بے لاگ احتساب کے بغیر غیر ملکی امدادو قرضوں کا راستہ نہیں روکا جاسکتا ، حیدر ہوتی
پشاور ( سٹاف رپورٹر) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر امیر حیدر خان ہوتی نے کہاہے کہ حکومت کابجلی مہنگی کرنے کا فیصلہ ناقابل فہم اور عوام کو مسلسل ذہنی کوفت میں مبتلا رکھنے کے مترادف ہے، بجلی کی فی یونٹ قیمت میں تقریباً چارروپے اضافہ مہنگائی کا عوام پر ڈرون حملہ ہے ، حکمران ہوش کے ناخن لیں اور بجلی مہنگی کرنے کی بجائے بجلی چوروں اور نادہندگان کی گرفت اور لائن لاسز میں کمی کے اقدامات کرے۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ اس وقت عملاً تمام سیکٹرز میں ترقی کا عمل رک چکاہے حکومت کے غلط فیصلوں سے صنعتکار، تاجر ، سرمایہ دار ، مزدور ، کسان ، تنخواہ دار طبقہ نالاں نظر آرہاہے۔انہوں نے کہا کہ اشیائے خوردو نوش کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ سے غریب آدمی زندہ در گور ہوگیاہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک کی معیشت وینٹی لیٹر پر ہے اور حکومت نے دو ماہ کے قلیل عرصہ میں ملک کو دیوالیہ کر دیا ہے،انہوں نے کہا کہ سنجیدہ پالیسیوں کے بغیر پاکستان کے معاشی مسائل حل نہیں ہوسکتے، الزامات لگانے اور ملک چلانے میں فرق ہے ۔امیر حیدر ہوتی نے کہاکہ پاکستان کو آئی ایم ایف کے چنگل سے اس وقت آزادی نصیب ہوگی جب بے لاگ احتساب ہو جس کے حوالے سے عمران خان الیکشن سے قبل بلند و بانگ دعوے کرتے رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ توانائی شعبے کو اربوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے جس کا خمیازہ صارفین کو بھگتنا پڑرہا ہے کیونکہ ان نقصانات کو پورا کرنے کیلئے حکومت بجلی کی قیمت میں اضافہ کر دیتی ہے جو عوام کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت توانائی شعبے میں فوری طور پر جدید ٹیکنالوجی متعارف کرائے تاکہ نقصانات کا ازالہ کر کے قوم کو ذہنی کرب سے نکالا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ بجلی چوری اور تقسیم و ترسیل کے نقصانات کو کم کرنے سے نہ صرف بجلی کی لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل ہو گا بلکہ بجلی کی بلا تعطل فراہمی سے تجارتی و صنعتی سرگرمیوں کو بہتر فروغ ملے گا اور معیشت مضبوط ہو گی۔