کورونا کی وبا اور احتیاطی تدابیر
کورونا وائرس کی وبا آج کل دوبارہ شدت پکڑ رہی ہے۔ کئی بڑے مغربی ممالک تو انسانی جانوں پر اس کے مہلک اثرات کی شب و روز دہائی دے رہے ہیں۔ اسی طرح وائرس کے نقصانات سے بچنے کے لئے بعض ممالک کی جانب سے گزشتہ کئی ماہ سے تیار کی جانے والی ادویات یا ویکسین کے موثر ہونے کے اعلانات کا بھی لا تعداد مریضوں کی طرف سے صحت یابی کے لئے بے تابی سے انتظار کیا جا رہا ہے۔ایک ایسی ہی خبر میں روس میں تیار کردہ ویکسین کو بہتر طور پر موثر بتایا جا رہا ہے۔وزارت صحت پاکستان بھی اس بارے میں عام لوگوں کی رہنمائی کے لئے کوئی کم خرچ اور کارآمد دوائی کا اعلان اگر جلد کر سکے تو اس سے لوگوں کو جلد آگاہ کر دیا جائے۔ذرائع ابلاغ میں تو اس بارے میں اکثر اوقات عوام کو کورونا وائرس سے محفوظ رہنے کی خاطر ضروری احتیاطیں، یعنی ماسک چہرے پر لگانے، ایک دوسرے کے قریب آنے سے گریز کرنے، صابن سے بار بار ہاتھ دھونے یا ایسے مخصوص محلول، سینی ٹائزر سے ہاتھ صاف کرنے کی تلقین و اپیلیں کی جاتی ہیں۔
عام لوگوں کو بھی اپنی صحت اور تندرستی کو اہمیت دیتے ہوئے مذکورہ بالا ہدایات پر باقاعدگی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے، کیونکہ اس وبا سے متاثر ہونے سے وہ اپنی معمولات کی کارکردگی کو جاری رکھنے سے قاصر ہو سکتے ہیں۔ یاد رہے کہ پاکستان اور دیگر کئی ممالک میں حالیہ چند ہفتوں میں اس وبا میں شدت آنے سے متاثرین کی اموات کی تعداد میں کافی اضافہ ہو گیا ہے۔ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی بنا پر پاکستان بھر میں کے تعلیمی ادارے بھی بند کر دیئے گئے ہیں تاکہ عوام کو اس مرض کے مہلک اثرات سے ممکنہ حد تک محفوظ رکھا جائے، کیونکہ صحت کی خرابی یا بیماری سے متاثرہ صورت حال میں وہ کوئی کام صحیح طور پر کرنے کی اہلیت اور صلاحیت سے بے بس اور عاری ہو جاتا ہے۔ لہٰذا ہر انسان پر مذکورہ بالا احتیاطی تدابیر کو اختیار کرنا لازم ہے۔