وہ نجومی جس کی مرضی کے خلاف سابق امریکی صدر کوئی اہم فیصلہ نہیں کرتے تھے
سان فرانسسکو (نیوز ڈیسک) امریکہ کی خاتون نجومی ہوان کویگلی حال ہی میں دنیا سے رخصیت ہوگئی ہیں اور اس کے ساتھ ہی یہ حیران کن انکشافات بھی سامنے آگئے ہیں کہ سابق امریکی صدر رونالڈ ریگن اپنے اہم ترین فیصلوں میں قدم قدم پر ہوان کے علم نجومی کا سہارا لیتے تھے۔ رونالڈو ریگن کا شمار دنیا کی مشہور ترین سیاسی شخصیت میں ہوتا ہے اور ان کے دور کی سیاسی پالیسی نے ساری دنیا کے حالات ہر گہرا اثر ڈالا۔ اس کی شریک حیات نینسی ریگن کی ہوان سے ملاقات 1970 میں ہوئی اور جب 1981ءمیں صدر پر قاتلانہ حملہ ہوا تو نینسی نے مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کیلئے ہوان کو طلب کرلیا۔ اسے 3000 ڈالر (تقریباً 3 لاکھ روپے) ماہانہ پر وائٹ ہاﺅس میں خصوصی ملازمت دی گئی تاہم اس کی ذمہ داریوں کو مکمل طور پر خفیہ رکھا گیا۔ صدر کے دفتر اور کیمپ ڈیوڈ میں خصوصی فون لائین قائم کی گئیں تاکہ وہ کسی بھی وقت نینسی سے مخاطب ہوسکیں۔ چاہے روس کے ساتھ تعلقات کا معاملہ ہو یا صدر کے خصوصی طیارے ایئر فورس ون کی پرواز کی بات، ہر فیصلے سے پہلے ریگن کہتے ”ہوان اسکے متعلق کیا کہتی ہے؟“ اس کی ذمہ داریوں کو اس لئے بھی خفیہ رکھا گیا کہ صدر کو خدشہ تھا کہ اگر لوگوں کو پتہ چل گیا کہ وہ ملک کا نظم و نسق چلانے کیلئے ایک نجومی پر انحصار کرتے ہیں تو یہ بات باعث شرمندگی ہوگی۔