صوابی میں مختلف واقعات کے دوران خاتون سمیت 5افراد جاں بحق
صوابی (بیورورپورٹ)ضلع صوابی میں خود کشی اور ہوائی فائرنگ کے مختلف وارداتوں میں خاتون سمیت پانچ افراد جاں بحق ہو گئے موضع ڈاگئی میں ایک نوجوان عبداللہ نے گھریلو ناچاقی کی بناء پر گندم میں استعمال ہونے والی گولی کھا لی جس سے وہ جاں بحق ہو گیا۔ مقتول اپنے گاؤں میں موبائل ایکسسریز کی دوکان چلاتا تھا۔ اسی طرح موضع ٹوپی میں والدین کی جانب سے شادی نہ کرانے پر ایک نوجوا ن اسحاق نے گندم میں استعمال ہونے والی گولی کھا لی جن کو فوری طور پر تر بیلہ ڈیم کے صوبڑا سٹی ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں ڈاکٹرز ان کی جان بچانے میں مصروف ہے اسی طرح گدون آمازئی کے گاؤں تکیل میں گذشتہ روز ایک خاتون گھریلو ناچاقی پر زہریلی گولی کھائے جانے سے موت کے آغوش میں چلی گئی دریں اثناء موضع باجا میں جماعت دہم کے سترہ سالہ نوجوان طالب علم مہیز نے بھی اس وجہ سے گندم میں استعمال ہونے والی گولی کھا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر دیا کہ ان کے والد محمد سلیم نے اپنے بیٹے مہیز کو سر کے بالوں میں ڈیزائن بنانے پر ڈانٹاجس پرانہوں نے دلبر داشتہ ہو کر خود کشی کر لی۔ موضع یار حسین کالو خان لار میں مکان کی چھت گر جانے سے جے یو آئی تحصیل رزڑ کے رہنما قاری ثناء اللہ عزیزی کا نوجوان بھانجا حافظ محمد جواد جاں بحق ہو گیا۔مقتول گذشتہ روز زیر تعمیر مکان کی چھت گرنے سے شدید زخمی ہوا تھا اور ہفتہ کی صبح پشاور کے ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔ جے یو آئی کے رہنما مولانا محمد ہارون حنفی کے مطابق متوفی اسلام آباد کے انٹر نیشنل یونیورسٹی کے طالب علم تھے۔ دریں اثناء علاقہ گدون کے گاؤں امڑائی پایاں میں ہوائی فائرنگ سے گولی لگنے سے 35سالہ شخص موقع پر جاں بحق ہو گیا۔ متعلقہ پولیس نے الگ الگ ایف آئی آر درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ دریں اثناء ضلع صوابی کے عوامی حلقوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ صوبے کے اکثر علاقوں میں لوگ گندم میں استعمال ہونے والی گولیاں کھا کر خود کشیاں کر رہے ہیں لہٰذااس قسم کے زہریلی گولیوں کے استعمال پر پابندی لگانے کے لئے قانون سازی کی جائے تاکہ آئے روز خود کشیوں کی وارداتوں پر قابو پالیا جا سکے #