شہباز شریف تو ابھی سے خستہ حال ہے لانگ مارچ نہیں انقلاب کیلئے نکل رہا ہوں: عمران خان
لاہور،سیالکوٹ (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے جس لانگ مارچ پر نکل رہا ہوں وہ مارچ نہیں انقلا ب ہے۔ شہباز شریف تو ابھی سے ڈررہا ہے اس کا حال خستہ ہے، رانا ثنا اللہ تم بھی تیار ہو جاؤ، تمہارے ہینڈلرز بھی دیکھیں گے سب سے بڑا عوامی سمندر اسلام آباد پہنچے گا، انسانوں اور جانوروں کے معاشرے میں سب سے بڑا فرق انصاف کا ہوتا ہے، انسانی معاشروں میں قانون طاقتور اور کمزور کو ایک طرح دیکھتا ہے، دنیا آگے نکل گئی اور ہمارا ملک اسلئے پیچھے رہ گیا کیونکہ ہمارے ملک میں انصاف نہیں ہے، طاقتور اپنے آپ کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے، جس معاشرے میں قانون کی پاسداری نہیں ہوتی وہ کبھی خوشحال نہیں ہوتا، اللہ نے انسان کو زمین پر انصاف قائم کرنے کیلئے بھیجا ہے۔ لندن میں بیٹھا مفرور شخص ملک کے فیصلے کررہا ہے، سزا یافتہ حکمران طبقہ ملک پر مسلط رہا تو پاکستان کا کوئی مستقبل نہیں، دنیا کا کوئی ایک ملک ایسا نہیں ہے جہاں انصاف نہ ہو اور وہ خوشحال ہو، یہ عام احتجاج نہیں بہت اوپرکا معاملہ ہے، اب ہم ہومیو پیتھک نہیں ایلوپیتھک سخت علاج کریں گے، آزادی مارچ شروع ہونے سے انتخابی مہم کی ضرورت نہیں پڑیگی۔ عمران خان نے ان خیالات کا اظہار گذشتہ روز لاہور میں پارلیمانی پارٹی کے اجلاس،سیالکوٹ پارٹی کے تنظیمی عہدیدا ر وں کی حلف برداری تقریب،سیالکوٹ ہی کے مرے کالج میں طلبہ اور وکلا ء کنونشنز سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سابق وزیراعظم نے کہا شہباز شریف سے معیشت نہیں سنبھالی جا رہی، ان کے پاس ایک ہی چیز ہے بکنے والی، اس کے سوا کچھ نہیں، وہ چیز بک گئی تو ملکی سلامتی کا سودا ہوگا،ملک غیر مسلح ہو جائیگا، اب ہم آئین وقانون کے مطابق گڈی گڈی کھیلنا چھور دیں، کے پی میں ہماری حکومت ہے لیکن گڈی گڈی کھیل رہے ہیں، میرے خلاف ہر روز نیا پرچہ درج ہوتا ہے، ایک سے نکلتا ہوں دوسرا پرچہ آجاتا ہے، پنجاب حکومت پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے عمران خان نے کہا اتنا سا اسلام آباد اور اتنا بڑا پنجاب اس کے باوجود ہم پر پرچے ہو ر ہے ہیں، ماڈ ل ٹاؤن میں 14لوگوں کو قتل کرنیوالے رانا ثنا اللہ کو پکڑ لیں،25مئی کو تشدد کرنیوالو ں کی شکلیں اب بھی نظر آرہی ہیں، اگر میں پیشیاں بھگت رہا ہوں تو مجرم کیسے آزاد ہیں، رانا ثناء اللہ جیسے مجرم کیخلاف کچھ نہ کرنا سب سے بڑی ناکامی ہے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں لانگ مارچ کی حکمت عملی کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا روزانہ صبح 11 بجے سے شام 5بجے تک ریلی ہوگی، ہم روشنی میں مارچ کریں گے اندھیرے میں رک جائیں گے،گجرات میں چوہدری پرویز ا لٰہی کے مہمان بنیں گے، ہر شام تک متعلقہ ڈسٹرکٹ کے لوگ ساتھ رہیں گے، ذمہ داریوں کا تعین کیا جاچکا ہے۔ ہر ایک کی پرفارمنس کا جائزہ لیں گے، آئندہ ٹکٹ ملنے کاا نحصار پرفارمنس پر ہوگا، مجھے پتہ ہے کون محنت کرتا ہے اور کون کریڈٹ لیتا ہے، مارچ پرامن ہوگا، لڑائی نہیں ہو گی، یہ اگر مارچ میں کچھ کریں گے تو توہین عدالت لگے گی، پہلے بھی سادہ کپڑوں میں ایسے لوگ بھی گھس آئے جو انتشار کے ذمہ دار تھے۔یوتھ ونگ کو تب مانوں گا جب 28 اکتوبر کو کارکردگی دکھا ئیں گے، جمعہ کو لانگ مارچ شروع ہو رہا ہے، ملک کے حقیقی آزادی جہاد کیلئے نکلوں گا، جومیرے ساتھ آخرتک کھڑا رہے گا اسے سلام پیش کروں گا، نئے او ر پر ا نے کارکن سب اکٹھے ہو جائیں، سب کو ساتھ ملائیں یہ کرسی اور سیاست کی جنگ نہیں، بیرونی سازش کے تحت چوروں کو ہم پرمسلط کیا گیا، ہمارا مقابلہ امریکہ کے غلاموں سے ہے، بدقسمتی سے پا کستان کوحقیقی آزادی نہیں ملی، اپنے بچوں کے مستقبل کیلئے باہر نکلیں، ہم نے پاکستان کوعلامہ اقبالؒ کے خواب جیسا پاکستان بنانا ہے۔ آپ سب نے ملکر پاکستان کو بچانا ہے، ابھی فیصلہ نہیں کیا یا تو سیالکوٹ سے براستہ اسلام آباد جاؤں گا، یا سیالکوٹ والے لاہور لانگ مارچ میں شرکت کرینگے، میرا دل کہہ رہا ہے یہ پاکستا ن کی تاریخ کی سب سے بڑ ی آزادی کی تحریک ہو گی، جب تک عوام کو اپنی قیادت کومنتخب کرنے کا حق نہیں ملے گا جدوجہد جاری رکھیں گے، چوروں، غلاموں کوکبھی مسلط نہیں ہو نے دیں گے۔ شہبازشریف ڈ ر پوک انسان ہے۔جلسے کے دوران سینئر وزیر پنجاب میاں اسلم اقبال نے شرکا سے حلف لیا۔ عمران خان نے مزید کہا سب سے پہلے طلبہ کو کہوں گا اپنی پڑھائی پر آپ کی سب سے زیادہ توجہ ہونی چاہیے، وہی اقوام اوپر جاتی ہیں جو تعلیم کو اہمیت دیتی ہیں، انشا اللہ کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دلوانے کی کوشش کروں گا۔ ظلم و زیادتی ہو تو زندہ معا شرہ انصاف کیلئے کھڑا ہوتا ہے، جانور کبھی ظلم و زیادتی کیخلاف کھڑے نہیں ہوتے۔آپ سب مستقبل کے لیڈر ہیں، لیڈر وہی ہوتا ہے جو انصاف کیلئے کھڑا ہوتا ہے، جو ظلم کے سامنے سر جھکاتا۔ انشا اللہ ہم ان چوروں کو شکست دیں گے، قائد اعظم ؒ اور علامہ اقبالؒ حقیقی پاکستان بنائینگے۔ ملک میں موجود سہولت کاروں اور ہینڈلرز کی مدد سے امریکہ نے ہم پر چوروں کو مسلط کیا، اگر قوم نے اس ظلم و ناانصافی کے سامنے سر جھکایا تو سامنے صرف موت ہے۔ ارشد شریف پاکستان کا نمبر ون تحقیقاتی صحافی تھا، کئی بار غلط بھی ہوتا تھا لیکن اپنے ضمیر کے مطابق انصاف کیلئے کھڑا تھا، اس کا کوئی دشمن بھی یہ دعویٰ نہیں کر سکتا ارشد شریف کبھی اپنے ضمیر کا سودا کرتا تھا، وہ ایک نڈر صحافی تھا، اس کو معلوم تھا اس کی جان خطرہ ہے، میں نے 2 بار کہا ملک سے بار چلے جاؤ، کبھی دھمکیاں مل رہی تھیں کبھی ایجنسیز اسے کچھ کہہ رہی تھی، صر ف اسلئے کیونکہ وہ ’وجیم چینج‘ کیخلاف کھڑا تھا۔