بڑی ٹیموں کے خلاف سکور کر کے مورال بلند ہوتا ہے، افتخار احمد

 بڑی ٹیموں کے خلاف سکور کر کے مورال بلند ہوتا ہے، افتخار احمد

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
پرتھ(افضل افتخار)پاکستان کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر افتخار احمد نے کہا ہے کہ ناقدین کو کیا بولوں میرے پاس تو جواب نہیں ہے، ہر کھلاڑی کا اپنا انداز ہوتا ہے، آپ کسی کو نہیں بتا سکتے کہ کیسے کھیلنا ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے افتخار احمد نے کہا کہ بڑی ٹیموں کے خلاف اسکور کر کے مورال بلند ہوتا ہے، اس اعتماد کو آگے لے کر جانا ہے، ہر میچ ایک نیا میچ ہوتا ہے، ہر میچ میں کوشش ہوتی ہے کہ اپنا سو فیصد دیں اور ٹیم کو جتوائیں۔انہوں نے کہا کہ ہارنے کے بعد فطری طور پر دل ناراض اور دکھی ہوتا ہے، جس طرح کپتان اور مینجمنٹ نے سپورٹ کیا ہے اس سے اعتماد ملا ہے۔ آسٹریلیا میں ہمیشہ باؤنسی وکٹ ہوتی ہے اس کے حساب سے تیاری کر کے آئے ہیں۔
۔افتخار احمد نے کہا کہ حارث رؤف ہمارا نامی گرامی بولر ہے، امید ہے یہاں وہ اور بھی اچھی بولنگ کرے گا، زمبابوے بھی انٹرنیشنل ٹیم ہے، اس کے خلاف ایسا ہی کھیلنا جیسا کسی اور کے خلاف کھیلنا ہے، کوشش کریں گے کہ پورے اعتماد کے ساتھ کھیلیں۔آل راؤنڈر نے کہا کہ مڈل آرڈر کے تمام کھلاڑی پاکستان ٹیم کے لیے رنز کرنے کے لیے بیتاب ہیں۔
، لوگ کہتے ہیں کہ میں سوئپ نہیں مارتا، اس بار پریکٹس کررہا ہوں، اندازہ ہے کہ یہاں کی کنڈیشن میں سوئپ اور ریورس سوئپ کام آئے گا۔انہوں نے کہا کہ تنقید کو ہمیشہ مثبت لیتا ہوں، میں اپنی ذمہ داری کے مطابق ڈیلیور کرنے کی کوشش کرتا ہوں، ایک گیند ملے یا 10 گیندیں، کوشش ہوتی ہے کہ ٹیم کے لیے رنز کریں، جب بھی باری آتی ہے، کوشش کرتے ہیں کہ پاکستان کو میچ جتوائیں۔افتخار احمد نے کہا کہ ہر ٹیم اور ہر دن الگ ہوتا ہے، کوشش کریں گے کہ یہاں بھی اچھا پرفارم کریں، کپتان نے ہر کھلاڑی کو بھرپور اعتماد دیا ہوا ہے۔