سعودی عرب پاکستان کا قریب ترین دوست ہے: پاکستانی قونصل جنرل خالد مجید

جدہ (محمد اکرم اسد) پاکستانی قونصل جنرل خالد مجید نے کہا ہے کہ موجودہ سال کے پہلے ۹ مہینوں میں قونصلیٹ نے کمیونٹی کو تمام شعبہ جات میں بھرپور خدمات پیش کیں، کرونا کے بعد قونصلیٹ نے پوری دلجمعی سے اورسیز پاکستانیوں کو درپیش مشکلات کا مداوا بھی کیا اور قونصلر سروسز بھی مہیا کیں وہ قونصلیٹ جنرل میں “میٹ دی پریس” سے خطاب کر رہے تھے جس میں صحافیوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی، وقت مقررہ سے تاخیر سے شروع ہونے والی تقریب قونصل جنرل خالد مجید نے صحافیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ یہ قومی ذمہ داری سمجھتے ہوئے کمیونٹی کو آگاہ کریں کہ سعودی قوانین کا بھر پور احترام کرتے ہوئے کسی بھی سیاسی، مذہبی، علاقائی سرگرمیوں سے دور رہیں، انہوں نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کا قریب ترین دوست ہے اور کسی ملک میں مہمان کے طور پر رہنے والوں کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ اس ملک کے قوانین کی خلاف ورزی کریں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال تقریباً پانچ لاکھ پاکستانی سعودی عرب آئے ہیں، مگر افسوسناک بات ہے کہ سعودی عرب یا مغربی صوبوں کی جیلوں میں غیر قانونی کاموں میں ملوث افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے انکے معاملات کو دیکھنا بھی قونصلیٹ کے شعبہ ویلفئیر کی ذمہ داری ہے، عمرہ زائرین کی بڑی تعداد یہاں غیر قانونی مقیم ہوجاتی ہے جب واپس پاکستان جانا ہوتا ہے تو وہ قونصلیٹ کا رخ کرتے ہیں جس سے قونصلیٹ پر اضافی بوجھ پڑتا ہے۔ قونصل جنرل نے کہا کہ تمام افسران نہائت محنت سے انکی نگرانی میں کام کررہے ہیں قونصلیٹ کے شعبہ کمرشیل نے تجارتی حجم 4 ارب ڈالر تک پہنچا دیا ہے جسکے لئے کمرشل قونصلر وحید شاہ کی محنت قابل تعریف ہے جہاں صرف ایک افسر ہی کام کررہا ہے، حادثات میں ہلاک یا زخمی ہونے والوں کی دیکھ بھال بھی شعبہ ویلفئیر کا کام ہے تین نوجوان افسر دن رات محنت سے حادثاتی یا طبعی موت کے شکار پاکستانیوں کےمختلف اداروں سے انکے بقایا جات وصول کرکے انکے اہل خانہ کو بھیجتے ہیں اس مد میں جنوری 2023 سے یکم ستمبر تک 300,000 ریال وصول کرکے انکے اہل خانہ کو بھیجے گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ اس چیزکی آگاہی کی ضرورت ہے کہ پاکستان سے آنے والے اپنے ہمراہ کوئی بھی دوا لیکر آئیں تو اسکے ہمراہ ڈاکٹر کا نسخہ ضرور لائیں، بے شمار گرفتاریاں پاکستانیوں کی اس بناء پر ہوئی ہیں کہ انکے پاس سے دوائیں ضرورت سے زیادہ مقدار میں ملی ہیں، پاکستان کے ہوائی اڈوں پر محکمہ اورسیز پاکستانیز اس بات کا خیال نہیں کرتا کہ بیرون ملک جانے والا کون ہے، یہاں گداگری منع ہے پاکستانی گداگروں کی بھی بڑی تعداد جیلوں میں ہے۔ 2013ء میں سعودی عرب نے تمام غیرملکیوں کوہدایت کی تھی کہ اپنے کاغذات مکمل رکھیں مگر ابھی بھی کئی خاندان ایسے ہیں جو نہ پاسپورٹ تجدید کراتے ہیں، اور اپنی فیملی اور بچوں کو بغیر کسی اقامہ کے رکھتے ہیں گرفتاری کی صورت میں وہ بھی قونصلیٹ کا رخ کرتے ہیں کہ ہمیں پاکستان بھجواؤ، ترحیل جہاں سے گرفتار افراد کو انکے ملکوں کو بھیجا جاتا ہے وہاں وہ پاکستانیوں سے مہربانی کرتے ہیں اور انہوں نے ہمارے سٹاف کیلئے جگہ مخصوص کررکھی ہے کہ جہاں ہمارا سٹاف جاکر پاکستان جانے والے غیرقانونی افراد کے کاغذات موقع پر ہی تیار کرتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ قونصلیٹ میں سٹاف کی کمی کے باوجود قونصلیٹ کی ٹیمیں مغربی صوبے کے مختلف شہروں جن میں مدینہ المنورہ، ینبع اوردیگر شہروں میں جاکر وہاں پاکستانیوں کو خدمات پہنچاتی ہیں، جیلوں کے دورے کرتی ہیں، قونصل جنرل نے ایک بات بہت خوش آئند بتائی کہ پاکستانیوں کے مختلف معاملات کو دیکھنے کیلئے قونصلیٹ ایک قانونی فرم کی خدمات حاصل کر رہا ہے جو معاملہ کافی عرصہ سے لٹکا ہوا تھ۔ قونصل جنرل کا خطاب سننے کیلئے سوشل میڈیاکے کچھ نوجوان لڑکیوں اور لڑکوں کو بھی دعوت دی گئی تھی ، جنکو قونصل جنرل نے خوش آمدید کہا۔ قونصل جنرل نے تقریبا ایک گھنٹہ خطاب کرکے مسائل اور قونصلیٹ کے شعبہ جات کی کارکردگی پر روشنی ڈالی اسکے لئے سکرین پر ملٹی میڈیا پر تفصیلات بتائی گئیں قونصل جنرل نے بتایا کہ کمیونٹی کو آگاہ کیاجائے پاکستان قونصلیٹ کی ویب سائٹ پر تمام شعبوں میں دی جانے والی تفصیلات اور معلومات درج ہیں ان سے استفادہ حاصل کیا جائے ، سیر حاصل معلومات فراہم کرنے کے بعد قونصل جنرل نے قونصلیٹ کی ٹیم میں نئے آنے والے قونصل پریس محمد عرفان کا تعارف کراتے ہوئے انہیں میڈیا اراکین سے خطاب کی دعوت دی محمد ؑعرفان نے قونصل جنرل کا شکریہ ادا کیا کہ اللہ تعالی نے مجھے حکومت نے یہ ذمہ داری سونپتے ہوئے قونصل جنرل کی قیادت میں قونصلیٹ میں اچھی ٹیم کے ساتھ کام کرنے کا موقع فراہم کیا ہے اور مجھے یقین ہے کہ پاکستان کیلئے کام کرتے ہوئے مجھے یہاں میڈیا کا بھی مکمل تعاون رہے گا پاکستان کی خدمت کس طریقے سے ہوسکتی میں سب کے مشوروں کا طالب ہوں انکی آمد پر تمام حاضرین نے پر زور تالیوں سے انکا استقبال کیا۔ تقریب کی نظامت کے فرائض عبدالرؤف میو نے ادا کیے جبکہ تلاوت کلام پاک کی سعادت محمد حسیب نے کی، تقریب میں سوال و جواب کا بھی سلسلہ جاری رہا