بھارتی جارحیت کا جواب دینے کیلئے تیار ، لیاقت بلوچ کشمیر یوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے : جاوید شاہمی

بھارتی جارحیت کا جواب دینے کیلئے تیار ، لیاقت بلوچ کشمیر یوں کو تنہا نہیں ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان ‘کبیروالا ‘ بارہ میل ( سپیشل رپورٹر ‘ تحصیل رپورٹر ‘ نمائندہ پاکستان ) جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر وملی یکجہتی کونسل کے سیکر ٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے پاکستان کی قومی قیادت میں یکجہتی پیدا کی جائے اور نوجوان نسل اس سلسلے میں اپنا بھر کردار ادا کرے جبکہ سینئر بزرگ سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ کشمیری ہمارے ہمسائے اور مسلمان ہیں انہیں تنہا نہیں چھوڑا جا سکتا۔ سابق(بقیہ نمبر8صفحہ12پر )


 وفاقی وزیر صاحبزادہ حامد سعید کاظمی نے کہا کہ سارا کفر اسلام کے مقابلے میں متحد ہے تو کفر کومٹانے اور مسلمانوں کی جان بچانے کیلئے عالم اسلام کو متحد ہونا ہوگا۔ ان خیا لات کا اظہار مقررین نے ملی یکجہتی کونسل جنوبی پنجاب کے زیر اہتمام ” ملٹی پاڑٹیز کشمیر کانفرنس “ میں اپنے اپنے خطابات میں کیا جس کا اہتمام ملی یکجہتی کونسل جنوبی پنجاب نے ”دارالسلام “ دفتر جماعت اسلامی میں کیا۔ لیاقت بلوچ نے مزید کہا کہ 1931ءمیں ایک اذان دینے پر جب22کشمیریوں کو شہید کیا گیا تو شاعر مشرق علامہ اقبال کی سربراہی میں ایک کشمیر کمیٹی قائم ہوئی تب سے کشمیری جدوجہد کررہے ہیں بر صغیر کی تقسیم کے فارمولے پر مسلمانوں سے دھوکہ ہوا یہ دھوکہ انگریز اور ہندو گٹھ جوڑ کے نتیجے میں سامنے آیا جس کا مقصد مسلم اکثریتی علاقوں کو نقصان پہنچانا تھا کشمیری جب سے جدوجہد کررہے ہیں اُن کا ایک ہی موقف ہے کہ ہم پاکستان کا حصہ ہیں نہرو خود اقوام متحدہ میں گیا جہاں کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کا فیصلہ ہوا مگر عالمی طاقتوں نے مسلم دشمنی کی بنیاد پر اسے تسلیم نہیں کیا یہ انتہائی بد قسمتی کی بات ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ52دنوں سے کرفیو نافذ ہے معصوم بچے پانی کی نعمت اور علاج کی سہولت سے محروم ہیں ۔ مکتی باہنی کی طرح آر ایس ایس کے غنڈے کشمیری نوجوانوں کو ان کی معصوم بہنوں کے سامنے بربریت کا شکار کررہے ہیں خواتین اور نوجوانوں کو اغواءکیا جارہا ہے ایسے میں مظلوم کشمیری جو پاکستان کا پرچم تھامے ہوئے ہیں اُن کی نظریں پاکستان کی جانب لگی ہوئی ہیں وہ اپنی میتیں دفناتے وقت بھی ایک ہی آواز بلند کرتے ہیں کہ پاکستان ہماری مدد کو کب پہنچے گا ۔ وزیر اعظم عمران خان اس وقت امریکہ میں موجود ہیں مگر عالمی ادارے اور انسانی حقوق کی تنظیمیں اب تک کشمیریوں کی مدد کو نہیں پہنچیں اور بد قسمتی سے مودی کے قدم آگے بڑھ رہے ہیں۔سینئر بزرگ سیاست دان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ شملہ معاہدے کے وقت ذوالفقار علی بھٹو نے میاں طفیل محمد جیسے قائدین اور مجھ جیسے طالب علم رہنما کو بھی تاشقند جانے سے قبل اعتماد میں لیا یہی وجہ ہے کہ پوری قومی قیادت نے ذوالفقار علی بھٹو کوائیر پورٹ پر رخصت کیا ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان ، نواز شریف اور پیپلز پارٹی کی قیادت کو رہا نہ کرتے لیکن اگر مظفر آباد کے جلسے میں (ن ) لیگ اور پیپلز پارٹی کی قیادت موجود ہوتی تو آج ہندوستان کو یہ پیغام جاتا کہ ہم مسئلہ کشمیر پر ایک ہیں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے سب نے قربانیاں دی ہیں۔ جماعت اسلامی اور لیاقت بلوچ کے خاندان سے نوجوان شہید ہوئے ہیں مگر کشمیر پر آواز اُٹھانے والوں کو قید کردیا جاتا ہے آج حافظ سعید بھی پابند سلاسل ہیں کشمیر کے حوالے سے بات کرنے والوں کو دبایا جاتا ہے ۔ سعودی عرب ہمیں ایک طرف امریکہ جانے کیلئے جہاز دیتا ہے اور پھر ہمارا ساتھ نہیں دیتا ہے سعودیہ جہاز ہمیں دیتا ہے لیکن ووٹ ہمیں نہیں دیتا۔ صاحبزادہ علامہ حامد سعیدکاظمی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ اور او آئی سی کا کوئی قابل رشک کردار نہیں ہے ہم نیو کلیئر پاور ہیں اصل میں اسلحہ اپنی حفاظت کیلئے ہوتا ہے مگر ہم اسلحہ کی حفاظت میں مصروف ہیں ہم ایٹم بم استعمال نہ کریں لیکن ایٹمی طاقت ہوتے ہوئے کم از کم ایٹمی طاقت کے استعمال کا ڈراوا تو دے سکتے ہیں عالمی ضمیر جگانے کیلئے حکومت نہیں عوام کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔ جماعت اہلسنت پنجاب کے صوبائی ناظم اعلیٰ علامہ محمد فاروق خان سعیدی نے کہا کہ وقت کے حکمرانوں کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا چاہئے اور اپوزیشن جماعتوں کو بھی کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی جدوجہد کیلئے جماعت اسلامی کی راہ اپناتے ہوئے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا ہوگا مودی کا ہر قدام قابل مذمت ہے۔ سابق جج حبیب اللہ شاکر نے کہا کہ جہاد اصل میں جدوجہد کا نام ہے اسی جدوجہد کے ذریعے مودی کو سبق سکھانے کی ضرورت ہے ۔ امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب راﺅ محمد ظفر نے کہا کہ تکمیل پاکستان کیلئے ہمیں کشمیریوں کا ساتھ دینا ہوگا۔ پیپلز پارٹی کے سابق ایم پی اے بابو نفیس احمد انصاری نے کہا کہ کشمیر یوں کی قربانیاں رنگ لائیں گی ہمیں اس سلسلے میں اتحاد کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ مجلس وحدت المسلمین کے علامہ اقتدار حسین نقوی ، شیعہ علماءکونسل کے بشارت حسین قریشی، مرکزی جمعیت اہل حدیث کے علامہ خالد محمود ندیم، علامہ عبدالرحیم گجر، جمعیت علماءپاکستان کے علامہ شفیق اللہ بدری، ملی یکجہتی کونسل جنوبی پنجاب کے صدر میاں آصف محمود اخوانی، سیکر ٹری جنرل محمد ایوب مغل، منہاج القر آن کے راﺅ عارف رضوی، حسن البناءصدیقی نے خطاب جبکہ حافظ ظفر قریشی،خدا بخش سعیدی،مسرور حیدر ایڈووکیٹ، نشید عارف گوندل ایڈووکیٹ، کنور محمد صدیق،چودھری اطہر عزیز ایڈووکیٹ، حافظ محمد اسلم،مرکزی میلاد کونسل کے رہنما مظہر جاوید سیال ، شیخ اسرار حسین، عبدالرحمن حیدری ، بابر درانی ودیگر نے شرکت کی جبکہ ملٹی پارٹیز کشمیرکانفرنس کے اختتام پر امیر جماعت اسلامی ضلع ملتان ڈاکٹر صفدر اقبال ہاشمی نے دُعا کرائی۔دریں اثنا جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت خان بلوچ نے فیاض اسلم چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرس کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں مودی کے نافذکردہ کرفیو کی وجہ سے انسانی المیے جنم لے رہے ہیں،عالمی برادری ،عالم اسلام کی قیادت اور انسانی حقوق کی تنظیمیں ”مسئلہ کشمیر “ پر گونگے اور بہرے تماشائی بنی ہوئی ہیں ،مسئلہ کشمیر ہندوستان کے آرٹیکل 370اور 35Aسے ختم نہیں ہوابلکہ اور زیادہ ابھرا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر حل نہ ہونے کی وجہ سے خطے میں قیام امن کے حوالے سے خطرات بڑھ رہے ہیں ،وزیر اعظم عمران خان کشمیریوں کے سفیر بن کر گئے لیکن عالمی فورمز اور ادارے پاکستان کےلئے مشکلات کھڑی کررہے ہیں ،مقبوضہ کشمیر کی گھمبیر صورت حال کا تقاضا ہے کہ ملک میں سیاسی اور اقتصادی استحکام لایا جائے ،پی ٹی آئی کی حکومت اور ریاستی ادارے ایک ہوجائیں اور اپوزیشن کو دیوار کے ساتھ لگایا جائے تو اس سے پاکستان عالمی محاذ پر تنہا اور کمزور ہوگا۔انہوں نے کہا کہ حکومت قومی اتفاق رائے پیدا کرے اور قومی کشمیر پالیسی کی آگاہی کےلئے روڈ میپ واضح کرے ۔ انہوں نے جمعیت علماءاسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ جماعت اسلامی ،اپوزیشن کے اتحاد کا حصہ نہیں ،آزادی مارچ کرنا مولانا فضل الرحمن اور انکی جماعت کا جمہوری حق ہے ،ہم آزادی مارچ کےلئے دعا گو ہیں۔