حکومت نرمی برتے ،دھرنا شرکا نہتے ہیں ، معاملہ کا حل مذاکرت : پیر آف گولڑہ
اسلام اآباد ( اآئی این پی ) پیر اآف گولڑہ شریف غلام نظام الدین جامی کی جانب سے آپریشن روکنے اورثالثی کے دوبارہ مذاکرات کے ذریعے معاملات حل کرنے کی درخواست پر حکومت نے وقتی طور آپریشن روک دیا۔تفصیلات کے مطابق پیر آف گولڑہ پیر نظام الدین جامی نے آپریشن روکنے اور مذاکرات کیلئے پھر کردار ادا کرنے کی پیشکش کردی۔اپنے ویڈیو پیغام میں کہا حکومت نے ہماری مذاکراتی کوششوں کے باوجود آپریشن شروع کردیا ،حکومت ہمیں مذا کر ات کا موقع دینے کیلئے آپریشن بند کرے ، کمیٹی کی جانب علامہ خادم حسین رضوی کو بھی سمجھانے کی کوشش کی کہ وہ عدالتی فیصلوں کا انتظار کرلیں لیکن وہ نہ ما نے ۔ علامہ خادم حسین رضوی نہیں تو حکومت ہے ہماری بات مان لے اور بات چیت کا راستہ اپنائے ،میں حکومت اور دھرنے والوں کے درمیان پل کا کردار ادا کرنے کو تیار ہوں حکومت سے اپیل کرتاہوں وہ آپریشن بند کرے اور نرمی دکھائے،یہ سلسلہ جاری رہا تو پورے ملک میں یہ آگ پھیل جائیگی،اگر حکومت نے صورتحال کی نزاکت کا احساس نہ کیا تو قابو پانا مشکل ہوگا، دھرنا والے بھی غیر ملکی نہیں ،پاکستانی اور مسلمان ہیں ،یہ معاملہ سیاسی نہیں بلکہ خالصتاً مذہبی ہے جو مذاکرات سے ہی حل ہوگا، ایک مرتبہ پھر فریقین سے مذاکرات کی میز پر بیٹھنے کی اپیل کرتاہوں۔تشدد مسئلے کا حل نہیں، مذاکرات میں کردار کیلئے تیار ہیں، اب تک کسی ذریعے سے دھرنا شرکاء کے پاس اسلحہ کی موجودگی ثابت نہیں ہوئی۔دھرنا شرکاء نبی آخرزماں ؐکی محبت میں بیٹھے رہے ۔سختی سے مسائل حل نہیں الجھتے ہیں جو ملک و قوم کے مفاد میں نہیں ۔
پیر آف گولڑہ