو گئی ہے۔ہوپ اور وزارت کے افسران پر مشتمل ورکنگ گروپ بننے کے ملک بھر کے حج آر گنائزر بڑے پُرامید تھے کہ پرائیویٹ سکیم کے معاملات تیزی سے آگے بڑھیں گے،یکم ذوالقعد سے30فیصد پرائیویٹ سکیم کے حج آرگنائزر اپنے حاجیوں کے ساتھ سعودیہ چلے جاتے تھے اب چار دن بعد یکم ذوالقعدہ ہے اور سارے حج آرگنائزر وزارت امور موسسہ جنوبی ایشیاء کی طرف دیکھ رہے ہیں آج ملٹی پل مل جائے گا۔ حج آر ایل مل جائے گا آج اے کیٹگری، بی کیٹگری کے مکاتب فائنل ہو جائیں گے پرائیویٹ سکیم کے حج آرگنائزر کی نیندیں اُڑ گئیں ہیں،ایئر لائنز حج کرایہ نہیں دے رہیں۔
سعودیہ مکہ مدینہ عزیزنرہ عمارتوں کے مالکان25فیصد پہلے مانگ رہے ہیں۔ ریال کی قیمت نے حج پیکیج پندرہ دن میں دو سے تین لاکھ تک مہنگا کر دیا ہے، پرائیویٹ سکیم کے حج آر گنائزر کو فکر لاحق ہے اگر کم وقت میں حاجیوں سے پیسے لے لیں، سعودیہ عمارتوں کو دے دیں ایئر لائن کو بھی50فیصد دے دیں، سعودیہ جو بندر آبلہ وائرس کی وجہ سے16 ممالک میں سعودی شہریوں کو جانے سے منع کرتے ہوئے پابندی لگا چکا ہے اچانک کوئی بڑا فیصلہ کر دے تو دو سال کورونا اور حج بند ہونے کی وجہ سے دیوالیہ کا شکار حج آرگنائزر حاجیوں کے پیکیج کے کروڑوں روپے کا بوجھ کیسے برداشت کر سکیں گے۔ گورنمنٹ اپنا بوجھ مشکل سے اٹھا رہی ہے وزارت میں پرائیویٹ سکیم کی مخالف لابی نے ایک سینئر ترین حج آرگنائزر کی طرف سے ایک حج پیکیج کا پمفلٹ سوشل میڈیا پر جاری ہونے پر اس کا کوٹہ معطل کرنے کا سرکلر جاری کر دیا ہے۔ ایسا ہی دوسرا واقعہ کراچی میں ہو گیا اسی کمپنی کو معطل کیا گیا ہے جس کی گزشتہ سالوں کی ساکھ ہے۔
دوسری طرف نان رجسٹرڈ ٹریول ایجنٹ کی طرف سے سوشل میڈیا پر دھڑلے سے بکنگ کی مہم جاری ہے نہ وزارت نوٹس لے رہی ہے نہ ایف آئی اے وزارت اس وقت میدان میں آئے گی جب نان رجسٹرڈ ٹریول ایجنٹ بیس بیس کروڑ لے کر ہوا ہو جائیں گے۔یہی حال خدام کی بھرتی کا ہے ان کی طرف سے بھی اشتہار آ رہے ہیں سرکاری حج سکیم کے فارم بھی مارکیٹ میں فروخت ہونے کی خبریں عام ہیں۔ وزارت مذہبی امور کے ایڈیشنل سیکرٹری اور جوائنٹ سیکرٹری حج کو اپنے اردگرد دیکھتے ہوئے حج2022ء جو واقعی چیلنج بن رہا ہے مشکلات میں گھرا ہوا ہے۔ سرکاری کی طرح پرائیویٹ سکیم کو بھی اپنی سکیم سمجھتے ہوئے عملی اقدامات کرنا ہوں گے اور60فیصد پرائیویٹ سکیم کے اپریشن کو مربوط اور مضبوط بنانے کے لئے سارے عمل کو تیز کرنا ہو گا خوف کی فضا ختم کر کے اعتماد دینا ہو گا۔ حج آرگنائزر جو سعودی اخراجات دوگنا تین گنا ہونے کی وجہ سے پیکیج نہیں بنا رہے ان کے لئے حج کرایہ ساری ایئر لائنز کا سرکاری پیکیج کے برابر کرنے کے لئے ایئر لائنز کو مجبور کرنا ہو گا۔اب بھی کچھ نہیں بگڑا مزید تاخیر سے بچا جائے اگے بڑھا جائے ورنہ خدشات خوفناک خطرے کی گھنٹی بجا رہے ہیں۔