زرعی شعبہ مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے،ڈاکٹر مرتضیٰ مغل
کراچی (اکنامک رپورٹر)ایف پی سی سی آئی مرکزی قائمہ کمیٹی برائے انشورنس کے کنوینر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کہلانے والے زرعی شعبہ کو بے یار و مددگاراور منافع خور مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے جس نے کسانوں کی زندگی مشکل اور فوڈ سیکورٹی کو ناممکن بنا دیا ہے۔یہ شعبہ مناسب قیمت پر صنعت کے لئے خام مال اور عوام کے لئے اشیائے خورد و نوش فراہم کرنے کے قابل نہیں رہا ہے۔ میٹنگز، نیم دلانہ اقدامات اور بیانات سے اس اہم شعبہ کی بحالی ناممکن ہے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ اس شعبہ میں اصلاحات اور اسے مافیاکے چنگل سے نکالنا ضروری ہو گیا ہے تاکہ کاشتکاروں کو انکا حق مل سکے اور صارفین کی حق تلفی بھی نہ ہو۔زرعی شعبہ کو آڑھتی مافیا، جعلی کھاد، زرعی ادویات اور غیر معیاری بیج فروخت کرنے والے منافع خوروں اور سود خوروں نے یر غمال بنایا ہوا ہے اور اب اس کھیل میں انتہائی با اثر شخصیات شامل ہو کر عوام کا استحصال کر رہی ہیں۔اس شعبہ کے لئے قرضوں اور مراعات سے بڑے مگر مچھ فائدہ اٹھاتے ہیں جبکہ چھوٹے کاشکار محروم رہ جاتے ہیں۔ ڈاکٹرمرتضیٰ مغل جوپاکستان اکانومی واچ کے صدر بھی ہیں نے کہا کہ ملکی آبادی میں جس تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے زراعت اس سے زیادہ تیزی سے زوال پزیر ہے۔ زراعت کو قدرتی آفات اور موسمیاتی تغیر سے بچانے کے لئے بھی کچھ نہیں کیا جا رہا ہے جبکہ زرعی انشورنس کے نام پربھی اس اہم ترین شعبہ سے بھونڈا مذاق جاری ہے۔