پیپلز پارٹی کے سینیٹر فاروق ایچ نائیک کھل کر بول پڑے ، آئینی عدالت کوکس کی عدالت کہہ دیا ؟ جانیے

Sep 27, 2024 | 03:41 PM

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلز پارٹی کے سینیٹر فاروق ایچ نائیک کھل کر بول پڑے ۔ سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا ہےکہ سپریم کورٹ میں اس وقت جو ہورہا ہے میں نے کبھی ہوتا نہیں دیکھا۔ا سپریم کورٹ میں تقسیم اس وقت بالکل واضح ہوگئی ہے۔عوام کی عدالت سپریم کورٹ ہے اور اشرافیہ کی کورٹ آئینی عدالت ہوگی ۔

نجی ٹی وی کے پروگرام ”آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ “ میں گفتگو کرتے ہوئےسینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ اس وقت عدلیہ کو احتیاط سے کام لینا چاہیے۔جس قسم کے حالات چل رہے ہیں عدلیہ کو آپس میں یکجہتی استعمال کرنی چاہیے۔قانون بنانا پارلیمان کا کام ہے۔قانون، آئین سے متصادم ہو تو عدالت ختم کرسکتی ہے۔پہلے چیف جسٹس اپنی مرضی سے بینچ بناتے تھے۔پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کا حتمی فیصلہ اب سپریم کورٹ کرے گی۔سپریم کورٹ میں تقسیم اس وقت بالکل واضح ہوگئی ہے۔سپریم کورٹ میں اس وقت جو ہورہا ہے میں نے کبھی ہوتا نہیں دیکھا۔سپریم کورٹ میں جھگڑا ان کے لیے بھی اچھا نہیں ہے اور ملک کے لیے بھی۔ججز کو آپس میں بیٹھ کر مسائل کو حل کرنا چاہیے۔مخصوص نشستوں کے حوالے سے فیصلہ آئین و قانون پر مبنی نہیں ہے۔

 فاروق ایچ نائیک نے کہا سپریم کورٹ میں تقسیم اس وقت بالکل واضح ہوگئی ہے۔ مخصوص نشستوں کے حوالے سے فیصلہ آئین و قانون پر مبنی نہیں ،سپریم کورٹ نے187 کا اختیار استعمال کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو نشستیں دے دیں ، بحران نگراں حکومت کی وجہ سے ہوا ہے۔نگراں حکومت کی زیر نگرانی جتنے الیکشن ہوئے متنازع رہے ہیں ،الیکشن کمیشن پر بھی ہر طرف سے سوالیہ نشان اٹھ رہا ہے ،ابہام پیدا ہورہا ہے کہ آئینی عدالت کے ججز کا تقرر کیسے ہوگا۔عوام کی عدالت سپریم کورٹ ہے اور اشرافیہ کی کورٹ آئینی عدالت ہوگی ۔

مزیدخبریں