جنوبی کوریا کی عدالت کا حکومت کو دو درجن افراد کو زر تلافی ادا کرنے کا حکم
سیول (اے پی پی) جنوبی کوریا کی عدالت نے حکومت کو صدارتی امیدوار سمیت دو درجن افراد کو زر تلافی ادا کرنے کا حکم دیدیا۔ ان افراد پر 1997 کی دہائی میں بغاوت کے من گھڑت الزامات لگائے گئے تھے۔ سیﺅل کی ہائی کورٹ نے حکومت کو 1.1بلین وون 990,000 ڈالر 29 مدعاعلیہان کو دینے کا حکم دیا ہے۔ یہ افراد طلباءتحریک کے ان 200ارکان میں شامل تھے جن سے 1974ءمیں شمالی کوریا کے ایما پر حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کے بارے میں تحقیقات کی گئیں تھیں ۔ ان افراد میں سے اکثریت کو فوجی عدالتوں سے سزاﺅں کا سامنا کرنا پڑا اور 8افراد کو پھانسی دی گئی جبکہ دیگر افراد کو 5 سے 20 سال تک قید کی سزائیں سنائی گئیں ان میں سے 29 افراد پر کبھی باضابطہ فرد جرم عائد نہیں کی گئی اور انہیں بغیر مقدمہ چلائے مہینوں قید میں رکھ کر ان پر تشدد کیا گیا۔
ان افراد میں 2007ءمیں صدارت کے لئے امیدوار چنگ ڈونگ لینگ بھی شامل ہیں جو اب اپوزیشن پارٹی کے سینئر مشیر ہیں 1987ءمیں ملٹری حکمرانی کے خاتمہ اور جمہوریت کے آغاز کے بعد مقدمہ پر نظر ثانی کی گئی اور 2005ءمیں نیشنل انٹیلی جنس سروس نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ طلبہ تنظیموں کے خلاف کریک ڈاﺅن سیاسی بدنیتی پر مبنی تھا اور ملٹری کے سابق مرد آہن پارک چونگ ہی نے اس کی منصوبہ بندی کی تھی۔
