ترقیاتی اداروں کے افسران کیخلاف اینٹی کرپشن میںکارروائی کیلئے چیف سیکرٹری پنجاب سے اجازت لینالازمی قرار
بہاولپور(، بیورو رپورٹ،ڈسٹرکٹ بیورو) ترقیاتی اداروں کے افسران کیخلاف اینٹی کرپشن میں افسران کیخلاف(بقیہ نمبر43صفحہ6پر )
کاروائی کرنے کیلئے چیف سیکرٹری پنجاب سے اجازت لینالازمی قرار ‘ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب کے اختیارات بھی کم کرنے کی تیاری‘نگران کابینہ پنجاب کی منظوری کے بعد آرڈینینس جاری کرنے کیلئے سمری گورنر کو بھجوا دی گئی۔ باوثوق ذرائع کے مطابق سرکاری محکموں خصوصا ترقیاتی اداروں کے افسران کیخلاف کرپشن کے مقدمات درج کرنے سے قبل ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن ملزمان کیخلاف چیف سیکرٹری کو ریفرنس بھجوائے گا۔ ریفرنس پر چیف سیکرٹری پنجاب مزید تحقیقات کیلئے تین رکنی کمیٹی بنائے گا جو 15 دن میں اپنی سفارشات چیف سیکرٹری پنجاب کو دے گئی جس پر وہ فیصلہ کرینگے کہ مقدمہ درج کرنا ہے یا نہیںکرپشن و اختیارات کے ناجائز استعمال پر سرکاری افسر کیخلاف ابتدائی انکوائری پر ڈپٹی ڈائریکٹر یہ فیصلہ کریگا کہ اس پر ملزم کیخلاف مقدمہ درج کیا جائے یا محکمانہ انکوائری و ایکشن کیلئے متعلقہ محلے کو بھجوائی جائے، مجوزہ ترمیم کسی ڈپٹی کمشنر، کمشنر، محکمے کے انتظامی سیکرٹری اور ذیلی ادارے کے سربراہ جو گریڈ 20 یا اس سے اوپر کا ہوگا تو اس کیخلاف مقدمہ درج کرنے یا متعلقہ فورم پر انکوائری کیلئے بھیجوانے کا فیصلہ ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن کریگا گر یڈ ایک سے 16 کے ملازمین کیخلاف کرپشن کے الزامات پر مقدمہ درج کرنے کیلئے اپوائنٹنگ اتھارٹی سے اجازت لینا لازم ہوگا۔گریڈ 17 کے افسر کیخلاف کرپشن و اختیارات کے ناجائز استعمال پر مقدمہ درج کرنے کیلئے متعلقہ محکمے کے انتظامی سیکرٹری سے اجازت لینا لازم ہوگاگریڈ 18 اور 19 کے افسران کے خلاف کرپشن و اختیارات کے ناجائز پر مقدمہ درج کرنے کیلئے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب کو چیف سیکرٹری پنجاب سے اجازت لینا ضروری ہوگی۔