اسے نامعلوم نمبرز سے حکم آتے تھے ’یہ‘ نہ کہو ورنہ تمہیں ’یہ‘ کردیں گے، اس کے گھر میں بھی اس کو دھمکیاں دی گئیں، پھر ہم نے اسے ملک سے باہر دبئی بھجوایا، یہ لوگ دبئی بھی پہنچ گئے اور اسے ملک واپس لانے کی کوشش کی گئی، دبئی سے وہ کینیا چلا گیا وہاں بھی انہوں نے اس کا پیچھا نہ چھوڑا۔ ساڑھے 3 برس تک مجھے بلیک میل کیا جاتا رہا کہ میں کسی طرح ان چوروں کو این آر او دیدوں، میں نے کہا جو کچھ بھی ہوجائے میں این آر او نہیں دوں گا کیونکہ یہ میرے ملک اور اللہ سے غداری ہوگی۔اعظم سواتی 75 سالہ سینیٹر ہیں، نامعلوم افراد نے صرف ایک ٹوئٹ پر ان پر ننگا کرکے تشدد کیا، شہباز گل پر بھی انہوں نے تشدد کیا، مجھے سمجھ نہیں آتی یہ لوگ سب کو ننگا کیوں کر دیتے ہیں، یہ کتنے بے شرم لوگ ہیں۔
عمران خان
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان کے لانگ مارچ کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔لانگ مارچ سے پہلے پی ٹی آئی قیادت اور وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کی بڑی بیٹھک ہوئی، اس موقع پر شاہ محمود قریشی، میاں اسلم اقبال، فواد چودھری، عمر سرفراز چیمہ، مسر ت جمشید چیمہ، اعجاز شاہ اور حسان خاور بھی موجود تھے۔ملاقات میں لانگ مارچ کے امور پر مشاورت کی گئی جبکہ پرویز الٰہی نے لانگ مارچ کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا،لانگ مارچ کے حوالے سے انتظامی امور کا بھی جائزہ لیا گیا، بعدازاں وزیراعلیٰ پنجاب اور عمر ان خان میں ون آن ون بھی ملاقات ہوئی۔ عمران خان سے ملاقات میں پنجاب احساس را شن رعایت پروگرام، صوبے کے عوام کو ریلیف دینے کے پروگرامز پر بھی گفتگو ہوئی،دونوں رہنماؤں نے ارشد شریف کی شہادت کے واقعہ کی غیر جانبدارانہ و شفاف جوڈیشل تحقیقا ت کا مطالبہ کیا۔اس موقع پردونوں رہنماؤں کا کہا تھا حکومت پاکستان کو ارشد شریف کی شہادت کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہیے، انہوں نے رشد شریف کی وا لد ہ، بیوہ اور دیگر اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ملک کی خراب معاشی صورتحال پر شدید تشویش کا بھی اظہار کیا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ وفاقی حکومت ہر محاذ پر ناکا م ہوچکی ہے، لانگ مارچ حقیقی آزادی کیلئے جہاد ہے، عوام کا جوش و خروش بتارہا ہے لانگ مارچ نئی تاریخ رقم کریگا، جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا پاکستان کے عوام عمران خان کیسا تھ ہیں، لانگ مارچ امپورٹڈ حکومت کو بہا لے جائیگا، مارچ شروع ہونے سے قبل ہی وفاقی حکومت کی چولیں ہل گئی ہیں، عمران خان پاکستان کے عوام کیلئے امید کی کرن ہیں، لانگ مارچ کوبھرپور سپورٹ کرینگے۔
پرویز،عمران ملاقات