حرمین شریفین مسلمانوں کو اپنی جان ومال اور عزت سے زیادہ عزیز ہے،پیر محمد افضل

حرمین شریفین مسلمانوں کو اپنی جان ومال اور عزت سے زیادہ عزیز ہے،پیر محمد افضل

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور( نمائندہ خصوصی)حرمین شریفین مسلمانوں کو اپنی جان ومال اور عزت سے زیادہ عزیز ہے۔ اس وقت حرمین شریفین کو کوئی خطرہ لاحق نہیں۔ مسلمانوں کی تعداد ڈیڑھ ارب سے زیادہ ہے جبکہ تک ایک بھی مسلمان زندہ ہے حرمین شریف پر کوئی آنچ نہیں آسکتی۔ لیکن آل سعود نے ہمیشہ اسلام دشمن قوتوں کا ساتھ دیا ہے۔ آل سعود نے کبھی اسلام کے بدترین دشمن اسرائیل کے خلاف جنگ نہیں کی بلکہ اسرائیل کی تمام ضرورتوں کو پٹرول کی صورت میں پورا کیا۔ عالم اسلام میں اکثر فساد کی ذمہ دار آل سعود ہے لیبیا اور عراق کی تباہی اور دیگر مسلم ممالک کے اندر اکثر فسادات کے پیچھے آل سعود کا ہاتھ ہے۔ آل سعود نے 1925ء میں جب عرب شریف پر قبضہ کرنے کے بعد جنت البقیع اور جنت المعلٰی میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آل اصحاب کی قبروں کو بڑی گستاخی کے ساتھ مسمار کیں اور بے شمار تاریخی مسجدیں اور آثار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا۔ لہذا اس وقت تحریک تحفظ ایثار رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چلانے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار تنظیم اہلسنت کے مرکزی امیر پیر محمد افضل قادری نے تنظیم کے دفتر میں ہونے والے علماء ومشائخ کے ایک نمائندہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے امام کعبہ کا یہ کہنا کہ تمام فرقوں کو سعودی عرب میں مذہبی آزادی حاصل ہے ان کا یہ بیان زمانے کا سب سے بڑاجھوٹ ہے۔ پوری دنیا جانتی ہے کہ حرمین شریفین میں سعودی علماء فرقہ وارانہ تبلیغ کرتے ہیں اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو بدعتی اور مشرک قرار دیتے ہیں اور جو شخص ان کے سامنے اپنے مسلک کی کوئی دلیل پیش کرے تو شرتے کو بلا کر اس کو فوراً گرفتار کروادیتے ہیں۔ پیر محمد افضل قادری نے کہا کہ جس طرح داعشق، عراق اور شام میں اپنے مخالف فرقوں کا قتل عام کروارہی ہے اور انبیاء اور صحابہ کے مزارات کو بڑی بے دردی کے ساتھ شہید کر رہی ہے۔ 1925ء میں حرمین شریفین پر قبضہ کرتے وقت آل سعود نے اس سے بھی زیادہ سفاکی کے ساتھ اہلسنت کے علماء کو شہید کیا اور محبوبانِ خدا کی قبروں اور اسلام کے تاریخی مقامات کو شہید کیا۔ پیر افضل قادری نے کہا کہ جب تک ہمارے حکمرانوں کے کاروبار سعودی عرب میں موجود ہیں وہ اسلام کی بجائے آل سعود کی بولی بولیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسوقت ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان، یمن، شام اور عراق میں ایران اور سعودی عرب کے پیروکاروں کی آپس میں جنگ بند کروائے اور ایران اور سعودی عرب دونوں پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ فسادات کا سلسلہ بن کریں۔ اجلاس سے صاحبزادہ سید مختار اشرف رضوی، صاحبزادہ محمد ضیاء اللہ رضوی، مولانا محمد نصر اللہ قادری، علامہ فیروز الدین مولانا محمد اسلم ، علامہ ابو تراب بلوچ، حاجی محمد اسلم جنجوعہ، علامہ شاہد محمود، سید شاہد حسین گردیزی اور دیگر علماء نے بھی خطاب کیا۔