سی پیک منصوبہ میں خیبر پختونخوا کو حق نہ دیا گیا تو عدالت جائینگے ؒ اسد قیصر
صوابی ( محمدشعیب سے) سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی اسدقیصر نے کہا ہے کہ اگر وفاق میں سی پیک کے منصوبے میں خیبرپختونخوا کو اپنا حق دینے کے مطالبے کو عملی جامہ جلدازجلد نہ پہنایا تو وفاق کے خلاف اپنے حق کے حصول کیلئے عدالتی جنگ بھرپور اندازلڑنے کے علاوہ عوامی سطح پر صوبے میں احتجاجی تحریک کا آغاز بھی کیا جائے گا ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے زیدہ سٹی میں ڈوڈھیر لار اور سین لار کازوے کے الگ الگ افتتاح کے بعد سوختہ بانڈہ میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،جس میں نظیر گل ،رحمن گل ،محمد سلیم ،کچکول ،شاہد ماما ، زاہد خان ،غنی رحمن اور دیگر نے ساتھیوں سمیت تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا جبکہ اجتماع سے ضلع کونسل کے رکن ذاکر رحمن ، تحصیل صدر منور شاہ باچہ ،ظاہر محمد یوسفزئی ،یوتھ صدر وحید خان ،تیمور خان ،لیاقت خان اور الحاج محمد ریاض نے بھی خطاب کیا ،سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ ہنڈلار کازوے کی تعمیر پر سات کروڑ اور تورڈھیر لار کے کازوے کی تعمیر پر چالیس لاکھ روپے کی لاگت آئے گی اور یہ بہت جلد تعمیر ہوجائے گا ،انہوں نے کہا کہ دل آرام بانڈہ میں ترقیاتی کاموں کیلئے دو کروڑ روپے ،پٹوار خانہ زیدہ کیلئے دس لاکھ روپے اور بدری نالہ پروٹیکشن کیلئے اسی لاکھ روپے مختص کئے ہیں جبکہ زیدہ بائی پاس روڈ کی تعمیر کا ٹینڈر ہوچکا ہے اسی طرح شمالی بائی پاس روڈ کی تعمیر کا کام کے علاوہ زرعی ٹیوب ویل اور چار کروڑ روپے کی لاگت سے گلی کوچوں کی تعمیر کا کام مکمل ہوچکاہے ،انہوں نے کہا کہ گاؤں کڈی کو پنج پیر مین لائن سے گیس کنکشن دی جائے گی جبکہ گاؤں ڈوڈھیر کیلئے گیس پائپ لائن بچھانے کا کام جلد شروع ہوجائے گا ،انہوں نے کہا کہ اپنے دور حکومت میں تقریباً پچیس ارب روپے کی لاگت سے مختلف منصوبوں کو عملی جامہ پہنایا جبکہ مجھ سے قبل ممبران اسمبلی اور وزراء نے صوابی کیلئے کچھ بھی نہیں کیا تھا ،انہوں نے کہا کہ اگر میں آج جس منصب پر بیٹھا ہوں تو یہ سب کچھ خدمت کرنے اور عوام کی بدولت سے ہوں ، سیاست کرپشن اور کمیشن کیلئے نہیں بلکہ عبادت کے طور پر کرتاہوں ، روزمحشر عوام کے ایک ایک پیسے کا ذمہ دار ہوں ، انہوں نے کہا کہ آئندہ دور ایک بار پھر پی ٹی آئی کا ہے اور ملک کا وزیراعظم عمران ہی ہوگا ،انہوں نے کہا کہ گجوخان میڈیکل کالج نے صوبے میں دوسری پوزیشن حاصل کی اس کالج کے قیام کے علاوہ باچاخان میڈیکل کمپلیکس کو اپ گریڈ کرنے کے علاوہ وومن یونیورسٹی قائم کی، کاشتکاروں کیلئے سولر ٹیوب ویل اور نہروں میں وافر مقدار میں پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا ۔