خواتین پر تشدد کی روک تھام کیلئے صوبائی کانفرنس،دستاویزی فلم دکھائی گئی
لاہور(لیڈی رپورٹر)خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے لئے بین الاقوامی 16 روزہ سرگرمیوں کے سلسلہ میں شعبہ ویمن انسٹیٹیوٹ برائے لیڈرشپ اینڈ لرننگ اور ایل سی ڈبلیو یو نے بیداری تنظیم کے اشتراک سے لڑکیوں کے خلاف تشدد سے نمٹنے کے لئے ایک صوبائی کانفرنس اور پارلیمانی ڈائیلاگ کا انعقاد کیا۔اس موقع پر، عدیل قیصر ڈائریکٹر پروگرام آکسفیم نے کہا کہ "خواتین اور لڑکیاں تشدد سے پاک معاشرے میں رہنے کے مستحق ہیں۔ خواتین کے خلاف تشدد ایک مشترکہ عالمی مسئلہ ہے جس میں ہر تین میں سے ایک خواتین کو اپنی زندگی کے دوران تشدد یا زیادتی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ "احساس کی رخصتی" کے عنوان سے ایک دستاویزی فلم دکھائی گئی۔ کانفرنس میں تین سیشن ہوئے۔افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کنیز فاطمہ چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی (پی ڈبلیو پی اے) نے کہا کہ '' پنجاب میں خواتین کے حقوق آئین کے تحت محفوظ ہیں، اور پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے ذریعہ کی گئی قانون سازی اپنی مثال آپ ہے۔ ''پہلے سیشن کی صدارت ڈاکٹر طلعت سہیل نے کی، جو ڈائریکٹر ویمن انسٹی ٹیوٹ برائے لیڈرشپ اینڈ لرننگ (WILL) ہیں ڈاکٹر صبح ملک، ایچ او ڈی صنف جینڈر اینڈ ڈویلپمینٹ سڈیڈیز ، ایل سی ڈبلیو یو اور محترمہ انبرین اجیبی، نمائندہ بیداری تنظیم نے لڑکیوں کے حقوق سے متعلق حساس امور پر روشنی ڈالی.۔ سعدیہ سہیل (ایم پی اے پنجاب اسمبلی) کی زیر صدارت بچوں کی شادیوں کی صورتحال سے متعلق دوسرا سیشن منعقد ہوا۔، محترمہ عنبرین اجیبی ایگزیکٹو ڈائریکٹر بیداری، محترمہ بشریٰ خالق ایگزیکٹو ڈائریکٹر، WISE آرگنائزیشن اور نبیلہ شاہین کوآرڈینیٹر ممکین الائنس نے پاکستان میں بچیوں کی کم عمری میں شادی کے امور اور صحت کے اثرات پر تبادلہ خیال کیا۔لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی میں خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے ”خواتین سیاست دانوں اور پالیسی سازی کے موضوع پر ایک سیمینار منعقد ہوا۔ سیمینار کا مقصد خواتین کے تحفظ اور بااختیار بنانے سے متعلق قانون سازی کے امور اور ان پر پیشرفت کو اجاگر کرنا تھا۔مس عظمیٰ کردار ممبر صوبائی اسمبلی پنجاب اور چیئر پرسن پنجاب جینڈر مین اسٹریمنگ کمیٹی نے ایک جامع سیاسی نظام کے لئے اپنی مکمل عزم کا یقین دلایا۔