امریکہ مارکوپولو نے دریافت کیا، نئی تحقیق پر سب حیران
نیویارک (نیوز ڈیسک) ساری دنیا امریکہ کی دریافت کے متعلق یہی جانتی ہے کہ یہ تاریخ ساز کارنامہ کرسٹوفر کولمبس نے سرانجام دیا لیکن ایک قدیم نقشے کی دریافت نے یہ اہم سوال کھڑا کردیا ہے کہ کیا واقعی امریکہ کو کولمبس نے دریافت کیا۔ یہ اہم نقشہ 1930ءمیں اٹلی سے ترک وطن کرکے امریکی ریاست کیلیفورنیا آنے والے اطالوی شخص کے سامان سے برآمد ہوا تھا اور حال ہی میں پہلی دفعہ اس کا گہرائی میں مطالعہ کیا جاسکا ہے۔ بھیڑ کی کھال پر بنائے گئے اس نقشے کا تعلق اطالوی جہاز راں مارکوپولو سے ہے اور اس پر بیرنگ سٹریٹ، امریکی ریاست الاسکا اور شمالی امریکہ کے مغربی ساحل کو واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔ اس نقشے کی دریافت سے یہ نظریہ تقویت پکڑ گیا ہے کہ مارکو پولو نے تیرہویں صدی میں کولمبس سے 200 سال قبل امریکہ کو دریافت کرلیا تھا۔ مارکوپولو کی بیٹی بیلالا کی تحریروں سے بھی پتا چلتا ہے کہ اس کا باپ ایشیائی ساحل سے ایک شامی شخص کے ساتھ روانہ ہوا اور آبنائے بیرنگ سے گزرتا ہوا شمالی امریکہ پہنچا۔ اس زمانے میں اس نئی سرزمین کو ”سیلز کا جزیرہ“ کہا جاتا ہے۔ مارکوپولو نے دیکھا کہ یہاں کے لوگ سمندری جانور سیل کی کھال کا لباس پہنتے تھے، وہ صرف مچھلی کھاتے اور زیر زمین گھروں میں رہتے تھے۔ اگر ان دستاویزات کی سچائی ثابت ہوگئی تو امریکہ کی دریافت کی صدیوں پرانی کہانی مکمل طور پر بدل جائے گی۔