بھارت سے آزادی کے لیے کشمیریوں کا لندن میں ملین مارچ
لندن (مرزا نعیم الرحمان ‘ سلیمان نعیم ) لندن کی فضائیں قاتل قاتل ’مودی‘ قاتل اور آزادی آزادی کے نعروں سے گونج اٹھیں ‘ کشمیریوں کی آزادی کیلئے لندن کی سڑکوں پر عوام کے جم غفیر نے ملین مارچ کیا پچیس سال سے جاری کشمیر میں عوامی تحریک کے دوران یہ پہلا موقع ہے کہ برطانیہ کے دار الحکومت لندن کے ٹرافالگر سکوائر میں لاکھوں افراد کشمیر ملین مارچ کے سلسلہ میں جمع ہوئے امریکہ سمیت مغربی ممالک کے علاوہ بعض اسلامی ممالک اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سے بھاری تعداد میں کشمیری رہنما اس ملین مارچ میں شرکت کے لیے برطانیہ پہنچے تاریخ کے سب سے منفرد اور بھر پور ملین مارچ کے شرکا نے کل صبح سویرے ٹرافالگر سکوائر میں پہنچنا شروع کر دیا جنہوں نے بھارت کے خلاف بینر اور پوسٹر اٹھا رکھے تھے، اس ملین مارچ میں خواتین ‘ بزرگوں ‘ بچوں کے علاوہ برطانیہ میں منتخب کونسلرز ‘ یورپی یونین پارلیمنٹ کے ارکان ‘ لارڈز میئر اور ڈپٹی میئرز نے بھی بھر پور شرکت کی اس سلسلہ میں مقبوضہ کشمیر میں حق خود ارادیت کے لیے طویل عرصہ سے سرگرم جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت یورپ کے چیئرمین راجہ نجابت حسین اور وائس چیئرمین امجد حسین مغل کی کاوشیں رنگ لائیں،ملین مارچ میں مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے کشمیریوں کے علاوہ مقامی برطانوی شہریوں نے بھی بھر پور شرکت کی اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم کیخلاف زبردست احتجاج کیا ۔ملین مارچ کے شرکا ءٹرافالگر سکوائر سے برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کی رہائش گاہ ٹین ڈان سٹریٹ تک گئے جہاں پر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ بھارت کی غاصبانہ پالیسیوں کیخلاف اپنا اثرورسوخ استعمال کرے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں کشمیریوں کو حق رائے دہی لے کر دے ۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ بھارت نے برطانیہ سے اس ملین مارچ کو روکنے کے لیے سفارتی سطح پر بھر پور کوششیں کیں مگر وہ اسے روکنے میں ناکام ہو گیا برطانوی حکومت نے موقف اختیار کیا کہ برطانیہ انسانی حقوق کا علمبردار ملک ہے اور ہر شخص کو یہاں پر آزادی ہے، ملین مارچ میں ڈاکٹر غلام نبی فائی، بیرسٹر عبدالمجید ترمبو، پروفیسر نذیر شال جیسے حریت رہنما بھی موجود تھے ان شخصیات کے تعاون سے مسئلہ کشمیر کوعالمی سطح پر اجاگر کیا جارہا ہے ملین مارچ کی آواز اٹھانے اور اسے کامیاب بنانے میں سابق پاکستانی زیر انتظام کشمیرکے وزیر اعظم بیرسٹر سلطان محمود کی کاوشیں بھی رنگ لے آئیں ،اس موقع پر انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا اس میں کوئی شک نہیںکہ پاکستان بھارت کشیدگی کا خاتمہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر ممکن نہیں ،قومی اسمبلی کی قرارداد میں بجا طور پر عالمی برادری سے مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے مطابق حل کرنے پر زور دیا گیا ۔پروفیسر نذیر شال نے کہا کہ ان حالات میں بیرسٹر سلطان محمود کی کاوش کامیاب بنانے کے لئے سب کشمیریوں، پاکستانیوں کو حمایت کرنا چاہیے، کشمیری حریت لیڈر پروفیسر نذیر شال جو ان دنوں ٹانگ کے آپریشن کی وجہ سے ہسپتال میں داخل ہیں نے اپنی صحت کی خرابی اور درد کی شدت بالائے طاق رکھتے ہوئے صحافیوں کو پیغام بھیجا کہ وہ اور ان کے تمام شاگرد دوست کشمیری ملین مارچ کی کامیابی کے لئے سرتوڑ کوشش کریں،ایم کیو ایم نے کشمیری عوام کیلئے لندن میں ہونے والے ملین امن مارچ کی مکمل حمایت کا اعلان کیا جبکہ کارکنوں کی بھاری تعداد بھی اس ملین مارچ میں شریک تھی سابق وزیراعظم آزاد کشمیر وپیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما بیرسٹر سلطان محمود چودھری ، برطانوی پارلیمنٹ میں آل پارٹیز کشمیر کمیٹی کے چیئرمین اینڈریو گرفتھ برطانوی ہاﺅس آف لارڈز کے ارکان لارڈ قربان حسین اور لارڈ نذیر احمد نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کشمیریوں کا جمہوری احتجاج رکوانے کی بجائے کشمیری عوام کو انکا حق خود ارادیت دے کشمیر سے سات لاکھ بھارتی فوج نکالے۔ اینڈریو گرفتھ نے کہا کہ لندن ملین مارچ میں برطانوی پارلیمنٹ کے ارکان، ہاﺅس آف لارڈز کے ارکان اور دیگر بڑی تعداد میں شریک ہو کر کشمیر کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا لارڈ قربان حسین نے کہا کہ ہم نے برطانیہ کے دار الحکومت میں عملی طور پر ملین مارچ کر کے یہ ثابت کر دیا ہے کہ کشمیری امن پسند لوگ ہیں اور جمہوری طریقے سے اپنا احتجاج ریکارڈ کرانا انکا حق ہے لارڈ نذیر احمد نے کہا کہ ملین مارچ نے کشمیر کی آزادی کی تحریک کی نئی تاریخ رقم کی ہے۔کشمیر ملین مارچ میں پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں اور مذہبی جماعتوں کے رہنماﺅں نے خطاب کیا ایم کیو ایم کے کشمیر کمیٹی برطانیہ کے نمائندے طاہر کھوکھر ‘ جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے عبد الرشید ترابی ‘ چیئر پرسن خواتین اتحاد کی مس سمیرا‘ جموں کشمیر حریت پارٹی کی نمائندہ مس شمیم شاز ‘ آزاد کشمیر مسلم کانفرنس کے بشیر رٹوی ‘ مسٹر رچرڈ ہا رنگٹن ‘ ممبر پارلیمنٹ ویٹ فورڈ ‘ مس شبانہ محمود ممبر پارلیمنٹ برمنگھم ‘ لیبر امیدوار برائے ایم پی مس جرولن ‘ ووکنگ ‘ ممبر پارلیمنٹ مس لنڈ ا ہیلی فیکس ‘ امیدوار پارلیمنٹ برائے لیبر پارٹی مسٹر جان کگ ہلی ‘ ممبر پارلیمنٹ مسٹر کرس لسلی لیبر پارٹی نوٹنگھم ‘ ممبر ہاﺅس آف لارڈ موہن سنگھ خالصا ‘ بلاول بھٹو زرداری ’ بختاور بھٹو زرداری (خطاب ادھورا چھوڑ کر چلے گئے ) سجاد کریم ممبر پارلیمنٹ یورپی یونین ‘ نے بھی خطاب کیا ۔