حکومتی پالیسیوں سے کپاس پیداوار میں اضافہ متوقع
ملتان(نیوز رپورٹر)وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت پاکستان کی کپاس کمیٹی کے کوارڈینیٹرملک سہیل طلعت نے امسال کپاس کی کی پیداوار بڑھانے سے متعلق حکومتی پالیسیوں کو سراہتے ہوئے اوربروقت کپاس کی امدادی قیمت 8500روپے فی من مقرر کرنے کے فیصلہ کو سراہتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب نے کاشتکاروں کے لیے مختلف ترغیبا(بقیہ نمبر5صفحہ6پر )
تی اسکیموں کا اعلان اور بھرپور تشہیری مہم قابل تحسین اقدامات ہیں کیونکہ معیشت کی بحالی کے لیے کپاس کی پیداوار میں اضافہ ناگزیر ہو چکا ہے ان خیالات کا اظہار کیا،انہوں نے وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت پاکستان کی کپاس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اجلاس میں اراکین کمیٹی کے علاوہ کاٹن سے وابستہ ریسرچ کے اداروں، وزارت زراعت، اپٹما، سیڈ ایسوسی ایشن، پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن، بی سی آئی، کاٹن بروکرز ایسوسی ایشن، آباد گار ایسوسی ایشن سندھ، ما ڈرن ٹیکنالوجی کے تحت زراعت کا عمل و تحقیق کرنے والے پروگریسیو زمیندارون،سمیت کپاس سے منسلک مختلف شعبوں سے وابستہ افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔اجلاس میں ریجنل چیئرمین محمد ندیم قریشی، کوارڈینیٹر ریجنل آفس محمد علی میاں، نائب صدر(ویمن پنجاب) رفعت ملک اور کورڈینیٹر ملک سہیل طلعت نے خصوصی شرکت کی۔ کپاس کی کاشت بڑھانے کے حوالہ سے شرکا نے اپنی اپنی آرا پیش کیں اور ملکی موجودہ پیداواری صلاحییت کا بھی جائزہ لیا گیا ملک سہیل طلعت نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز نے آج جس طرح کپاس کی پیداوار بڑھانے کے حوالہ سے اپنی بھرپور شرکت کرکے اس میں اپنے کردار ادا کرنے کا اعادہ کیا ہے ماضی کی کوتاہیوں کا زکر اور مستقبل کے لیے بہترین منصوبہ بندی کی جو تجاویز پیش کی ہیں ان پر عمل درآمد یقینی بنایا جائیگا اور معیشت کی بحالی کے لیے ایف پی سی سی آئی اپنا فعال کردار ادا کرتی رہے گی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ریجنل چیئرمین محمد ندیم قریشی نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی صنعت و تجارت کی بحالی زراعت سے وابستہ سمجھتے ہیں اور اس ضمن میں کوئی لمحہ ضائع نہیں کرتے۔ کنوینئر ملک تنویر ارشد نے معیشت میں کپاس کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ تمام طبقات اکٹھے ہو کر اس میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ ہماری معیشت کپاس کی بہتر پیداوار سے مستحکم ہو سکے چیئرمین پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن چوہدری وحید ارشد نے کہا کہ ہماری معاشی مشکلات کا حل زراعت کی ترقی میں پنہاں ہے خام مال میسر ہو گا تو صنعتیں چلیں گیں اور ایکسپورٹ بھی ہو گی کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لیے ہمیں سنجیدہ اقدامات کرنا ہوں گے جبکہ ہمارے پاس وسائل بھی موجود ہیں ڈائریکٹر کیمب ڈاکٹر کوثر ملک نے کہا کہ ہم نے ماڈرن ٹیکنالوجی کااستعمال کرتے ہوئے پاکستان کے موسمی حالات کی تبدیلی کو سامنے رکھتے ہوئے دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ بیج کی نئی اقسام پید اکی ہیں لیکن بد قسمتی سے ہمارے ادارے کی ریسرچ کے تقاضوں کے تحت فنڈز کی دستیابی نہ ہے جبکہ بین الاقوامی طور پر ہماری تحقیق کو سراہا جاتا ہے ملکی ترقی کے لیے پرائیویٹ سیکٹر کو آگے بڑھ کر تحقیق کے کام کو آگے بڑھانا ہو گا۔ ممبر کمیٹی و ڈائریکٹر آر سی اے ڈاکٹر قیصر رشید خان نے کہا کہ ملکی معیشت کو مضبوط بنیادیں فراہم کرنے کے لیے اب ہمیں حکومت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر ایسی پالیسیاں بنوانا ہوں گیں جو استحکام کا باعث بنیں تاجر و صنعتکار تنظیموں کو اپنے آپ کو حکومتی ناواقف پالیسیوں سے آزادی حاصل کرنا ہو گی چوہدری بلال احمد گجر نے کہا کہ سیڈ ورائٹی کی منظوری کے وقت بے ضابطگیوں سے کام لیا جاتا ہے اور سرٹیفیکیٹس بورڈ میں اسٹیک ہولڈر کی نمائندگی نہ ہے جس سے بیورو کریسی اپنے من پسند افراد کی ورائیٹیز کو منظور کرتے ہوئے میرٹ کو نظر انداز کرتے ہیں تمام اسٹیک ہولڈر مل کر اس نظام کو تبدیل کرنے کی کوشش کریں میاں طارق محمود نے کہا کہ اپٹما جنرز اور کاشتکار مل کر پاکستانی روئی کی کوالٹی بہتر بنائیں تاکہ ہم قیمتی زرمبادلہ روئی کی امپورٹ پر خرچ نہ کریں اپٹما معیاری روئی کی قیمت زیادہ دینے میں اپنا حصہ ڈالے گا۔ڈی جی ذراعت پنجاب ڈاکٹر انجم علی بٹر نے کہا کہ پنجاب حکومت کپاس کی بحالی کے لیے زبردست تشہیری مہم چلا رہی ہے اس کے علاوہ اس کی زیادہ پیداوار حاصل کرنے والے کاشتکاروں کے لیے تحصیل کی سطح پر نقد انعامات بھی دئیے جائیں گے محکمہ زراعت کی فیلڈ ٹیمیں ہمہ وقت زمینداروں کو آگاہی دینے کے لیے مصروف عمل ہیں موسمی پیش گوئیاں کپاس کے لیے نہایت موذوں ہیں ہم نے اب تک 90فیصد کاشت کا ٹارگٹ حاصل کر لیا ہے اور انشا اللہ آنے والے دنوں میں 100فیصد نتائج حاصل کر لیں گے موسمی حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے امسال کپاس کی بہت بہتر پیداوار کی توقع کی جا سکتی ہے کنوینئر ملک تنویر ارشد نے کہا کہ وہ اپنی ٹیم کے ساتھ قومی جذبہ سے سرشار ہو کر کپاس کی بہترپیداوار میں اپنا بھرپور حصہ ڈال رہے ہیں اور میری تمام کمیٹی اس عزم سے سرشار ہے کہ ملکی معیشت کی بہتری تک چین سے نہیں بیٹھیں گے اور ہر موقع اور ہر جگہ پر اس کی بہتری کے لیے عملی طور پر سرگرم رہیں گے ہم قومی و صوبائی حکومتوں کے ساتھ مسلسل اس کے استحکام کے لیے رابطے میں ہیں جبکہ کھیتوں تک کاشتکاروں کی معاونت میں بھی مصروف عمل ہیں اراکین کمیٹی میجر کاشف اسلام، چوہدری عبدالغفار، ظفر حسین واہگہ، میاں نجیب احمد چاولہ، شیخ اعجاز احمد، اعجاز نظامی نے کہا کہ کپاس کے ریسرچ کے اداروں کی ہر ممکن بحالی کو ممکن بنایا جا ئے اور تمام اسٹیک ہولڈرزمتفقہ طور پر ایف پی سی سی آئی جو کہ نمائندہ پلیٹ فارم سے کپاس کی بحالی جو کہ در حقیقت معیشت کی بحالی ہے میں اپنا بھر پور کردار ادا کریں اجلاس کے اختتام پر ملک سہیل طلعت نے شرکا اجلاس کا آمد پر انکا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ جس قومی جذبہ کے تحت تمام اسٹیک ہولڈرز نے اجلاس میں نمائندگی کی وہ قابل تحسین ہے ملتان۔وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت پاکستان کی کپاس کمیٹی کے کنوینئر ملک تنویر ارشد کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں محمد ندیم قریشی، کوارڈینیٹرملک سہیل طلعت، محمد علی میاں، رفعت ملک، انجم علی بٹر،چوہدری عبدالغفار، ظفر حسین واہگہ، میاں نجیب احمد چاولہ، شیخ اعجاز احمد، اعجاز نظامی،ڈاکٹر قیصر رشید،ڈاکٹر کوثر ملک،چوہدری بلال احمد،میاں محمد طارق دیگر شریک ہیں۔