پاکستان پروٹیکشن آرڈیننس آمرانہ ،غیرآئینی اور غیرجمہوری،واپس لینے مطالبہ:الطاف حسین

پاکستان پروٹیکشن آرڈیننس آمرانہ ،غیرآئینی اور غیرجمہوری،واپس لینے ...
پاکستان پروٹیکشن آرڈیننس آمرانہ ،غیرآئینی اور غیرجمہوری،واپس لینے مطالبہ:الطاف حسین

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی(مانیٹرنگ دیسک)ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے پاکستان پروٹیکشن آرڈیننس آمرانہ ،غیرآئینی اور غیرجمہوری قرار دیتے ہوئے وزیراعظم میاں نواز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ اس غیر جمہوری آرڈیننس کو فوری طور پر واپس لینے کا اعلان کریں۔ نائن زیرو پر رابطہ کمیٹی اور حیدرآباد میں زونل کمیٹی اور دیگر شعبہ جات کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 1998ءمیں جب وہ خصوصی عدالتیں قائم کر رہے تھے تو اس وقت بھی درخواست کی تھی کہ ایسا نہ کریں لیکن نواز شریف نے انکی درخواست نہ مانی اور پھر نواز شریف کو بھی ایک ایسی ہی عدالت سے سزا سنائی گئی۔ آج پھر پاکستان پروٹیکشن آرڈیننس 2013ءکی شکل میں ایک غیرجمہوری اور غیرآئینی آرڈیننس لایا گیا ہے۔ خدانخواستہ کل ایسا نہ ہو کہ وزیر اعظم اور انکے ساتھی بھی اس کا نشانہ بنائے جائیں۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ نئے آرڈیننس کے تحت لوگوں کو گرفتار کر کے 90 دن تک حراست میں رکھنے کی اجازت تو دیدی ہے لیکن اگر گرفتاری کے بعد پولیس اور دیگر سرکاری ادارے گرفتارشدہ فرد کو سرکاری حراست میں تشدد کر کے مار دیں تو اس کا خون کس کی گردن پر ہوگا؟۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق پر یقین رکھنے والے تمام حلقوں کو اس آمرانہ اور غیرآئینی آرڈیننس کی کھل کر مذمت کرنا چاہیے۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سے اپیل کی کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر مبنی پی پی او آرڈیننس 2013ءکو کالعدم کرنے کا حکم صادر فرمائیں۔ الطاف حسین نے ایم کیو ایم سرجانی ٹاون کے سیکٹر انچارج اسلام الحق کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ المیہ ہے کہ جن دہشت گردوں نے پاکستانی فوج اور پولیس کے ہزاروں افسروں اور جوانوں کو بیدردی سے قتل کیا، انکے قتل کی وڈیوز جاری کیں، ملکی دفاعی تنصیبات اور حساس عسکری اداروں کے دفاتر کو بموں سے اڑایا اور ہزاروں بے گناہ شہریوں کو قتل کیا، ان سفاک دہشت گردوں کی حمایت کرنے والے ، انہیں”شہید“ قرار دینے والے اور انکی حمایت میں دھرنے اورمظاہرے کرنے والے تو پورے ملک میں دندناتے پھر رہے ہیں، کھلے عام اپنی سیاسی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں لیکن صوبہ اور ملک میں امن کیلئے کام کرنے والی ایم کیو ایم کے رہنماو¿ں اور کارکنوں کو چن چن کر گرفتار کیا جا رہا ہے۔ یہ کیسا انصاف ہے کہ دہشت گرد اور ان کے ہمنوا اور خیرخواہ تو آزاد ہیں لیکن ایم کیو ایم کے محب وطن اور پرامن کارکنان مسلسل غیرقانونی گرفتاریوں اور چھاپوں کی وجہ سے اپنے گھروں پر سو بھی نہیں سکتے اور اپنے ہی شہر میں دربدری کی زندگی گزار رہے ہیں۔ الطاف حسین نے مطالبہ کیا کہ ایم کیو ایم سرجانی ٹاو¿ن کے سیکٹر انچارج اسلام الحق کو فی الفورعدالت میں پیش کیا جائے اور انکی جیل کسٹڈی کی جائے۔