وزیراعظم نوازشریف کو نااہل قرار دیا جائے، سپریم کورٹ میں شجاعت حسین کی رٹ
اسلام آباد/لاہور (پ ر) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم سینیٹر چودھری شجاعت حسین نے وزیراعظم نوازشریف کی نااہلی کیلئے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کر دی ہے جس میں وزیرداخلہ چودھری نثار، پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹرطاہرالقادری، تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ آئینی قانون دان عرفان قادر اور سردار عبدالرزاق کے ذریعے دائر کردہ آئینی پٹیشن میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ڈاکٹرطاہرالقادری اور عمران خان کے اسلام آباد میں دھرنے کے دوران وزیراعظم نوازشریف نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو یہ بحران حل کرنے کیلئے کردار ادا کرنے کو کہا جس پر آرمی چیف نے لانگ مارچ اور دھرنے کے دونوں لیڈروں سے ملاقات کی لیکن اپوزیشن کے احتجاج پر وزیراعظم نوازشریف نے اگلے روز پارلیمنٹ کے فلور پر بیان دیا کہ انہوں نے فوج یا آرمی چیف کو ثالث بننے کو نہیں کہا اور نہ ہی کوئی ایسی ذمے داری انہیں دی۔ وزیراعظم نوازشریف نے پارلیمنٹ میں تقریرکے دوران یہ بھی کہا کہ چودھری نثار نے مجھے کہا کہ جنرل راحیل شریف سے ڈاکٹرطاہرالقادری اور عمران خان نے درخواست کی ہے کہ وہ ان سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں، نوازشریف کے مطابق اس پر انہوں نے کہا کہ اگر ڈاکٹرطاہرالقادری اور عمران خان نے درخواست کی ہے تو آرمی چیف مل لیں جبکہ بعد میں آئی ایس پی آر نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے پریس ریلیز جاری کی کہ وزیراعظم نوازشریف نے آرمی چیف کو ملاقات کے دوران اس بحران کے حل کیلئے Facilitator کا رول ادا کرنے کیلئے کہا تھا اور وزیراعظم کی اس خواہش پر ہی آرمی چیف نے ایسا کرنا شروع کیا۔ پٹیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف پارلیمنٹ کے فلور پر غلط بیانی پر آئین کے آرٹیکل 62(F) کے تحت صادق اور امین نہیں رہے اور اس طرح رکن اسمبلی اور وزیراعظم کے عہدے کیلئے نا اہل ہو چکے ہیں۔ پٹیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 2009ء میں نواز شریف نے خود اپنے سیاسی مقاصد کیلئے لانگ مارچ کیا تھااور آج اپنے خلاف لانگ مارچ کو غیرقانونی قرار دے رہے ہیں۔ یہ پٹیشن ایک اہم ترین آئینی معاملہ ہے جس پر سپریم کورٹ کو نوٹس لے کر کارروائی کرنی چاہئے۔ پٹیشن میں الیکشن کمیشن آف پاکستان اور سیکرٹری ڈیفنس کو بھی فریق بنایا گیاہے اور استدعاکی گئی ہے کہ سپریم کورٹ نوازشریف اور غلط بیانی کے ذمہ دار دیگر افراد کوعوامی عہدوں اور نوازشریف کووزیراعظم کے عہدے کیلئے بھی نااہل قرار دیا جائے