کیا موجودہ نظام جاری رہے گا ،اپنی مدت پوری کر پائے گا "اہم ترین لوگ" کیا کہہ رہے ہیں ۔۔؟ انصار عباسی نے اہم انکشافات کر دیئے

کیا موجودہ نظام جاری رہے گا ،اپنی مدت پوری کر پائے گا "اہم ترین لوگ" کیا کہہ ...
کیا موجودہ نظام جاری رہے گا ،اپنی مدت پوری کر پائے گا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نظام جاری رہے گا، مدت بھی مکمل کرے گا، اہم ترین لوگ پر اعتماد

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ)کیا موجودہ نظام جاری رہے گا ،اپنی مدت پوری کر پائے گا "اہم ترین لوگ" کیا کہہ رہے ہیں ۔۔؟ سینئر صحافی و تجزیہ کار انصار عباسی نے اہم انکشافات کر دیئے۔

"جنگ " میں شائع ہونیوالی خصوصی رپورٹ میں لکھا کہ اہم ترین لوگوں کو یقین ہے کہ موجودہ نظام جاری رہے گا اور بغیر کسی رکاوٹ کے اپنی مدت پوری کرے گا۔ آپ یقین رکھیں، حکومت اپنی مدت مکمل کرے گی اور کسی کو سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ملک کی معاشی بحالی کیلئے نظام کی حمایت اور تسلسل کو یقینی بنانے کے سوا کوئی راستہ نہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ جس تبدیلی کا انتظار تھا وہ آچکی ہے اور آپ کو معیشت سمیت تمام شعبوں میں بہتری نظر آئے گی۔  ارد گرد کیا ہو رہا ہے اس سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ ذرائع کے مطابق، اہم لوگوں کو یقین ہے کہ ملک کے معاملات مثبت انداز میں آگے بڑھیں گے اور اقتصادی سلامتی کیلئے کی جانے والی کوششوں کو خراب کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی۔

انصار عباسی کے مطابق ذرائع نے" دی نیوز "کو جو کچھ بتایا ہے اس کے پیشِ نظر پی ٹی آئی اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے درمیان صلح صفائی کا کوئی امکان نظر نہیں آتا۔ اہم ترین لوگوں کو اعتماد پی ٹی آئی کے اس خیال کی نفی کرتا ہے کہ نئے چیف جسٹس کے آنے کے بعد شہباز شریف کی حکومت قائم نہیں رہے گی۔ اس بات سے شہباز حکومت اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے درمیان کسی طرح کی رسہ کشی کا تاثر بھی زائل ہو جاتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ عمران خان کی حکومت کے دوران تشکیل دی گئی قومی سلامتی پالیسی میں اقتصادی سلامتی کو پاکستان کی قومی سلامتی کے بنیادی اصولوں میں سے ایک قرار دیا گیا ہے۔ پالیسی میں پائیدار و جامع ترقی اور مالی آسودگی کے ذریعے اقتصادی سلامتی اور خودمختاری حاصل کرنے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے۔ اس پالیسی میں قومی سلامتی سے وابستہ تین اہم اقتصادی چیلنجز سے نمٹنے کا عزم ظاہر کیا گیا تھا جن میں بیرونی عدم توازن، سماجی و اقتصادی عدم مساوات اور پاکستان کے ترقی یافتہ اور کم ترقی یافتہ خطوں کے درمیان جغرافیائی عدم مساوات۔ پالیسی کے مقاصد میں تجارت، سرمایہ کاری اور رابطوں کیلئے ملک کے جغرافیائی اقتصادی طور پر اہم مقامات کو چینلائز کرنا، مارکیٹ پر مبنی توانائی کے شعبے کی طرف بڑھنا اور توانائی کے ذرائع تک قابل اعتماد بین الاقوامی رسائی کو یقینی بناتے ہوئے مقامی توانائی کے وسائل کی ترقی کو ترجیح دینا اور سستی معیاری تعلیم تک رسائی کو یقینی بنانا شامل ہے، جس سے عالمی سطح پر مسابقتی انسانی وسائل پیدا کرنے کیلئے تکنیکی جدت کے دور کا آغاز یقینی بنایا جا سکے گا۔