علیحدیہ صوبہ ، حکومت عملی اقدامات کرے ورنہ احتجاج دھرنے ہوں گے
عالیوالا (نامہ نگار)علیحدہ صوبہ سرائیکی وسیب کی عوام کی ڈیمانڈ ہے۔ فوری طور پر سب سیکرٹریٹ ملتان میں بنایا جائے وسیب کے لوگوں نے سرائیکی صوبے کی آواز کیلئے عمران خان کو ووٹ دیا تھا اب حکومت کو چاہیے کہ اس پر عملی اقدامات کرے اگر عوام کے ساتھ کوئی ہیرا پھیری کی گئی تو حکمرانوں (بقیہ نمبر34صفحہ12پر )
کے خلاف احتجاج کریں گے اور دھرنے دیں گے ہم وعدے کے مطابق سو دن کے انتظار میں ہیں کہ کب صوبے کا اعلان ہوتا ہے ہم اپنا آئینی اور جمہوری حق مانگتے ہیں جس طرح دوسرے صوبے موجود ہیں اُسی طرح ہمارے وسیب کی عوام کو بھی حق دیا جائے ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اور پارلیمنٹ کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔ غریب عوام کو ریلیف دیا جائے اور مہنگائی پر کنٹرول کیا جائے۔ کرپٹ مافیا کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے ہم امید کرتے ہیں کہ حکومت اپنے وعدوں پر عمل کرے گی یہ بات سرائیکستان قومی اتحاد کے صدر خواجہ غلام فرید کوریجہ ڈی جی خان میں ناصر الدین سیکرٹری فنانس، نادر کمال غزلانی کے بھائی محمد صابر خان ایڈووکیٹ کی فاتحہ خوانی کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کی اس موقع پر محمد طاہر جمیل، محمد عارف، محمد باقر، فیض رسول، عاشق رسول، عبدالرزاق، وقاص احمد، ملک محمد رمضان، معتصم باللہ، ملک آصف، منظور حسین جتوئی، جام فیض اللہ، فیض کریم بھٹی، اور علی خان بھی موجود تھے۔دریں اثناء وسیب کی نمائندگی اور محرومی کا واحد حل علیحدہ صوبے کا قیام ہے۔ جب تک ہمارا علیحدہ صوبہ نہیں بنتا تب تک وسیب کی عوام ترقی نہیں کر سکتی۔ سرائیکی وسیب کی سر زمین زرخیز ہے لیکن عوام پسماندگی اور محرومی کا شکار ہے یہ ہمارے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے اللہ تعالیٰ نے اس وسیب میں جتنی نعمتیں عطا کی ہیں ان کی تقسیم اگر صحیح طریقے سے کی جاتی تو وسیب کی عوام کو ترقی و خوشحالی ملتی اور صوبہ ترقی یافتہ صوبوں میں شامل ہوتا۔ ہر دفعہ وسیب کی عوام کو جھوٹی تسلیاں دے کر خاموش ہو جاتے ہیں۔ الیکشن کے دوران ہر سیاستدان سرائیکی صوبے کیلئے آواز بلند کرتا ہے لیکن جب الیکشن جیت جاتے ہیں تو آواز کو دبا دیتے ہیں یہ بات صدقانی برادری کے نوجوان قیادت جمعہ خان صدقانی ،حاجی لعل خان صدقانی اور حاجی غلام سرور خان صدقانی نے دوستوں کے ہمراہ صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کی۔ تبدیلی کرنیوالے حکمران اپنے 100 دن کے وعدے کے مطابق پنجاب اسمبلی سے صوبہ سرائیکستان کی قرار داد پاس کرائیں اور 7 کروڑ سرائیکی عوام کو آئینی اور جمہوری حق فراہم کریں ۔صوبہ محاذ والوں نے علیحدہ صوبے کا شور بہت مچایا ہے لیکن اب بالکل خاموش ہو گئے ہیں۔ اس موقع پر خادم حسین، مظہر عباس صدقانی، حاجی رحیم بخش بدوئی، شاہ زمان خان صدقانی، دین محمدمہوٹہ، غلام یٰسین صدقانی اور شمیر خان صدقانی بھی موجود تھے۔