جنوبی وزیرستان کی ایک پولش کمپنی سے چھ ملازمین اغوا
جنوبی وزیرستان(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میں وفاق کے زیرانتظام علاقے ڈیرہ اسماعیل خان فرنٹیئر ریجن میں تیل اور گیس کی تلاش کرنے والی ایک پولش کمپنی کے چھ ملازموں کو نامعلوم افراد نے اغوار کر لیا ہے۔
نامعلوم دہشتگردوں کی فائرنگ ، ڈی ایس پی ٹریفک فیض علی شگری شہید، ڈرائیور زخمی
تفصیلات کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان فرنٹیئر ریجن کے تحصیل دار ساجد سلیم نے کہا ہے کہ پولینڈ کی کمپنی کے سات ملازمین کو جنوبی وزیرستان کے علاقے کرم نالہ سے 30 سے زائد مسلح افراد نے اغوا کر لیاتھا، تاہم بعد میں ان کے ڈرائیور کو چھوڑ دیا گیا۔پولش کمپنی کے ملازمین ڈیرہ اسماعیل فرنٹیئر ریجن میں تیل اور گیس کی تلاش کا کام کر رہے تھے جب وہ غلطی سے جنوبی وزیرستان کے علاقے میں داخل ہوگئے تھے۔ پولینڈ کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ مغوی ملازمین میں کوئی پولش شہری شامل نہیں ہے جبکہ اسلام آباد میں پولینڈ کا سفارت خانہ اس ساری صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے۔
واضح رہے کہ تیل اور گیس کی تلاش کرنے والی پولش کمپنی جیوفزیکا کراکو عرصہ دراز سے پاکستان میں کام کر رہی ہے۔2008 میں پاکستانی طالبان نے اسی کمپنی کے ایک پولش انجیئر کو اٹک کے قریب سے اغوار کر لیا تھا اور کئی ماہ تحویل میں رکھنے کے بعد انھیں قتل کردیا تھا۔