9مئی کو وہ ہو گیا جو بھارت بھی نہ کر سکا: شہبازشریف

  9مئی کو وہ ہو گیا جو بھارت بھی نہ کر سکا: شہبازشریف

  

        کراچی(سٹاف رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی اتنی ہے کہ سمجھ نہیں آتا منہ چھپا کر کہاں جاؤں؟، سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام ناممکن ہے،9 مئی کو وہ ہو گیا جو دشمن کبھی سوچ بھی نہیں سکتا تھا، قوموں کی زندگیوں میں حادثات ہوتے ہیں لیکن کبھی ایسے واقعات نہیں ہوئے، پاکستان میں احتجاج ہوئے لیکن کبھی کسی نے اس طرح ملک دشمنی نہیں کی، 1965 میں بھارت بھی ایسا نہ کر سکا۔جمعہ کو کاروباری شخصیات سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ بزنس مین طبقے کی پاکستان کے لیے بہت بڑی خدمات ہیں، جب ہم نے حکومت سنبھالی تو مہنگائی زوروں پر تھی، گزشتہ سال تاریخ کا سب سے بڑا سیلاب آیا جس نے تباہی مچائی، حالیہ سیلاب کا اکانومی پر تباہ کن اثر پڑا۔وزیر اعظم نے کہا کہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں کی وجہ سے مہنگائی میں بے پناہ اضافہ ہوا، کورونا کے دوران ایل این جی کی قیمتیں تین ڈالر تھیں لیکن معاہدے نہیں کیے گئے، ایل این جی معاہدے نہ کرنے پر پاکستان کو نقصان ہوا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے آئی ایم ایف معاہدے کو توڑ دیا تھا، جس کے بعد آئی ایم ایف نے کڑی شرائط لگائیں، آئی ایم ایف کی تباہ کن شرائط ماننا پڑیں، دوست ممالک کی مدد سے آئی ایم ایف معاہدے میں جو گیپ تھے پورے کر دیئے۔شہباز شریف نے کہا کہ دوست ممالک پاکستان کے لیے بے پناہ اچھی خواہشات رکھتے ہیں، چین نے اپنے کمرشل لون رول اوور کر کے دوستی کی مثال قائم کی۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں ایک سال سے سیاسی عدم استحکام سب کے سامنے ہے، جب تک سیاسی استحکام نہیں ہوگا معاشی استحکام کیسے آئے گا؟ اقتصادی طور پر بے پناہ چیلنجز ہیں، بجٹ آ رہا ہے، تسلیم کر رہا ہوں مہنگائی اتنی ہے کہ سمجھ نہیں آتا منہ چھپا کر کہاں جاؤں۔شہباز شریف نے کہا کہ غریب کے منہ میں نوالہ نہیں ہے، غریب چاہتا ہے اسے ریلیف ملے، جذبات سے بھرا ہوا ہوں، دل سے باتیں کر رہا ہوں، وہی زمانہ آنا چاہیے جب پاکستان کا دنیا میں طوطی بولتا تھا، کہاں گیا وہ وقت اس وقت کوواپس لانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ آج کھلی باتیں کر رہا ہوں، پاکستان بنانے کے لیے بڑی عظیم قربانیاں دی گئیں، 47 کا پاکستان جن مقاصد کے لیے بنا تھا آج وہ کہاں ہے؟ پچھلے ایک سال میں معاشرے کے ہر طبقے میں تقسیم پیدا ہوئی، اس تقسیم نے پاکستان کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ 9 مئی کو وہ ہو گیا جو دشمن کبھی سوچ بھی نہیں سکتا تھا، قوموں کی زندگیوں میں حادثات ہوتے ہیں لیکن کبھی ایسے واقعات نہیں ہوئے، پاکستان میں احتجاج ہوئے لیکن کبھی کسی نے اس طرح ملک دشمنی نہیں کی، 1965 میں بھارت بھی ایسا نہ کر سکا۔شہباز شریف نے کہا کہ تب تک ترقی نہیں ہوسکتی جب تک سیاسی استحکام نہیں ہوگا، ترقی پاکستان کے سیاسی استحکام سے جڑی ہوئی ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ مسائل اور چیلنجوں کے باوجود پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری ترقی کررہی ہے، ملک کی برآمدات میں اضافے اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کی بہتری کے لئے مالی مسائل کے باوجود تمام ممکنہ وسائل مہیا کریں گے۔ کراچی میں ٹیکسٹائل ایکسپو سے خطاب کرتے ہوئے ٹیکسٹائل ایکسپو کے منتظمین کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ اس ایکسپو میں بیرون ملک سے بھی سرمایہ کار شریک ہیں جو خوش آئند ہے، ٹیکسٹائل نہ صرف ہماری معیشت بلکہ برآمدات کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔شہباز شریف نے کہا ہے کہ مختلف چیلنجوں کے باوجود پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کی بہتری کے لئے کوشاں ہیں، کاروباری افراد کی انتھک محنت کیباعث ٹیکسٹائل کا شعبہ بہتر ہو رہا ہے، سرمایہ کار پاکستان آکر خوشی محسوس کرتے ہیں، مسائل کے باوجود پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری ترقی کررہی ہے، ٹیکسٹائل سیکٹر ہماری برآمدات کا مرکز ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی نیٹ ویئر اور گارمنٹس کی عالمی برانڈ کی جانب سے مانگ، پرانے ٹیکسٹائل ٹیکنالوجی میں جدت اس شعبہ کے اہم سنگ میل ہیں، وزیرتجارت، سیکرٹری تجارت اور ان کی ٹیم اور پاکستان ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین زبیر موتی والا کی اس شعبہ کی بہتری کے لئے نمایاں کارکردگی اہمیت کی حامل ہے، ٹیکسٹائل کے شعبہ کا ملکی برآمدات میں حصہ 60 فیصد ہے۔