کپاس پیداوار بڑھانے کا ٹاسک، حکومتی مشینری سرگرم
ملتان(سپیشل رپورٹر ) فیصل آباد ڈویژن میں 1 لاکھ 16 ہزار ایکڑ رقبہ کپاس کے زیر کاشت لایا جا چکا ہے جو ہدف کا 99 فیصد ہے ۔وزیر اعلیٰ پنجاب کی خصوصی ہدایات کے مطابق کپاس کی کاشت سے چنائی تک تمام متعلقہ محکمے کاشتکاروں کی معاونت جاری رکھے ہوئے ہیں یہ بات سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کمشنر آفس فیصل آباد میں کپاس کی کاشت(بقیہ نمبر6صفحہ6پر )
کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ ڈویژنل مینجمنٹ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں کمشنر فیصل آباد ڈویژن سلوت سعید ، ایڈیشنل سیکرٹری زراعت ٹاسک فورس پنجاب محمد شبیر احمد خان ،ڈائریکٹر جنرل زراعت توسیع ڈاکٹر انجم علی، ڈپٹی ڈائریکٹر زرعی اطلاعات پنجاب آصف علی، ڈائریکٹر زراعت توسیع فیصل آباد چوہدری عبدالحمید سمیت دیگر محکموں کے افسران نے شرکت کی جبکہ ڈپٹی کمشنر ٹوبہ ٹیک سنگھ ،چنیوٹ اور جھنگ نے آن لائن شرکت کی۔اجلاس کے دوران شرکاءکو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ امسال فیصل آباد ڈویژن میں کپاس کی کاشت کا ہدف 1 لاکھ 18 ہزار ایکڑ مقرر کیا گیا ہے جس میں سے 1 لاکھ16 ہزار7 سو73ایکڑ رقبہ پر کپاس کاشت کی جا چکی ہے جو کہ ہدف کا 98.9 فیصد ہے۔اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب نے واضح کیا کہ کپاس کے پیداواری اہداف کے حصول کے لئے تمام اداروں کو قومی جذبہ کے تحت اپنی ذمہ داری پوری کرنا ہو گی۔ کاٹن ایکشن پلان 2023-24 پر عملدرآمد سے 3 ارب ڈالر زرمبادلہ کا حصول ممکن ہو گا جس سے ملکی معیشت کو استحکام حاصل ہوگا۔ سیکرٹری زراعت پنجاب نے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ کپاس کے سیزن کے دوران معیاری زرعی مداخل کی مارکیٹ میں دستیابی کو یقینی بنایا جائے اور اس ضمن میں کھاد، بیج اور زرعی ادویات کے ڈیلرز سے متعلق معلومات کا ریکارڈ تیار کیا جائے۔انھوں نے مزید کہا کہ امسال حکومت پنجاب نے کپاس کی بوائی سے قبل 8500 روپے امدادی قیمت کا نوٹیفکیشن جاری کرکے کپاس کو کاشتکاروں کے لئے منافع بخش بنا دیا ہے۔کپاس کی بوائی کے بعد فصل کی مینجمنٹ پر خصوصی توجہ دینی ہوگی اور اس ضمن میں زرعی توسیعی کارکنان پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے مزید کہا کہ امسال وزیر اعلیٰ پنجاب " زیادہ کپاس اُگاو¿"مہم کی خود مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے ایسے ڈویژنل افسران جو کپاس کی کاشت کا ہدف مکمل کریں گے انہیں6 ماہ کی تنخواہ جبکہ کپاس کا پیداواری ہدف مکمل کرنے پر مزید6 ماہ کی تنخواہ بطور بونس دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ کپاس کے پیداواری مقابلہ 2023-24 میں صوبائی سطح پر زیادہ پیداوار لینے والے کاشتکار کو 15لاکھ جبکہ ضلعی سطح پر زیادہ پیداوار لینے والے کاشتکاروں کو8 لاکھ روپے نقد انعامات بھی دئیے جائیں گے۔ ان تمام ترغیبات کا مقصد صوبہ میں کپاس کی بحالی ہے جس سے ملک میں3 ارب ڈالر زرِ مبادلہ کا حصول ممکن ہوگا۔ اجلاس میں چیف انجینئر محکمہ انہار فیصل آباد زون شاہد سلیم نے موجود کپاس کاشت سیزن میں نہری پانی کی فراہمی بارے شرکاءکو بریفنگ بھی دی۔