نئے گیس کنکشن لگ سکتے  ہیں نہ لگائینگے،وزیر توانائی

    نئے گیس کنکشن لگ سکتے  ہیں نہ لگائینگے،وزیر توانائی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 اسلام آباد (این این آئی)نگران وفاقی وزیر توانائی محمد علی نے کہا ہے گیس کی قیمتوں میں حالیہ اضافے سے پٹرولیم سیکٹر کا گردشی قرض نہیں بڑھے گا ، اب گیس سیکٹر میں نقصانات نہیں ہونگے، گزشتہ روز ایک کروڑ میں سے 57لاکھ گیس کنکشنز کا ٹیرف نہیں بڑھایا گیا،روس کےساتھ تیل خریداری کا کمرشل معاہدہ ہوچکا جس کے تحت سالانہ 90لاکھ میٹرک ٹن تیل درآ مد کریں گے، امید ہے روسی خام تیل مارکیٹ سے 10تا15 ڈالر فی بیرل سستا پڑےگا ۔ وفاقی وزیر توانائی نے جمعرات کو نگراں وفاقی وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی کے ہمراہ بریفنگ میں کہا ای سی سی نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دےدی ہے اب اسے حتمی منظوری کےلئے کابینہ اجلاس میں پیش کیا جائےگا، گیس کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد پٹرولیم سیکٹر میں گردشی قرضہ ختم ہو جائےگا جو ایک بڑی کامیابی ہے، گیس سیکٹر میں گزشتہ چند سالوں میں گردشی قرضہ 400 ارب روپے تھا۔گیس قیمتوں میں اضافے سے سب سے زیادہ غریبوں کو تحفظ دیا گیا ہے ۔ پچھلے 10سے15سالوں میں انرجی سیکٹر میں سرکلر ڈیٹ ہمیشہ بڑھتا تھا۔ پاور سیکٹر میں لاسز موجود ہیں، ہمارا اگلا ہدف پاور سیکٹر میں لاسز کو ختم کرنا ہے۔ آئل اور گیس کی پیداوار پچھلے دس سال کے مقابلہ میں کم ہے اور لاسز اور گردشی قرضوں کی وجہ سے ادائیگیاں نہیں ہو رہی تھیں جس کے باعث بہت سی کمپنیاں ملک سے واپس جا رہی تھیں جو اب نہیں جائیں گی۔ گیس کی قیمتوں میں اضافہ کا فائدہ ایکسپلوریشن کمپنیوں کو ہوگا اور سرکلر ڈیٹ کا خاتمہ ضروری تھا۔ وزیر توانائی نے دوٹوک موقف اپناتے ہوئے کہا گیس کے نئے کنکشن نہیں لگ سکتے نہ لگائیں گے، آئندہ ایک سے دو سالوں میں گھریلو کنکشنز کو بھی ایل پی جی پر شفٹ ہونا پڑےگا، آئندہ گیس بجلی گھروں کو ہی ملا کرےگی،دنیا بھر میں گیس کا استعما ل گھروں کی بجائے بجلی گھروں کیلئے ہوتا ہے۔ یہ تاثر غلط ہے کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کا فائدہ امیروں کو ہوا ہے، پاکستان کے 30 فیصد عوام کو گیس دستیاب ہے جبکہ 70 فیصد طبقہ اس سے محروم ہے،زیادہ تر گھروں میں ایل پی جی استعمال ہوتی تھی جبکہ امیر طبقہ گیس کم قیمت پر حاصل کر کے استعمال کرتا ہے، گیس کی سب سے زیادہ کھپت والے کا ٹیر ف ایل پی جی کے برابر لے آئے ہیں۔ نگران وفاقی وزیر توانائی نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا اس وقت ملک میں گیس کے ایک کروڑ کنکشن ہیں،ایک کروڑ گھروں میں 57 لاکھ کنکشنز کا ٹیرف نہیں بڑھایا گیا۔57فیصد گھر مجموعی طور پر 31فیصد گیس استعمال کرتے ہیں اور 11فیصد ادائیگیاں ہوتی ہیں، امیر طبقہ کے کنکشن 3فیصد ہیں، وہ 17فیصد گیس استعما ل کرتے ہیں، ان کی بلنگ 39 فیصد ہوگی۔ روٹی کے تنوروں کے کنکشنوں میں کسی قسم کا اضافہ نہیں ہوا کیونکہ اس سے عوام پر بوجھ بڑھتا۔ سی این جی پر پٹرول کے مقا بلے میں کم خرچ آتا ہے، سی این جی کی قیمت کو بڑھا کر پٹرول کی قیمت کے 80فیصد برابر کر دیا ہے۔ ملک میں انڈسٹری کے فروغ کےلئے مسابقتی ماحول پیدا کیا ہے، انڈسٹری کو گیس کی قیمت خطے کے ممالک کے برابر ہوگی ، انڈسٹریز میں پرانے اور نئے کنکشنوں کیلئے قیمتوں میں فرق تھا جسے ختم کر دیا گیا ہے تاکہ نئی انڈسٹری کو فروغ ملے ۔ انہوں نے کہا اسی طرح شمال اور جنوب میں گیس کی قیمتوں میں فرق زیادہ تھا،شمال اور جنوب میں گیس کی قیمتوں کے فرق کو بھی کم کیا گیا ہے۔ کسانوں پر بوجھ نہ ڈالنے کےلئے فرٹیلائزر سیکٹر کےلئے گیس کی قیمت نہیں بڑھائی۔ وزیر توانائی نے کہا ماضی کا سرکلر ڈیٹ ساڑھے چار ہزار ارب روپے ہے۔

وزیر توانائی 

مزید :

صفحہ اول -