نقاب پوش مسلح افراد کے حملے میں شدید  زخمی ہونے والےمفتی کفائیت اللہ کا پہلا بیان سامنے آ گیا

نقاب پوش مسلح افراد کے حملے میں شدید  زخمی ہونے والےمفتی کفائیت اللہ کا پہلا ...
نقاب پوش مسلح افراد کے حملے میں شدید  زخمی ہونے والےمفتی کفائیت اللہ کا پہلا بیان سامنے آ گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مانسہرہ(ڈیلی پاکستان آن لائن)مانسہرہ انٹرچینج پر مسلح افراد کے حملے میں شدید  زخمی ہونے والے جمعیت علمائے اسلام  کے سینئر رہنما مفتی کفائیت اللہ کا پہلا بیان سامنے آ گیا ،حکومت سے بڑا مطالبہ کر دیا ۔

تفصیلات کے مطابق گذشتہ شب اسلام آباد سے مانسہرہ جاتےہوئے نامعلوم حملہ آوروں نے معروف  ترین شاہراہ  پر جے یو آئی ف کے سئینئر رہنما مفتی کفایت اللہ اور ان کے بیٹوں کو   بدترین تشدد کا نشانہ بنایا تھا ،اس  حملے میں مفتی کفایت اللہ کا ایک بازو مکمل فریکچر ہو گیا تھا ۔حملے کے بعد  سوشل میڈیا پر مفتی کفایت اللہ کا ہسپتال کے بیڈ سے ویڈیو بیان سامنے آیا ہے جس میں مفتی کفایت اللہ نے درد کی شدت سے کراہتے ہوئے صرف اتنی بات کی کہ  ’’ہم جیسے جتنے بھی بے گناہ لوگ ہیں،اِن سب کا  مطالبہ ہے کہ ایسے بدمعاشوں کی ہر سطح  پر انکوائری ہو اور  اِںہیں قرار واقعی سزا دی  جائےتاکہ ایسےواقعات دوبارہ نہ ہو سکیں۔

ویڈیو میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ اس بیان کو ریکارڈ کراتے ہوئے ان کے ہاتھ پر ڈرپ لگی ہوئی ہے اور درد کی شدت اُن کے سفید ریش چہرے  پر عیاں ہو رہی ہے۔دوسری طرف مفتی کفایت اللہ کے صاحبزادےحسین کفایت  اللہ نے حملے کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس  واقعہ کےوقت میں اپنے والد کے ساتھ تھا،جس وقت ہم مانسہرہ انٹر چینج سے اترے تو دو گاڑیاں جوہمارا تعاقب کر رہی تھیں اُن میں سے  ایک گاڑی نے ہماری کار کو ٹکر ماکر روکا اور پانچ  نقاب  پوش افراد نےاُتر کر ہم تشدد شروع کر دیا اوراسلحہ تان کر مفتی صاحب کو گاڑی سے اتارنے کی کوشش  کی،مفتی  صاحب جب گاڑی  سے نہ اترے تو نقاب پوش  افراد نے آہنی راڈوں کے  ساتھ اُن پر تشدد شروع کر دیا ،اِس تشدد سےمفتی صاحب کا ایک بازو مکمل طور پر فریکچر ہو چکا ہے۔حسین کفایت اللہ کا کہنا تھا کہ نقاب پوش  حملہ آوروں نے مجھے بھی گاڑی سے اتار کر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ کار کی پچھلی سیٹ پر بیٹھے ہوئے میرے بھائی اور ایک دوسرے ساتھی کی آنکھوں میں مرچیں ڈال دیں اور اںہیں بھی تشدد کا نشانہ بنایا،حملہ آوروں کی پوری کوشش تھی کہ کسی طرح مفتی صاحب کو گاڑی سے اتارا جائے۔اںہوں نے کہا کہ جب  نقاب پوش حملہ آور ہمیں تشدد کا نشانہ بنا   رہے تھے تو پیچھے سے آنےوالی گاڑی کی ہیڈ لائٹس دیکھ کر وہ با آسانی فرار ہونے میں کامیاب  ہو گئے ۔