ڈیفالٹ رسک خطرناک سطح پر پہنچ گیا ہے، مفتاح اسماعیل نے خبردار کر دیا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کا ڈیفالٹ رسک خطرناک سطح پر پہنچ گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئےپاکستان مسلم لیگ (ن )کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ "مجھے نہیں معلوم کہ ڈالر کی بہترین شرح کیا ہے،صرف مارکیٹ اس کا تعین کر سکتی ہے، سابق وزیر خزانہ نے بتایا کہ گزشتہ سال درآمدات 80 بلین ڈالر اور برآمدات 31 بلین ڈالر تھیں، اور موجودہ وزیر خزانہ کو مشورہ دیا کہ ان کی نمبر ون ترجیح یہ نہیں ہونی چاہیے کہ درآمدات کو آسان اور برآمدات کو مشکل بنایا جائے، یہ ایک بہترین کرنسی کی پہچان ہے ۔
I don’t know what’s the optimal rate of the dollar; only the market can determine that. Last year imports were $80bn & exports $31bn. The No.1 priority of the FM shouldn’t be to make imports cheaper & export harder, which is what an appreciated rupee does https://t.co/BEPUpDJzG2
— Miftah Ismail (@MiftahIsmail) November 27, 2022
سوشل میڈیا پر سابق وزیر خزانہ نے اپنا آرٹیکل بھی شیئر کیا ہے ، جس میں انہوں نے لکھا کہ دسمبر کے بانڈز کی ادائیگی کے بعد بھی ڈیفالٹ کا خطرہ ختم نہیں ہوگا اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے معاہدے پر عمل نہ کرنے سے ڈیفالٹ کا رسک بڑھا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس غلطی کی کوئی گنجائش نہیں جبکہ مارکیٹوں اور قرض دہندگان کو یقین دلانے کے لیے ٹھوس اقدامات کی فوری ضرورت ہے۔ قومی مفاد کو سیاسی مفاد پر ترجیح دینی چاہیے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت نے درست قدم نہ اٹھائے تو انہیں پی ٹی آئی پر تنقید کرنے کا کوئی حق نہیں، 2013 سے 2018 کے دوران برآمدات میں 38 فیصد کمی ہوئی اور 38 فیصد برآمدات میں کمی سے دوسرا بڑا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے آئی ایم ایف معاہدے پر عمل نہ کرنے سے معیشت کو مشکلات پیش آئیں تاہم ہم نے آئی ایم ایف سے دوبارہ معاہدہ کیا جس کے باعث مشکل فیصلے کرنا پڑے۔ آج اوپن مارکیٹ اور انٹربینک میں ڈالر کے ریٹ میں بڑا فرق ہے اور اسٹیٹ بینک غیر رسمی طور پر ایکسچینج ریٹ پر بینکوں کی رہنمائی کر رہا ہے