ہائی کورٹ :وزیراعظم نااہلی کیس میں وفاقی حکومت ،سپیکر ،الیکشن کمشن سے جواب طلب
لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہور ہائی کورٹ نے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی نااہلی کےلئے دائر دو الگ الگ درخواستوں پر وفاقی حکومت ،الیکشن کمیشن اور سپیکر قومی اسمبلی سے جواب طلب کرلیا ہے ۔
پہلے کیس میںپاکستان جسٹس اینڈ ڈیمو کریٹک پارٹی کی درخواست پر چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی مزید سماعت14نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے استفسار کیا ہے کہ رکن قومی اسمبلی کے خلاف آنے والے ریفرنس پر سپیکر کو کس حد تک کاروائی کا اختیار ہے اور یہ کہ سپیکر کو عدالتی نوعیت کے اختیارات حاصل ہیں یا انتظامی نوعیت کے؟۔درخواست گزار پاکستان جسٹس اینڈ ڈیمو کریٹک پارٹی کے وکلاءنے عدالت کو بتایا کہ وزیر اعظم میاں نوازشریف پر منی لانڈرنگ،دھاندلی،اقربا پروری،ٹیکس چوری اور ناجائز اثاثے بنانے کے سنگین الزامات ہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی نے وزیر اعظم کے خلاف دائر ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوانے کی بجائے کسی قانونی جواز کے بغیر مسترد کر دیا،لہذا استدعا ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے ریفرنس مسترد کئے جانے کے فیصلے کوکالعدم قرار دیا جائے۔ وزیراعظم اور ان کے خاندان نے غیرقانونی طور پر اثاثے بنائے ۔ وزیراعظم نے انتخابات میں اپنے اثاثوں کی تفصیلات بھی چھپائے۔اس طرح وزیراعظم کے آرٹیکل باسٹھ ¾ ترسٹھ پر پورا نہیں اترتے لہذا انہیں ناایل کیا جائے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نصیر بھٹہ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ آئین کے آرٹیکل 69کے تحت عدلیہ سپیکر کے فیصلے کو کالعدم قرار نہیں دے سکتیں لہذا درخواست غیر موثر قرار دے کر مسترد کی جائے جس پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ سپیکر کے اختیار سے متعلق سپریم کورٹ فیصلہ سنا چکی ہے،عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ رکن قومی اسمبلی کے خلاف آنے والے ریفرنس پر سپیکر کو کس حد تک کاروائی کا اختیار ہے.
عدالت نے مزید کہا کہ عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ سپیکر کو عدالتی نوعیت کے اختیارات حاصل ہیں یا انتظامی نوعیت کے ،عدالت نے کیس کی مزید سماعت 14نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور سپیکر قومی اسمبلی کو سے جواب طلب کر لیاہے۔دوسرے کیس میں لاہورہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے اسپیکر قومی اسمبلی اور الیکشن کمیشن کی جانب سے وزیراعظم کے خلاف نااہلی کا ریفرنس مسترد کرنے کے خلاف دائر تحریک انصاف کی درخواست پر الیکشن کمیشن اور اسپیکر قومی اسمبلی ایاز سے یکم نومبرتک جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ہے ۔درخواست گزار پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما جہانگیر ترین کی جانب سے دائردرخواست میں ان کے وکیل سکندر ایڈووکیٹ پیش ہوئے ۔انہوں نے عدالت کے روبرو موقف اختیارکیا کہ اسپیکرقومی اسمبلی اور الیکشن کمیشن نے وزیراعظم کے خلاف نااہلی کا ریفرنس بدنیتی کی بنیاد پر مسترد کیا ۔ پانامالیکس میں وزیراعظم کی کرپشن کے تمام ثبوتوں کے باوجود وزیراعظم کو نااہل نہیں کیا گیا۔