’جب بھی کسی کو بتاﺅں کہ ڈیوٹی ختم ہونے کے بعد یہ کام کرتی ہوں تو وہ شدید حیرت میں مبتلا ہوجاتا ہے‘ ائیرہوسٹس نے اپنی زندگی کے بارے میں ایسا انکشاف کردیا کہ دیکھ کر کسی کو بھی یقین نہ آئے
لندن (نیوز ڈیسک) ائیرہوسٹسیں عموماً اپنی دلکشی اور انداز و اطوار کو نکھارنے کی فکر میں رہتی ہیں لیکن برطانیہ سے تعلق رکھنے والی ائیرہوسٹس ایمی اولیویرا ڈیوٹی کے بعد ایک ایسا شوق پورا کرنے نکل جاتی ہیں کہ شاید ہی پہلے کسی ائیرہوسٹس نے یہ مشغلہ اپنایا ہو۔
اخبار ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق ایمی 18 سال کی عمر میں ائیرہوسٹس بھرتی ہوئیں اور لگ بھگ انہی دنوں باڈی بلڈنگ کا بھی آغاز کردیا۔ ایمی کہتی ہیں کہ انہیں ورزش سے پہلے ہی دلچسپی تھی لیکن جب انہوں نے باڈی بلڈنگ کا آغاز کیا تو انہیں اس کام میں بہت لطف آیا اور پھر یہ ان کی مستقل عادت بن گئی۔ وہ جب بھی ڈیوٹی ختم کرتی ہیں تو تقریباً تین گھنٹے ورزش پر صرف کرتی ہیں۔ جونہی ان کی پرواز کا وقت ختم ہوتا ہے تو وہ جم کا رُخ کرتی ہیں اور سخت ورزش میں مشغول ہوجاتی ہیں۔
’شادی کی پہلی رات میرے شوہر نے مجھ سے فیس بک کا پاس ورڈ مانگا اور پھر وہاں پر۔۔‘پاکستانی لڑکی نے روتے روتے ایسی شرمناک کہانی بیان کر دی کہ جان کر آپ بھی دل خون کے آنسو روئے گا
ایمی کہتی ہیں کہ جب وہ حفاظتی اقدامات کے متعلق ہدایات دینے کے لئے فضائی مسافروں کے سامنے آتی ہیں تو جونہی مسافروں کی نظر ان کے مضبوط و توانا جسم پر پڑتی ہے وہ حیرت سے دیکھتے ہی رہ جاتے ہیں۔ اکثر مسافر باڈی بلڈر ائیرہوسٹس کو دیکھ کر مسرت کا اظہار کرتے ہیں اور ان کے ساتھ تصاویر بھی بنواتے ہیں۔
ایمی کا کہنا ہے کہ وہ باڈی بلڈنگ محض اس لئے نہیں کرتیں کہ لوگوں کی توجہ کا مرکز بنیں بلکہ وہ اسے اپنی جسمانی و ذہنی صحت کے لئے نہایت مفید پاتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سخت ورزش کی وجہ سے ان کا جسم مضبوط اور صحت مند ہے اور وہ بہت کم بیمار پڑتی ہیں۔ انہوں نے سخت جسمانی ورزش کو ذہنی صحت کے لئے بھی انتہائی مفید قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ذہنی مسائل اور خصوصاً ڈپریشن کی ایسی دوا ہے جسے بہت ہی کم لوگ استعمال کرتے ہیں۔