دھرنا، افواہیں:کاروبار زندگی معطل میڈیا بندش کیخلاف بھی مظاہرے
لاہور (اپنے نمائندے سے)مذہبی جماعتوں کے دھرنے ،صوبائی دارلحکومت میں افواہ سازی عروج پر رہی،میسجزکے ذریعے پھیلائے جانیوالے پیغامات نے شہریوں کو گھروں میں بند کر کے رکھ دیا ،پیغامات میں گھیراؤ جلاؤ ،توڑ پھیلاؤ ،مارکٹائی ،ڈنڈے اور اینٹوں سے لیس نوجوانوں کی ویڈیوز نے خوف و ہراس کی لہر پیدا کر دی،روزنامہ پاکستان کو ملنے والی معلومات کے مطابق صوبائی دارلحکومت سمیت پنجاب بھر میں مذہبی جماعتوں کے دھرنے نے عوام کی زندگیاں جہاں مفلوج کرکے رکھ دیں ہیں وہاں شہریوں کی بڑی تعداد بھی گھروں میں قید ہو کر رہ گئی ہے ،صوبائی دارلحکومت میں بھی افواہ سازی ،واٹس ایپ میسجز کے ذریعے پھیلائے جانیوالے پیغامات اپنا کام کرتے ہوئے دیکھائی دیئے اور شہری خوف و ہراس میں مبتلاء ہو کر گھروں سے باہر نہ نکل سکے،مزید معلوم ہوا ہے ٹی وی چینل کی بندش اور سوشل میڈیا ،یوٹیوب ،فیس بک سمیت دیگر اہم ویب سائٹ کی عدم دستیابی کے باعث میسجز اور واٹس اپ کے ذریعے جلاؤ گھیراؤ ،توڑ پھوڑ،مارکٹائی اور ڈنڈے اینٹوں سے لیس نوجوانوں کی نئی پرانی ویڈیوز ،پرتشدد اعلانات پر مبنی تقریر جیسے پیغامات نے صوبائی دارلحکومت کی سڑکوں پر ویرانی عیاں کر دی ،ٹی وی چینل کی بندش کے باعث ان پیغامات کوسچ ماننے پر مجبور نظر آئے ،شہریوں کا کہنا تھا کہ حکومت کو ٹی وی چینل کی بندش نہیں کرنی چاہئے تھی دوسری جانب اس حوالے الیکٹرانک میڈیا ایسوسی ایشن ،لاہور پریس کلب ،پنجاب یونین آف جرنلسٹ سمیت دیگر رپورٹر ایسوسی ایشن نے بھی احتجاجی مظاہرے کئے اور ٹی وی چینل کو آن لائن کرنے کا مطالبہ کیا ۔