بحیرہ عرب میں اٹھنے والا طوفان ”کیار“سپر سائیکلون کی شکل اختیار کرگیا ، ماہی گیروں کوسمندرمیں نہ جانے کی ہدایت

بحیرہ عرب میں اٹھنے والا طوفان ”کیار“سپر سائیکلون کی شکل اختیار کرگیا ، ...
بحیرہ عرب میں اٹھنے والا طوفان ”کیار“سپر سائیکلون کی شکل اختیار کرگیا ، ماہی گیروں کوسمندرمیں نہ جانے کی ہدایت

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ (پی ایم ڈی) نے وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحیرہ عرب کے وسط میں شدید سمندری طوفان ”کیار“ بڑھ رہا ہے جس سے سندھ اور بلوچستان میں بارش کا امکان ہے۔

پی ایم ڈی کی جانب سے جاری اعلامیے میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ اس نظام سے پاکستان کا کوئی بھی ساحلی علاقہ براہ راست خطرے میں نہیں ہے تاہم اس نظام کے باعث سندھ اور مکران کی ساحلی پٹی میں 28 اکتوبر سے 30 اکتوبر پر بارش کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ وسط مشرقی بحیرہ عرب میں آنے والا طوفان کیار تیزی سے خطرناک انداز میں تبدیل ہورہا ہے اور گزشتہ 12 گھنٹوں سے مغرب اور شمال کی طرف بڑھ رہا ہے۔پی ایم ڈی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ نظام 26 اکتوبر کو کراچی سے جنوب مشرق میں 950 کلومیٹر دور اور عمان کے شہر صلالہ کے مشرق اور شمال مشرق میں 1780 کلومیٹر دور تھا۔وارننگ میں کہا گیا ہے کہ طوفان کیار مغرب اور شمال مغربی میں عمان کے ساحل کی طرف بڑھ رہا ہے اور اگلے 24 گھنٹوں کے دوران شدید سمندری طوفان میں بدل جائے گا۔ماہی گیروں کو خبردار کرتے ہوئے بیان میں پی ایم ڈی نے کہا ہے کہ ماہی گیر بدستور الرٹ رہیں اور 28 اکتوبر سے گہرے سمندر میں نہ جائیں، پی ایم ڈی کا ٹروپیکل سائیکلون وارننگ سینٹر شدت اور اس کے راستے کی بدستور نگرانی کررہا ہے۔

دوسری طرف بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ کیار طوفان کے باعث بھارت کے کرناٹکا اور گوا کے ساحلی علاقوں میں شدید بارش کا امکان ہے۔این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ اگلے 24 گھنٹوں کے دوران شمالی کرناٹکا کے ساحلی علاقوں کے ساتھ ساتھ سمندر میں حالات خطرناک ہوں گے۔بھارتی ڈیزاسٹر نگرانی سینٹر کے ایک عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مغری کی طرف بڑھنے والا سائیکلون ممکنہ طور پر کرناٹکا سے ٹکرائے گا جس کے نتیجے میں بارش ہوگی جبکہ ساحلی جنوبی علاقوں میں سردی کی لہر آئے۔ان کا کہنا تھا کہ اس کے نتیجے میں اگلے دو روز میں معمولات زندگی درہم برہم ہونے کا خطرہ ہے۔

مزید :

ماحولیات -