بداخلاقی مقدمات کی تفتیش انسداد جنسی زیادتی ایکٹ کے مطابق کرانے کی درخواست 

Oct 27, 2022


لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہورہائی کورٹ کے مسٹرجسٹس علی ضیاء باجوہ نے بداخلاقی کے مقدمات کی تفتیش انسداد جنسی زیادتی ایکٹ کے مطابق کرانے کی درخواست پر وفاقی و پنجاب حکومت، پولیس سمیت مدعاعلیہان کوجواب جمع کرانے کے لئے مہلت دے دی،عدالتی حکم پر ایس پی انوسٹی گیشن صدر ڈویژن تنویر رضا نے پیش ہوکر عدالت کوبتایاکہ متاثرہ لڑکی کے کیس میں چالان داخل کرا دیا گیا ہے، ڈی این اے رپورٹ کیلئے فرانزک سائنسی ایجنسی کو دو مرتبہ مراسلہ لکھ دیا ہے، جلد رپورٹ عدالت میں جمع کرا دیں گے، بداخلاقی کا شکار یتیم بچی نور بخت کی جانب سے میاں داؤد ایڈووکیٹ نے موقف اختیارکیا کہ درخواست گزار نے تھانہ ستوکتلہ میں جون میں جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کروایا، پانچ ماہ سے تمام پولیس اہلکار اور افسران متاثرہ لڑکی کو بدترین رویے کا نشانہ بنا رہے ہیں، متاثرہ لڑکی کے کیس کی تفتیش انسداد جنسی زیادتی ایکٹ کے تحت نہیں کی گئی، پنجاب پولیس جنسی زیادتی کے کسی کیس میں قانون کے مطابق تفتیش نہیں کر رہی،متاثرہ لڑکی کے کیس کی تفتیش غیرتربیت تربیت یافتہ خاتون افسر نے کی جو قانون کی خلاف ورزی ہے، کسی تفتیش افسر نے آج کے دن تک سائلہ کا مؤقف ریکارڈ نہیں کیا، ملزم کو ریلیف دینے کیلئے تفتیشی افسر نے قانون میں ناقابل قبول شہادتوں پر انحصار کیا، عدالت سے استدعاہے کہ سائلہ کے مقدمہ کا حکم انسداد جنسی زیادتی ایکٹ کے مطابق کرنے اوروفاقی و صوبائی حکومتوں اور پولیس کو قانون اور اعلی عدلیہ کے فیصلوں پر عملدرآمد کا حکم دیا جائے۔اس کیس کی مزید سماعت2ہفتے بعد ہوگی۔
 بداخلاقی مقدمات

مزیدخبریں