میڈیا اور انفارمیشن لٹریسی پر یونیسکو کا مشاورتی اجلاس

Nov 27, 2024 | 05:31 PM

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)یونیسکو نے میڈیا فاؤنڈیشن 360 کے تعاون سے کراچی میں ڈی ایچ اے صفہ یونیورسٹی میں اپنا دوسرا صوبائی مشاورتی اجلاس منعقد کیا جس کا مقصد پاکستان کی میڈیا اور معلوماتی خواندگی (MIL) حکمت عملی کے لیے اہم شراکت داروں کی آراء جمع کرنا تھا۔ اس مشاورت میں پالیسی سازوں، میڈیا کے ماہرین، ماہرین تعلیم، اور سول سوسائٹی کے ماہرین شریک ہوئے، جنہوں نے پاکستان کے لیے MIL حکمت عملی کے مسودے میں قیمتی تجاویز فراہم کیں۔
نمایاں مقررین میں بیرسٹر مرتضیٰ وہاب (میئر کراچی)، شہاب زبیری (گروپ چیف، بزنس ریکارڈر)، سینیٹر سرمد علی، اظہر عباس (منیجنگ ڈائریکٹر جیو نیوز)، سینیٹر فیصل سبزواری، ڈاکٹر ہما بقائی (تجزیہ کار)، ڈاکٹر اسماء ابراہیم (ماہر آثار قدیمہ)، عافیہ سلام، مبشر میر (ریزیڈنٹ ایڈیٹر ڈیلی پاکستان کراچی)، ڈاکٹر مدرار اللہ (چیف لائبریرین آغا خان یونیورسٹی) اور بریگیڈیئر پروفیسر ڈاکٹر احمد سعید منہاس (وائس چانسلر ڈی ایچ اے صفہ یونیورسٹی کراچی) شامل تھے۔ پروفیسر ڈاکٹر سویرا شامی، جو MIL حکمت عملی کی تحقیقی سربراہ اور پنجاب یونیورسٹی کے ڈیجیٹل میڈیا ڈیپارٹمنٹ کی چیئرپرسن ہیں، نے مشاورت کے مقاصد پر روشنی ڈالی اور اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت کو ایک موزوں فریم ورک تیار کرنے کے لیے اہم قرار دیا۔،۔


مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ MIL کو پرائمری سطح سے ہی قومی نصاب کا حصہ بنانا چاہیے۔ گفتگو میں میڈیا کے نظم و ضبط اور اس کو کنٹرول کے درمیان باریک فرق کا جائزہ لیا گیا، اور اس بات پر متفقہ رائے تھی کہ میڈیا اور انفارمیشن لٹریسی معاشرہ میں تعمیری اور باخبر سماجی گفتگو کے فروغ کے لیے ضروری ہے۔ شرکاء نے آزادی اظہار کو ایک بنیادی حق کے طور پر محفوظ رکھنے کی اہمیت کو تسلیم کیا، ساتھ ہی اس بات پر زور دیا کہ اس کا غلط استعمال کر کے گمراہ کن معلومات یا غلط معلومات کو پھیلنے سے روکا جانا چاہیے، جو سماجی اعتماد کو مجروح اور تعمیری مکالمے میں رکاوٹ ڈال سکتی ہیں۔ شرکاء نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ریاست کی مضبوط اور مؤثر حکمرانی غلط معلومات اور گمراہ کن معلومات کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ شفافیت، جواب دہی، اور فعال پالیسی اقدامات پر مبنی نظام فیک نیوز کے پھیلاو کو روک سکتا ہے۔
اس پروگرام میں تین اہم موضوعاتی نشستیں شامل تھیں، جن میں میڈیا اور معلوماتی خواندگی کے کلیدی پہلوؤں پر توجہ دی۔ پہلی نشست، "مضبوط معاشروں کی تعمیر: سماجی ہم آہنگی کے لیے میڈیا اور معلوماتی خواندگی" میں اس بات پر غور کیا گیا میڈیا اور انفارمیشن لٹریسی کس طرح تنقیدی سوچ کو فروغ دے کر سماجی ہم آہنگی کو مضبوط بنا سکتی ہے۔ دوسری نشست، "جامع فریم ورک کی تعمیر: میڈیا، معلومات، اور خواندگی کا امتزاج"، نے ایک مربوط طریقہ کار کی ضرورت پر زور دیا تاکہ شہریوں کو ڈیجیٹل منظرنامے میں ضروری مہارت فراہم کی جا سکے۔ آخری نشست، "ثقافتی اور لسانی تنوع: MIL پالیسیوں کی تشکیل کا سنگ بنیاد"، نے پاکستان کے ثقافتی اور لسانی تنوع کو MIL پالیسیوں میں شامل کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا تاکہ شمولیت اور مطابقت کو یقینی بنایا جا سکے اور ثقافتی طور پر حساس حکمت عملیوں کے ذریعے کمیونٹیز کو بااختیار بنایا جا سکے۔

مزیدخبریں