چلڈرن کمپلیکس سکیورٹی ٹھیکہ میں لاکھوں روپے خورد برد کرنیکا انکشاف
ملتان ( وقا ئع نگار) چلڈرن کمپلیکس کے سابق ایم ایس کی من مانیاں۔ کنٹریکٹرز کو سال 20۔2019 کے سکیورٹی کے دیئے جانیوالے ٹھیکہ میں لاکھوں روپے خورد برد کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔صبح اور شام کے اوقات کار میں حاضری شیٹ میں زیادہ سیکورٹی گارڈ کی موجودگی دکھا کر ہسپتال کو ماہانہ لاکھوں روپے کی تنخواہیں کی مد میں ٹیکہ لگایا جارہا ہے۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے چلڈرن ہسپتال کے (بقیہ نمبر35صفحہ12پر)
سابق ایم ایس نے سال 2019.20 مذکورہ ہسپتال کی سیکورٹی کا ٹھیکہ ایک من پسند نجی کمپنی کو دیا تھا۔نجی کمپنی کے سیکورٹی انچارج نے گارڈز کی رجسٹر میں حاضری زیادہ لگا کر اور غیر حاضر سیکورٹی گارڈز کے نام پر ہر ماہ لاکھوں روپے کے تنخواہوں کے بوگس بلز بنا کر وصول کر رہا ہے۔صبح اور شام کے اوقات کار میں دس سے بارہ سیکورٹی گارڈز حاضر ہوتے ہیں جبکہ حاضری شیٹ پر بیس سے پچیس سیکورٹی گارڈز کی حاضری لگائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ سیکورٹی سپروائزر سے بھی ڈرا دھمکا کر دستخط کروائے جارہے ہیں۔ اور اس طرح اکاونٹس سے تنخواہیں ریلیز کرا لی جاتی ہیں۔مزید برآں کاغذات میں فی سیکورٹی گارڈ کو 20۔سے 22 ہزار تنخواہ لکھی جاتی ہے جبکہ حاضر سیکورٹی گارڈ کو 10 سے 12 ہزار روپے دیئے جاتے ہیں اور فی سیکورٹی گارڈ تنخواہوں کی مد میں ہزاروں روپے نجی سیکورٹی کپمنی کے انچارج اپنی جیب میں ڈالتے ہیں۔اس سلسلے میں سیکورٹی گارڈز تنخواہوں کی مد میں گھپلوں کی شکایات پر چلڈرن ہسپتال انتظامیہ نے 3 رکنی انکوائری کمیٹی ڈاکٹر ظہیر کی سربراہی میں تشکیل دیدی ہے۔
انکشاف