عزیر بلوچ کا 197افراد کو قتل کرنے کا اعتراف ، پولیس نے 14روزہ ریمانڈ حاصل کر لیا
کراچی(اسٹاف رپورٹر) کراچی کی نبی بخش پولیس نے عدالت سے عزیر بلوچ کا 14روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا۔ لیاری گینگ وار کے عزیر بلوچ کیخلاف نبی بخش تھانے میں انسداد دہشت گردی اور دھماکا خیز مواد رکھنے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔ مقدمہ نمبر 67/2016 رینجرز افسر کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق عزیر بلوچ کی نشاندہی پر گزشتہ رات کچرا کنڈی سے تخریب کاری کا سامان برآمد کیا گیا جس میں ایک لائٹ مشین گن، راکٹ لانچر، آرم لانچر اور 500 گولیاں شامل ہیں۔ یہ اسلحہ زمین میں دفن کیا گیا تھا۔ عزیر بلوچ 90 روز کے لئے رینجرز کی تحویل میں ہے، دو روز بعد اس کی 90 روزہ تحویل کی مدت ختم ہو گی۔ اس کے بعد پولیس عزیر بلوچ کو اس مقدمے میں اپنی تحویل میں لے گی۔ عزیر بلوچ پر پہلے بھی 55 مقدمات درج ہیں۔لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ نے جے آئی ٹی میں دوران تفتیش قتل کی 197 وارداتوں کا اعتراف کرلیا، عزیر بلوچ کے خلاف شہر کے مختلف تھانوں میں 65 مقدمات درج ہیں۔ لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کے جے آئی ٹی میں سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں ۔ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ عزیر بلوچ نے بالواسطہ یا بلاواسطہ قتل کی 197وارداتوں کا اعتراف کیا ہے اور اس کے خلاف شہر کے مختلف تھانوں میں قتل کی 65 وارداتوں کے مقدمات درج ہیں۔عزیر بلوچ پر پولیس اہلکاروں اور تاجروں سمیت دیگر افراد کے قتل کے الزامات ہیں۔ اس نے شیر شاہ کباڑی مارکیٹ میں تاجروں کے اجتماعی قتل کا بھی اعتراف کیا ۔ 18 اکتوبر 2010 کو بھتہ نہ دینے پر 12 تاجروں کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔ تفتیش کے دوران عزیر بلوچ نے بتایا کہ ڈالمیا سے تعلق رکھنے والے حاجی اسلم اور اس کے 5بیٹوں کا اجتماعی قتل کرایا اور ڈی آئی جی ساؤتھ کی سپیشل ٹیم کے اہلکار ہیڈ کانسٹیبل شجاع کو بھی قتل کرایا ، ارشد پپو سمیت تین افراد کے اغواء اور قتل کی واردات کرائی اور اغواء کی واردات کیلئے اپنی دو گاڑیاں فراہم کیں ۔ ارشد پپو کے اغواء اور قتل کیلئے کلری تھانے کی ایک پولیس موبائل استعمال کی گئی۔ عزیر بلوچ نے بتایا کہ سعید جان بلوچ کو فشر مین کو آپریٹو سوسائٹی کا چیئرمین لگوایا ، سعید جان بلوچ ماہانہ ایک کروڑ روپے بھتہ عزیر بلوچ کو فراہم کرتا تھا۔ عزیر بلوچ نے انکشاف کیا کہ سابق ٹاؤن ایڈمنسٹریٹر لیاری محمد رئیسی سے بھی قریبی تعلقات تھے اور ہر ٹھیکے میں سے محمد رئیسی20 فیصد رقم فراہم کرتے تھے اور گینگ وار ، بھتہ خوری اور اغواء برائے تاوان سے حاصل رقم بیرون ملک بھی بجھوائی گئی ۔ عزیر بلوچ سے مزید تفتیش جاری ہے اور مزید سنسنی خیز انکشافات کی توقع ہے۔