گرفتار کرنے والے پولیس اہلکاروں نے فحاشی کیلئے لڑکیوں کا مطالبہ کیا : عرشی خان

گرفتار کرنے والے پولیس اہلکاروں نے فحاشی کیلئے لڑکیوں کا مطالبہ کیا : عرشی ...
گرفتار کرنے والے پولیس اہلکاروں نے فحاشی کیلئے لڑکیوں کا مطالبہ کیا : عرشی خان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک )بھارتی ماڈل عرشی خان نے کہا ہے کہ انہیں گرفتار کرنے والے پولیس اہلکار نے فحاشی کیلئے لڑکیوں کا مطالبہ کیا تھا ۔ 

دی ٹائمز آف انڈیا کے مطابق پولیس حراست سے فرار ہونے کے بعد عرشی خان میدان میں آگئی اور اہلکاروں کی نیت کا بھانڈہ پھوڑ دیا ۔ کہتی ہیں کہ انہیں گرفتار کرنے والے پولیس اہلکاروں نے فحاشی کیلئے لڑکیوں کا مطالبہ کیا تھا ۔

بھارتی ماڈل عرشی خان گرفتاری کے بعد بحالی مرکز سے فرار ، پولیس نے ایک اور مقدمہ درج کر لیا

عرشی خان کا مزید کہنا تھا کہ وہ پونے میں اپنی دوست سے ملنے گئی تھی اور اپنے نام پر کمرہ بک کروا کر ہوٹل میں موجود تھی جہاں پولیس اہلکاروں نے چھاپا مارا اور پیسوں کا مطالبہ کیا تاہم میرے انکار پر انہوں نے کہا کہ اگر پیسے نہیں دینے تو فحاشی کیلئے لڑکیاں فراہم کرو۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں کے اس مطالبے پر انکار کیا تو انہوں نے مجھے پکڑ کر بحالی مرکز منتقل کر دیا جہاں منتظمین نے انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا ۔
عرشی خان کے ایک قریبی ساتھی نے اس حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ عرشی خان کے بیگ میں بیس ہزار روپے تھے جو پولیس اہلکاروں نے چھین لیے تاہم ایک لیڈی پولیس اہلکار نے بحالی مرکز میں عرشی کو گالیاں دیں اور بعد میں مرکز کا دروازہ کھول کر باہر نکل جانے کا کہااور اب پولیس حکام اپنے آپ کو بچانے کیلئے فرار ہونے جیسے الزامات عائد کر رہے ہیں ۔

سندھ ہائیکورٹ نے شام تک تمام شراب خانے بند کرانے کا حکم دیدیا

اس کا مزید کہنا تھا کہ اگر عرشی خان نے فحاشی کا کاروبار کرنا ہوتا تو وہ ہوٹل میں اپنے نام سے کمرہ کیوں بک کراتیں ؟ جبکہ پولیس اہلکاروں نے عدالتی احکامات کے بغیر ہی عرشی خان کو بحالی مرکز منتقل کر دیا تاہم ہم نے اس حوالے سے پولیس کو فریق بنا کر پونے مجسٹریٹ کی عدالت میں ایک درخواست دائر کر دی ہے ۔

مزید :

تفریح -