ممتاز عالم دین مولانا محمد رفیق اثری جلال پوری انتقال کرگئے
ملتان (ڈیلی پاکستان آن لائن) مرکزی جمعیت اہل حدیث کے رہنما اور ممتاز عالم دین شیخ الحدیث مولانا محمد رفیق اثری جلال پوری انتقال کرگئے۔ ان کی عمر 84 برس تھی۔ مرحوم کی نماز جنازہ کل ظہر کے بعد ڈھائی بجے عید گاہ جلالپور ملتان میں ادا کی جائے گی۔
جمعیت اہل حدیث کے مرکزی امیر سینیٹر پروفیسر ساجد میر، ناظم اعلیٰ سینیٹر ڈاکٹر حافظ عبدالکریم ،چیف آرگنائزر حافظ ابتسام الہٰی ظہیر، سینئر نائب امیر مولانا علی محمد ابوتراب، ناظم سیاسی امور چوہدری کاشف نواز رندھاوا نے مولانا رفیق اثری کے انتقال پر دلی دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرحوم کی وفات سے جماعت ایک معروف عالم دین سے محروم ہو گئی ہے،ان کی دینی اور تدریسی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
مولانا محمد رفیق اثری 1937ء میں سنگرور(مشرقی پنجاب) کے ایک قصبے”رشیداں والا“ میں پیدا ہوئے۔ تقسیم کے زمانے میں وہ سرگودھا میں آکر بسے۔ نومبر 1947ء میں محمد رفیق اثری جلال پور پیر والا آئے تو دارالحدیث محمدیہ جلال پور پیر والا کی ابتدائی شاخ مدرسہ سبل السلام براقی والا سے انہوں نے پرائمری پاس کی۔ وہ دو سال بعد دارالحدیث محمدیہ میں داخل ہوئے اور 1956ء میں وہاں سے سند فراغت حاصل کی۔
دارالحدیث محمدیہ میں انہوں نے مولانا سلطان محمود، مولانا عبدالرحیم عارف، مولانا عبدالحمید، مولانا عبداللہ مظفر گڑھی، مولانا عبدالقادر مہند، مولانا محمد قاسم شاہ اور حافظ خوشی محمد سے حصولِ علم کیا۔
بعدازاں دارالعلوم تقویۃ الاسلام لاہور کا رخ کیا جہاں انہوں نے مولاناعطاء اللہ حنیف، مولانا حافظ محمد اسحاق اور مولانا شریف اللہ خاں سے تعلیم حاصل کی۔
سنہ 1959 میں مولانا رفیق اثری دارالحدیث محمدیہ جلال پور پیر والا چلے گئے اوروہاں تدریس کا سلسلہ شروع کردیا جو تادم وفات جاری رہا۔ مولانا مرحوم کے سینکڑوں شاگرد مختلف اداروں میں درس وتدریس کی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ مولانا مرحوم کی تصنیفات کا دائرہ بھی بہت وسیع ہے جس سے علمی حلقے استفادہ کررہے ہیں۔