مولانا فضل الرحمن ہسپتال سے ڈسچارج، اسلام آباد روانہ ہو گئے
لاہور(خبر نگار خصوصی)جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کو ہسپتال سے ڈسچارج کر دیاگیا جس کے بعد وہ اسلام آباد روانہ ہو گئے ۔ جے یو آئی (ف) کے ترجمان ریاض درانی نے بتایا کہ ڈاکٹروں نے مولانا فضل الرحمن کے تمام ٹیسٹ کلیئر آنے کے بعد انہیں گزشتہ روز ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا ہے جس کے بعدوہ اسلام آباد کیلئے روانہ ہو گئے ہیں۔ بتایا گیا ڈاکٹروں کی طرف سے مولانا فضل الرحمن کے لئے کچھ ادویات تجویز کر کے ان کا استعمال کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے اس موقع پر پارٹی راہنماؤں مولانا محمد امجد خان ،مفتی ابر احمد ،مولانا لطف الرحمن ،مولانا ہدیت اللہ شاہ،مولانا ناصر محمود ،حافظ ریاض درانی،بلال احمد میر ،حاجی محمد قیوم سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مسئلہ کشمیر سمیت کسی مسئلے پر یو این او اور امریکہ سمیت کسی سے خیر کی توقع نہیں رکھنی چاہیے انہوں نے کہاکہ انڈیا اپنی ہٹ دھڑمی سے باز نہیں آرہاہے بلکہ وہ جبر اور ظلم کے ذریعے آزادی کی تحریک کو کچلنا چاہتاہے انہوں نے کہاکہ باڈرز کی صورتحال کا تقاضا ہے کہ ملک میں اتحاد کے پیغام کو عام کیا جا ۔ئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ بھارت باڈرز پر حالات کشیدہ کر رہاہے انہوں نے کہاکہ بھارت کو سی پیک ہضم نہیں ہورہاہے اس لیئے وہ ایل او سی کی مسلسل خلاف ورزیاں کر رہاہے انہوں نے بھارتی جارحیت کا نشانہ بننے والے بے گناہ شہریوں کا خون بہتا ہوا عالمی برادری کوکیوں نظر نہیں آرہاہیعلاوہ ازیں گذشتہ روز مولانا اللہ وسایا، مولانا فضل الراحیم ،مولانا رشید میاں ،مولانا انور شاہ بخاری ،مولانا محمود میاں،مولانا محب النبی،حافظ اشرف گجر ،محمد افضل خان ،قاری معاویہ محمود ،مولانا سلیم اللہ قادری ،حافظ محمد قاسم ،مولانا مجیب الرحمن انقلابی ،مولانا عزیز الرحمن ثانی ،حاجی محمد یونس ،حاجی محمد داود ،حاجی محمدعظیم ،حافظ حیدر علی اور دیگر نے ہسپتال میں مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کی اوران کی تیماداری کی مولانا فضل الرحمن کے ہمراہ صاحبزادہ لطف الرحمن ،مفتی ابرار احمد،مولانا عبید الرحمن ،انجنیئرضیا ء الرحمن ،مولانا انس محمود، صاحبزادہ اسجد محمود ،مولانا سمیع اللہ بھی اسلام روانہ ہوئے ۔یاد رہے کہ مولانا فضل الرحمن لاہور آمد کے بعد اچانک طبیعت ناساز ہونے پر چار روز تک نجی ہسپتال میں زیر علاج رہے۔
فضل الرحمن