حضرت امام حسینؓ کی عظیم قربانی قیامت تک زندہ رہے گی، علامہ نیاز
لاہور (ایجوکیشن رپورٹر ) وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر علامہ سید نیاز حسین نقوی نے کہا ہے کہ نواسہ رسول حضرت امام حسین کی عظیم قربانی کی یاد قیامت تک زندہ رہے گی اور یہ ذکر کبھی بھی ختم نہ کیا جاسکے گا۔یہ عشق و عقیدت اس لیے ہے کہ امام حسین نے اللہ کے دین کی حفاظت پر سب کچھ قربان کردیا۔
اور کچھ بھی نہ بچایا۔چند فیصد متعصب افراد کے علاوہ تمام شیعہ سنی مسلمان حتیٰ کہ غیر مسلموں کے دلوں میں بھی امام حسین کی محبت پائی جاتی ہے۔امام حسین کا قیام ایک شعوری و شجاعانہ قیام تھا۔
وہ اس کے انجام و عواقب سے بخوبی آگاہ تھے۔
جب مدینہ میں مروان نے آپ کو مشورہ دیا کہ حکومت کی مخالفت نہ کریں اور یزید کی بیعت کرلیں تو سید الشہدا نے فرمایا تھا کہ اگر یزید جیسا فاسق و فاجر حاکم بن جائے تو اسلام پر فاتحہ پڑھ لینی چاہیے۔مجھ جیسا کبھی اْس جیسے کی بیعت نہیں کرسکتا۔جامع علی مسجد جامعتہ المنتظر میں خطبہ جمعہ میں علامہ نیا ز نقوی نے کہا کہ امام حسین کی انسانوں کے دلوں میں محبت کا اندازہ اس سے کیا جاسکتا ہے کہ کربلا کی زیارت صدیوں سے جاری ہے۔دشمنان اہلبیت ? نے کئی دفعہ کوشش کی کہ امام حسین کے عاشقان کو ان کی قبر پر آنے سے روکا جائے لیکن وہ اس میں کامیاب نہ ہوسکے۔ان کا کہنا تھا کہ اب گذشتہ کافی سالوں سے چہلم امام حسین پر جس طرح دنیا بھر سے لوگ کربلا جارہے ہیں اس کی مثال کسی اور اجتماع سے نہیں دی جاسکتی۔ بلاتفریقِ مسلک شیعہ سنی لاکھوں کی تعداد میں مسلمان کربلا جاتے ہیں۔اِن دِنو ں دنیا بھر سے ہزاروں قافلے کربلا کی طرف جار ہے ہیں۔گذشتہ سال زیارت امام حسین کے لئے کربلا جانے والوں کی تعداد کم و بیش تین کروڑ بتائی جاتی ہے۔ علامہ نیاز نقوی نے کہا کہ دنیا بھر سے آنے والے زائرین کی جس طرح عراقی اور دیگر عرب لوگ میزبانی و خدمت کرر ہے ہیں وہ اپنی مثال آپ ہے۔امیر و کبیر عرب، زائرین کے جوتے صاف کر رہے ہیں۔ کربلا جانے والوں میں غریب و امیر سبھی شامل ہیں۔ایک بڑی تعداد ان لوگوں کی ہے جو اپنی تمام تر آمدنی کربلا کیلئے خرچ کر دیتے ہیں۔