فیسکو کے اہلکاروں پر رشوت لے کر سولر سسٹم بجلی کے خصوصی میٹر نصب کرنیکا الزام
فیصل آباد(سپیشل رپورٹر)فیسکو کے بعض افسران کی طرف سے سولر سسٹم سے پیدا ہونے والی بجلی خریدنے کے لئے خصوصی میٹرز نصب کرنے کے عوض بھاری رشوت وصول کرنے کے الزامات سامنے آئے ہیں۔ نیپرا سے لائسنس اور منظور شدہ کمپنیوں کے میٹرز خریدنے کے بعد فیسکو کی لیب سے ٹیسٹ کے بعد منظور ہو جانے کے باوجود بھی میٹر نصب نہیں کیا جا رہا ایک طویل وقت گزر جانے کے بعد بھی ا ن میٹرز کی تنصیب سے محروم رہنے والے چند متاثرین نے یہ الزام عائد کیا ہے کہ فیسکو کے بعض افسران کی وجہ سے نیٹ میٹرنگ نظام صارفین کے لئے عذاب بن گیا ہے لاکھوں روپے کی خطیر رقم خرچ کرنے کے بعد بھی صارف کو نیٹ میٹرنگ لائسنس اور میٹر کے اجراء میں تاخیر معمول بن گیا ہے اوراس کے عوض بھاری رشوت طلب کی جاتی ہے جو صارف یا کمپنی مقرر کردہ ذاتی فیس ادا کر دے تو اس کا میٹر نصب کر دیا جاتا ہے جو مگر جو یہ ادا نہیں کرتا وہ فیسکو دفاتر کے چکر کاٹنے پر مجبور ہو جاتا ہے اس تمام عمل کے باعث سولر سسٹم کے ذریعے پیدا ہونے والی بجلی ضائع ہو رہی ہے۔ اس سلسلے میں جب فیسکو ترجمان سے استفسار کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ صارف کو نیپرا لائسنس لینے کے بعد منظور شدہ 5/4کمپنیوں سے میٹر خریدنا ہوتا ہے اس کے بعد میٹر کو فیسکو لیب سے چیکنگ کے بعد انسٹال کیا جاتا ہے اور نصب کر دیا جاتا ہے اور جس صارف کا فائل ورک مکمل نہیں ہوتا ہے اس کا میٹر نصب نہیں کیا جاتا ہے ترجمان کے مطابق اگر حکومتی پالیسی اور میرٹ کے برعکس کوئی بھی فیسکو افسر یا اہلکار رشوت طلب کرتا ہے تو اس کے خلاف چیف ایگزیکٹو فیسکو کو تحریری درخواست دی جائے تا کہ اس کے خلاف ضابطہ کے مطابق قانونی کارروائی کی جائیگی۔
صارف میٹر