اس موقع پر وزیراعظم نے ایکسپو کا باضابطہ افتتاح کیا اور شرکاء نے شہباز شریف کے ساتھ گروپ فوٹو بھی بنوایا، وزیراعظم کے ہمراہ وفاقی وزراء مریم اورنگزیب، احسن اقبال، گورنر سندھ کامران ٹیسوری، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور دیگر بھی تھے۔شہر قائد کے باسیوں کو صاف پانی کی فراہمی کے لیے وزیراعظم شہباز شریف نے کیفور منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔کے فور منصوبے کی سنگ بنیاد تقریب وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہوئی، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ سمجھ نہیں آ رہا تمام تقاریر کے بعد کیا اضافہ کروں، پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم نے بڑی میٹھی باتیں کیں بہت خوشی ہوئی، چھوٹے بھائی بلاول بھٹو کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ اتحادی حکومت گزشتہ ایک سال سے اتحاد سے چل رہی ہے، اگر حکومت میں اتحاد نہ ہوتا تو صورتحال مختلف ہوتی، اتحاد سے ہی ہم نے بڑے چیلنجز کا سامنا کیا، 9 مئی پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا، جان بوجھ کر سیاسی افراتفری پیدا کرنے کی مذموم کوشش کی گئی، پارلیمان نے اتحاد سے ان سازشوں کو دفن کر دیا، اس سازش کے تانے بانے سمندر پار ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں سیاسی افراتفری کی وجہ سے پاکستان معاشی لحاظ سے ترقی نہ کر سکا، بلاول بھٹو نے جو الفاظ میرے لیے کہے شکر گزار ہوں، یقین دلاتا ہوں ہم مل کر مسائل کو حل اور کشتی کو کنارے لگائیں گے، مشکلات اور چیلنجز ہیں لیکن ہارنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، مہنگائی سمیت تمام مسائل کوحل کریں گے، پاکستان کو اس کا کھویا ہوا مقام دلائیں گے۔وزیر اعظم نے کہا کہ کے فور منصوبے پر سیاست انتہائی افسوس ناک بات ہے، کے فور منصوبے کو سرد خانے کی نذر کیا گیا، 2018ء  میں چور، ڈاکو کی گردان شروع ہوئی، سابق وزیراعظم کو کے فور منصوبے کی کوئی فکر نہیں تھی، سابق وزیراعظم کی ہرمنصوبے میں فتنہ پر مبنی سوچ تھی، سابق وزیراعظم نے اچھے انداز میں گفتگو کرنا سیکھا نہیں تھا، چار سال چور، ڈاکو کا نعرہ لگانے والا کرپشن کیس میں پکڑا گیا تو جلاؤ، گھیراؤ شروع کر دیا، یہ کہاں کی سیاست ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں بڑے حادثے ہوئے لیکن کبھی سیاسی جماعت کے لیڈر نے نہیں کہا فوجی تنصیبات کو جلا دو، سابق وزیراعظم نے اس منصوبے کو بدنیتی کی بنیاد پر موخر کیا تھا، ہم اس منصوبے کو فوری مکمل کروائیں گے، کے فور کو مکمل کرانے کے لیے بھرپور کوششں کریں گے، یقین دلاتا ہوں یہ منصوبہ میرے لییتمام منصوبوں سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ صاف پانی آپ سب کا حق ہے، بلاول بھٹو بھی ٹینکر سے پانی پیتے ہیں، کراچی سب سے زیادہ کمائی کرنے والا شہر ہے، کراچی جیسے شہر میں پینے کے پانی پر سیاست کسی صورت جائز نہیں، تحریک انصاف کی حکومت نے ظلم کیا تو یہ کریمنل ایکٹ ہے، کے فور منصوبے کے لیے فنڈز بجٹ میں نمبرون ترجیح ہو گی۔وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کراچی میں ملاقات کی۔وزیراعظم ہاوس پریس ونگ کے مطابق لاقات میں گورنر سندھ نے وزیرِ اعظم کا وفاقی حکومت کے سندھ بالخصوص کراچی میں جاری ترقیاتی منصوبوں میں خصوصی دلچسپی پر شکریہ ادا کیا۔گورنر سندھ نے وزیرِ اعظم کو سندھ میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔ملاقات میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر بھی گفتگو ہوئی۔وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے معروف گلوکار و سماجی کارکن شہزاد رائے نے کراچی میں ملاقات کی۔وزیراعظم ہاوس پریس ونگ کے مطابق ملاقات میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری بھی شریک تھے۔شہزاد رائے نے وزیرِ اعظم کے گزشتہ برس سیلاب کے دوران متاثرین کی فوری مدد اور بحالی کے اقدامات پر خراجِ تحسین پیش کیا۔

شہباز شریف

مزید :

صفحہ اول -