عالمی برداری کشمیریوں سے کیے وعدے پورا کرنے سے آنکھیں نہیں چراسکتی : وزیراعظم کاکڑ 

عالمی برداری کشمیریوں سے کیے وعدے پورا کرنے سے آنکھیں نہیں چراسکتی : ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (این این آئی)نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ بھارت 27اکتوبر1947 سے بھارتی غیرقانونی طور پر مقبوضہ جموں وکشمیر میں اپناغاصبانہ قبضہ برقرار رکھے ہوئے ہے،کشمیریوں کی تین نسلیں دنیا خصوصا اقوام متحدہ کے غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے اپنے وعدے کو پورا کرنے کا انتظار کر رہی ہیں، عالمی برادری اب اپنی ذمہ داری سےآنکھیں نہیں چرا سکتی ،بھارتی حکومت کو 5 اگست 2019 کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو واپس لینا چاہیے۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے 27 اکتوبر 2023 کے دن کی مناسبت سے یوم سیا ہ کے موقع پراپنے پیغام میں کہا کہ جموں و کشمیر کے بڑے حصے پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کو 76 سال بیت گئے،27 اکتوبر 1947 کو بھارت نے پہلی بار اپنی فوجوں کو بھارتی غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں اتارا۔ انہوںنے کہاکہ تب سے آج تک بھارت نے اس علاقے پر زبردستی قبضہ جاری رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ 76 برسوں میں بھارت نے جموں و کشمیر پر اپنی غیر قانونی حکمرانی کو برقرار رکھنے کے لیے مختلف ہتھکنڈے آزمائے ہیں تاہم، بھارت نے5 اگست 2019 سے ایک مذموم مہم کا آغاز کر رکھا ہے جس کے تحت کشمیریوں کو ان کی اپنی سرزمین میں ایک بے اختیار کمیونٹی میں تبدیل کرنے کی گھناﺅنی سازش زوروں پر ہے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت نے ان مذموم عزائم کو عملی جامہ پہنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں جیسا کہ انتخابی حلقوں میں ردوبدل، انتخابی فہرستوں میں غیر کشمیریوں کا اضافہ،کشمیر سے باہر کے لوگوں کو دھڑادھڑ ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کا اجرا اور زمینوں اور جائیدادوں کی ملکیت سے متعلق نئے قوانین متعارف کرانا ہے،یہ غیر جمہوری اور غیر قانونی اقدامات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور چوتھے جنیوا کنونشن کی براہ راست خلاف ورزی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج کشمیر دنیا کا ایک ایسا خطہ ہے جہاں سب سے ذیادہ قابض فوج تعینات ہے، کشمیری عوام کے حقیقی نمائندے برسوں سے غیر معینہ مدت تک پابند سلاسل ہیں، جبر کو چھپانے اور اختلاف رائے کو دبانے کے لیے میڈیا پر پابندیاں بڑے پیمانے پر مسلط کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ تین دہائیوں کے دوران ہزاروں بے گناہ کشمیری مرد، خواتین اور بچے بھارتی بربریت کے ہاتھوں اپنی جانیں گنوا چکے ہیں تاہم بھارت کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی جدوجہد کو دبانے میں ناکام رہا ہے۔ انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ مشرق وسطی میں ہونے والی تازہ ترین پیش رفت سے واضح ہو گیا ہے کہ عرصہ دراز سے حل طلب تنازعات عالمی امن کے لئے مسلسل خطرہ ہیں،کشمیریوں کی یکے بعد دیگرے تین نسلیں دنیا خصوصا اقوام متحدہ کے غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے اپنے وعدے کو پورا کرنے کا انتظار کر رہی ہیں، عالمی برادری اب اپنی ذمہ داری سے نہیں آنکھیں نہیں چرا سکتی ۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو ہندوستان کو بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہونے والی زیادتیوں کا جوابدہ ٹھہرانے کےلئے عملی اقدامات کرنے چاہئیں،بھارتی حکومت کو 5 اگست 2019 کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو واپس لینا چاہیے،بھارت کو جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو روکنا ہو گا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کروانا ہو گا ۔وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان ہمیشہ کی طرح اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے، پاکستان کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کے لیے ان کی منصفانہ جدوجہد کے لیے اپنی مکمل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔علاوہ ازیں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے ملاقات کی۔ترجمان امریکی سفارتخانہ کے مطابق ملاقات کے دوران افغان شہریوں کی ری سیٹلمنٹ کے نتیجے میں امریکا میں محفوظ منتقلی کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔ڈونلڈ بلوم اور انوار الحق کاکڑ کے درمیان ملاقات میں پاکستان میں آئندہ عام انتخابات کے انعقاد پر بھی گفتگو ہوئی، ملاقات میں علاقائی اور اہم دو طرفہ ایشوز زیر بحث آئے۔

وزیر اعظم کاکڑ

مزید :

صفحہ آخر -